بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
قَالَ اَلَمْ اَقُلْ لَّكَ اِنَّكَ لَنْ تَسْتَطِیْعَ مَعِیَ صَبْرًا(75)
ترجمہ: کنزالعرفان
کہا: میں نے آپ سے نہ کہا تھا کہ آپ ہرگز میرے ساتھ نہ ٹھہرسکیں گے۔
قَالَ اِنْ سَاَلْتُكَ عَنْ شَیْءٍۭ بَعْدَهَا فَلَا تُصٰحِبْنِیْۚ-قَدْ بَلَغْتَ مِنْ لَّدُنِّیْ عُذْرًا(76)
ترجمہ: کنزالعرفان
موسیٰ نے کہا: اگر اس مرتبہ کے بعد میں آپ سے کسی شے کے بارے میں سوال کروں تو پھر مجھے ساتھی نہ رکھنا، بیشک میری طرف سے تمہارا عذر پورا ہوچکاہے۔
فَانْطَلَقَاٙ-حَتّٰۤى اِذَاۤ اَتَیَاۤ اَهْلَ قَرْیَةِ-ﹰاسْتَطْعَمَاۤ اَهْلَهَا فَاَبَوْا اَنْ یُّضَیِّفُوْهُمَا فَوَجَدَا فِیْهَا جِدَارًا یُّرِیْدُ اَنْ یَّنْقَضَّ فَاَقَامَهٗؕ-قَالَ لَوْ شِئْتَ لَتَّخَذْتَ عَلَیْهِ اَجْرًا(77)
ترجمہ: کنزالعرفان
پھر دونوں چلے یہاں تک کہ جب ایک بستی والوں کے پاس آئے تواس بستی کے باشندوں سے کھانا مانگا، انہوں نے ان دونوں کی مہمان نوازی کرنے سے انکار کردیا پھر دونوں نے اس گاؤں میں ایک دیوار پا ئی جو گرنا ہی چاہتی تھی تو اس نے اسے سیدھا کردیا، موسیٰ نے کہا: اگر تم چاہتے تو اس پر کچھ مزدوری لے لیتے۔
قَالَ هٰذَا فِرَاقُ بَیْنِیْ وَ بَیْنِكَۚ-سَاُنَبِّئُكَ بِتَاْوِیْلِ مَا لَمْ تَسْتَطِعْ عَّلَیْهِ صَبْرًا(78)
ترجمہ: کنزالعرفان
کہا: یہ میری اور آپ کی جدائی کا وقت ہے۔ اب میں آپ کو ان باتوں کا اصل مطلب بتاؤں گا جن پر آپ صبر نہ کرسکے۔
اَمَّا السَّفِیْنَةُ فَكَانَتْ لِمَسٰكِیْنَ یَعْمَلُوْنَ فِی الْبَحْرِ فَاَرَدْتُّ اَنْ اَعِیْبَهَا وَ كَانَ وَرَآءَهُمْ مَّلِكٌ یَّاْخُذُ كُلَّ سَفِیْنَةٍ غَصْبًا(79)
ترجمہ: کنزالعرفان
وہ جو کشتی تھی تووہ کچھ مسکین لوگوں کی تھی جو دریا میں کام کرتے تھے تو میں نے چاہا کہ اسے عیب دار کردوں اور ان کے آگے ایک بادشاہ تھا جو ہرصحیح سلامت کشتی کو زبردستی چھین لیتا تھا۔
وَ اَمَّا الْغُلٰمُ فَكَانَ اَبَوٰهُ مُؤْمِنَیْنِ فَخَشِیْنَاۤ اَنْ یُّرْهِقَهُمَا طُغْیَانًا وَّ كُفْرًا(80)
ترجمہ: کنزالعرفان
اور وہ جو لڑکا تھا تواس کے ماں باپ مسلمان تھے تو ہمیں ڈر ہوا کہ وہ لڑکاانہیں بھی سرکشی اور کفر میں ڈال دے گا۔
فَاَرَدْنَاۤ اَنْ یُّبْدِلَهُمَا رَبُّهُمَا خَیْرًا مِّنْهُ زَكٰوةً وَّ اَقْرَبَ رُحْمًا(81)
ترجمہ: کنزالعرفان
تو ہم نے چاہا کہ اُن کا رب اُنہیں پاکیزگی میں پہلے سے بہتر اور حسنِ سلوک اوررحمت و شفقت میں زیادہ مہربان عطا کردے۔
وَ اَمَّا الْجِدَارُ فَكَانَ لِغُلٰمَیْنِ یَتِیْمَیْنِ فِی الْمَدِیْنَةِ وَ كَانَ تَحْتَهٗ كَنْزٌ لَّهُمَا وَ كَانَ اَبُوْهُمَا صَالِحًاۚ-فَاَرَادَ رَبُّكَ اَنْ یَّبْلُغَاۤ اَشُدَّهُمَا وَ یَسْتَخْرِجَا كَنْزَهُمَا ﳓ رَحْمَةً مِّنْ رَّبِّكَۚ-وَ مَا فَعَلْتُهٗ عَنْ اَمْرِیْؕ-ذٰلِكَ تَاْوِیْلُ مَا لَمْ تَسْطِعْ عَّلَیْهِ صَبْرًاﭤ(82)
ترجمہ: کنزالعرفان
اور بہرحال دیوار (کا جہاں تک تعلق ہے) تو وہ شہرکے دو یتیم لڑکوں کی تھی اور اس دیوارکے نیچے ان دونوں کا خزانہ تھا اور ان کا باپ نیک آدمی تھا تو آپ کے رب نے چاہا کہ وہ دونوں اپنی جوانی کو پہنچیں اور اپنا خزانہ نکالیں (یہ سب ) آپ کے رب کی رحمت سے ہے اور یہ سب کچھ میں نے اپنے حکم سے نہیں کیا ۔ یہ ان باتوں کا اصل مطلب ہے جس پر آپ صبر نہ کرسکے۔
وَ یَسْــٴَـلُوْنَكَ عَنْ ذِی الْقَرْنَیْنِؕ-قُلْ سَاَتْلُوْا عَلَیْكُمْ مِّنْهُ ذِكْرًاﭤ(83)
ترجمہ: کنزالعرفان
اور آپ سے ذوالقرنین کے متعلق سوال کرتے ہیں ۔ تم فرماؤ: میں عنقریب تمہارے سامنے اس کا ذکر پڑھ کر سناتا ہوں ۔
اِنَّا مَكَّنَّا لَهٗ فِی الْاَرْضِ وَ اٰتَیْنٰهُ مِنْ كُلِّ شَیْءٍ سَبَبًا(84)
ترجمہ: کنزالعرفان
بیشک ہم نے اسے زمین میں اقتدار دیا اور اسے ہر چیز کا ایک سامان عطا فرمایا۔
فَاَتْبَعَ سَبَبًا(85)
ترجمہ: کنزالعرفان
تو وہ ایک راستے کے پیچھے چلا ۔
حَتّٰۤى اِذَا بَلَغَ مَغْرِبَ الشَّمْسِ وَجَدَهَا تَغْرُبُ فِیْ عَیْنٍ حَمِئَةٍ وَّ وَجَدَ عِنْدَهَا قَوْمًا۬ؕ-قُلْنَا یٰذَا الْقَرْنَیْنِ اِمَّاۤ اَنْ تُعَذِّبَ وَ اِمَّاۤ اَنْ تَتَّخِذَ فِیْهِمْ حُسْنًا(86)
ترجمہ: کنزالعرفان
یہاں تک کہ جب سورج کے غروب ہونے کی جگہ پہنچا تواسے ایک سیاہ کیچڑ کے چشمے میں ڈوبتا ہوا پایا اور اس چشمے کے پاس ہی ایک قوم کو پایا توہم نے فرمایا: اے ذوالقرنین! یا تو تُو انہیں سزا دے یا ان کے بارے میں بھلائی اختیار کرو۔
قَالَ اَمَّا مَنْ ظَلَمَ فَسَوْفَ نُعَذِّبُهٗ ثُمَّ یُرَدُّ اِلٰى رَبِّهٖ فَیُعَذِّبُهٗ عَذَابًا نُّكْرًا(87)
ترجمہ: کنزالعرفان
کہا : بہرحال جس نے ظلم کیا تو عنقریب ہم اسے سزا دیں گے پھروہ اپنے رب کی طرف لوٹایاجائے گا تو وہ اسے بہت برا عذاب دے گا۔
وَ اَمَّا مَنْ اٰمَنَ وَ عَمِلَ صَالِحًا فَلَهٗ جَزَآءَ اﰳلْحُسْنٰىۚ- وَ سَنَقُوْلُ لَهٗ مِنْ اَمْرِنَا یُسْرًاﭤ(88)
ترجمہ: کنزالعرفان
اور بہر حال جو ایمان لایا اور اس نے نیک عمل کیا تو اس کا بدلہ بھلائی ہے اور عنقریب ہم اس کو آسان کام کہیں گے۔
ثُمَّ اَتْبَعَ سَبَبًا(89)
ترجمہ: کنزالعرفان
پھر وہ ایک راستے کے پیچھے چلا۔
حَتّٰۤى اِذَا بَلَغَ مَطْلِعَ الشَّمْسِ وَجَدَهَا تَطْلُعُ عَلٰى قَوْمٍ لَّمْ نَجْعَلْ لَّهُمْ مِّنْ دُوْنِهَا سِتْرًا(90)
ترجمہ: کنزالعرفان
یہاں تک کہ جب سورج طلوع ہونے کی جگہ پہنچا تو اسے ایک ایسی قوم پرطلوع ہوتا ہوا پایا جن کے لیے ہم نے سورج سے کوئی آڑ نہیں رکھی تھی۔
كَذٰلِكَؕ-وَ قَدْ اَحَطْنَا بِمَا لَدَیْهِ خُبْرًا(91)
ترجمہ: کنزالعرفان
بات اسی طرح ہے اور جو کچھ اس کے پاس تھا سب کو ہمارا علم محیط ہے۔
ثُمَّ اَتْبَعَ سَبَبًا(92)
ترجمہ: کنزالعرفان
پھر وہ ایک اور راستے کے پیچھے چلا ۔
حَتّٰۤى اِذَا بَلَغَ بَیْنَ السَّدَّیْنِ وَجَدَ مِنْ دُوْنِهِمَا قَوْمًاۙ-لَّا یَكَادُوْنَ یَفْقَهُوْنَ قَوْلًا(93)
ترجمہ: کنزالعرفان
یہاں تک کہ جب دو پہاڑوں کے درمیان پہنچا تو اس نے ان پہاڑوں کے آگے ایک ایسی قوم کو پایا جو کوئی بات سمجھتے معلوم نہ ہوتے تھے۔
قَالُوْا یٰذَا الْقَرْنَیْنِ اِنَّ یَاْجُوْجَ وَ مَاْجُوْجَ مُفْسِدُوْنَ فِی الْاَرْضِ فَهَلْ نَجْعَلُ لَكَ خَرْجًا عَلٰۤى اَنْ تَجْعَلَ بَیْنَنَا وَ بَیْنَهُمْ سَدًّا(94)
ترجمہ: کنزالعرفان
انہوں نے کہا، اے ذوالقرنین! بیشک یاجوج اور ماجوج زمین میں فساد مچانے والے لوگ ہیں تو کیا ہم آپ کے لیے کچھ مال مقرر کردیں اس بات پر کہ آپ ہمارے اور ان کے درمیان ایک دیوار بنادیں ۔
قَالَ مَا مَكَّنِّیْ فِیْهِ رَبِّیْ خَیْرٌ فَاَعِیْنُوْنِیْ بِقُوَّةٍ اَجْعَلْ بَیْنَكُمْ وَ بَیْنَهُمْ رَدْمًا(95)
ترجمہ: کنزالعرفان
ذوالقرنین نے کہا: جس چیزپر مجھے میرے رب نے قابو دیا ہے وہ بہتر ہے توتم میری مدد قوت کے ساتھ کرو، میں تمہارے اور ان کے درمیان ایک مضبوط رکاوٹ بنادوں گا۔
اٰتُوْنِیْ زُبَرَ الْحَدِیْدِؕ-حَتّٰۤى اِذَا سَاوٰى بَیْنَ الصَّدَفَیْنِ قَالَ انْفُخُوْاؕ-حَتّٰۤى اِذَا جَعَلَهٗ نَارًاۙ-قَالَ اٰتُوْنِیْۤ اُفْرِغْ عَلَیْهِ قِطْرًاﭤ(96)
ترجمہ: کنزالعرفان
میرے پاس لوہے کے ٹکڑے لاؤ یہاں تک کہ جب وہ دیوار دونوں پہاڑوں کے کناروں کے درمیان برابر کردی تو ذوالقرنین نے کہا: آگ دھنکاؤ۔ یہاں تک کہ جب اُس لوہے کو آگ کردیا توکہا : مجھے دو تا کہ میں اس گرم لوہے پر پگھلایا ہوا تانبہ اُنڈیل دوں ۔
فَمَا اسْطَاعُوْۤا اَنْ یَّظْهَرُوْهُ وَ مَا اسْتَطَاعُوْا لَهٗ نَقْبًا(97)
ترجمہ: کنزالعرفان
تو یاجوج و ماجوج اس پر نہ چڑھ سکے اور نہ اس میں سوراخ کرسکے۔
قَالَ هٰذَا رَحْمَةٌ مِّنْ رَّبِّیْۚ-فَاِذَا جَآءَ وَعْدُ رَبِّیْ جَعَلَهٗ دَكَّآءَۚ-وَ كَانَ وَعْدُ رَبِّیْ حَقًّاﭤ(98)
ترجمہ: کنزالعرفان
ذوالقرنین نے کہا: یہ میرے رب کی رحمت ہے پھر جب میرے رب کا وعدہ آئے گا تواسے پاش پاش کردے گا اور میرے رب کا وعدہ سچا ہے۔
وَ تَرَكْنَا بَعْضَهُمْ یَوْمَىٕذٍ یَّمُوْجُ فِیْ بَعْضٍ وَّ نُفِخَ فِی الصُّوْرِ فَجَمَعْنٰهُمْ جَمْعًا(99)
ترجمہ: کنزالعرفان
اور اس دن ہم انہیں چھوڑ دیں گے کہ ان کا ایک گروہ دوسرے پر سیلاب کی طرح آئے گا اور صُور میں پھونک ماری جائے گی تو ہم سب کو جمع کر لائیں گے۔
وَّ عَرَضْنَا جَهَنَّمَ یَوْمَىٕذٍ لِّلْكٰفِرِیْنَ عَرْضَاﰳ(100)
ترجمہ: کنزالعرفان
اور ہم اس دن جہنم کافروں کے سامنے لائیں گے۔
الَّذِیْنَ كَانَتْ اَعْیُنُهُمْ فِیْ غِطَآءٍ عَنْ ذِكْرِیْ وَ كَانُوْا لَا یَسْتَطِیْعُوْنَ سَمْعًا(101)
ترجمہ: کنزالعرفان
وہ جن کی آنکھیں میری یاد سے پردے میں تھیں اور حق بات سن نہ سکتے تھے ۔
اَفَحَسِبَ الَّذِیْنَ كَفَرُوْۤا اَنْ یَّتَّخِذُوْا عِبَادِیْ مِنْ دُوْنِیْۤ اَوْلِیَآءَؕ-اِنَّاۤ اَعْتَدْنَا جَهَنَّمَ لِلْكٰفِرِیْنَ نُزُلًا(102)
ترجمہ: کنزالعرفان
تو کیا کافر یہ سمجھتے ہیں کہ میرے بندوں کو میرے سوا حمایتی بنالیں گے بیشک ہم نے کافروں کی مہمانی کیلئے جہنم تیار کر رکھی ہے۔
قُلْ هَلْ نُنَبِّئُكُمْ بِالْاَخْسَرِیْنَ اَعْمَالًاﭤ(103)
ترجمه کنز العرفان
تم فرماؤ: کیا ہم تمہیں بتادیں کہ سب سے زیادہ ناقص عمل والے کون ہیں ؟
اَلَّذِیْنَ ضَلَّ سَعْیُهُمْ فِی الْحَیٰوةِ الدُّنْیَا وَ هُمْ یَحْسَبُوْنَ اَنَّهُمْ یُحْسِنُوْنَ صُنْعًا(104)
ترجمہ: کنزالعرفان
وہ لوگ جن کی ساری کوشش دنیا کی زندگی میں برباد ہو گئی حالانکہ وہ یہ گمان کررہے ہیں کہ وہ اچھا کام کررہے ہیں ۔
اُولٰٓىٕكَ الَّذِیْنَ كَفَرُوْا بِاٰیٰتِ رَبِّهِمْ وَ لِقَآىٕهٖ فَحَبِطَتْ اَعْمَالُهُمْ فَلَا نُقِیْمُ لَهُمْ یَوْمَ الْقِیٰمَةِ وَزْنًا(105)
ترجمہ: کنزالعرفان
یہی وہ لوگ ہیں جنہوں نے اپنے رب کی آیات اور اس کی ملاقات کا انکار کیا تو ان کے سب اعمال برباد ہوگئے پس ہم ان کے لیے قیامت کے دن کوئی وزن قائم نہیں کریں گے۔
ذٰلِكَ جَزَآؤُهُمْ جَهَنَّمُ بِمَا كَفَرُوْا وَ اتَّخَذُوْۤا اٰیٰتِیْ وَ رُسُلِیْ هُزُوًا(106)
ترجمہ: کنزالعرفان
یہ ان کا بدلہ ہے جہنم ،کیونکہ انہوں نے کفر کیا اور میری آیتوں اور میرے رسولوں کو ہنسی مذاق بنالیا۔
اِنَّ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا وَ عَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ كَانَتْ لَهُمْ جَنّٰتُ الْفِرْدَوْسِ نُزُلًا(107)
ترجمہ: کنزالعرفان
بیشک جو لوگ ایمان لائے اور اچھے اعمال کئے ان کی مہمانی کیلئے فردوس کے باغات ہیں ۔
خٰلِدِیْنَ فِیْهَا لَا یَبْغُوْنَ عَنْهَا حِوَلًا(108)
ترجمہ: کنزالعرفان
وہ ہمیشہ ان میں رہیں گے، ان سے کوئی دوسری جگہ بدلنا نہ چاہیں گے۔
قُلْ لَّوْ كَانَ الْبَحْرُ مِدَادًا لِّكَلِمٰتِ رَبِّیْ لَنَفِدَ الْبَحْرُ قَبْلَ اَنْ تَنْفَدَ كَلِمٰتُ رَبِّیْ وَ لَوْ جِئْنَا بِمِثْلِهٖ مَدَدًا(109)
ترجمہ: کنزالعرفان
تم فرمادو: اگر سمندر میرے رب کی باتوں کے لیے سیاہی ہو جاتا تو ضرور سمندر ختم ہوجاتااور میرے رب کی باتیں ختم نہ ہوتیں، اگرچہ ہم اس کی مدد کیلئے اُسی سمندر جیسا اور لے آتے ۔
قُلْ اِنَّمَاۤ اَنَا بَشَرٌ مِّثْلُكُمْ یُوْحٰۤى اِلَیَّ اَنَّمَاۤ اِلٰهُكُمْ اِلٰهٌ وَّاحِدٌۚ-فَمَنْ كَانَ یَرْجُوْا لِقَآءَ رَبِّهٖ فَلْیَعْمَلْ عَمَلًا صَالِحًا وَّ لَا یُشْرِكْ بِعِبَادَةِ رَبِّهٖۤ اَحَدًا(110)
ترجمہ: کنزالعرفان
تم فرماؤ: میں ( ظاہراً) تمہاری طرح ایک بشر ہوں مجھے وحی آتی ہے کہ تمہارا معبود ایک ہی معبود ہےتو جو اپنے رب سے ملاقات کی امید رکھتا ہو اسے چاہیے کہ نیک کام کرے اور اپنے رب کی عبادت میں کسی کو شریک نہ کرے ۔
بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
ترجمہ: کنزالعرفان
اللہ کے نام سے شروع جو نہایت مہربان ، رحمت والاہے ۔
كٓهٰیٰعٓصٓ(1)
ترجمہ: کنزالعرفان
كهیعص۔
ذِكْرُ رَحْمَتِ رَبِّكَ عَبْدَهٗ زَكَرِیَّا(2)
ترجمہ: کنزالعرفان
یہ تیرے رب کی اپنے بندے زکریا پر رحمت کا ذکر ہے۔
اِذْ نَادٰى رَبَّهٗ نِدَآءً خَفِیًّا(3)
ترجمہ: کنزالعرفان
جب اس نے اپنے رب کو آہستہ سے پکارا ۔
قَالَ رَبِّ اِنِّیْ وَهَنَ الْعَظْمُ مِنِّیْ وَ اشْتَعَلَ الرَّاْسُ شَیْبًا وَّ لَمْ اَكُنْۢ بِدُعَآىٕكَ رَبِّ شَقِیًّا(4)
ترجمہ: کنزالعرفان
عرض کی: اے میرے رب ! بیشک میری ہڈی کمزور ہوگئی اور سرنے بڑھاپے کا شعلہ چمکا دیا ہے (بوڑھا ہوگیا ہوں ) اور اے میرے رب! میں تجھے پکار کر کبھی محروم نہیں رہا۔
وَ اِنِّیْ خِفْتُ الْمَوَالِیَ مِنْ وَّرَآءِیْ وَ كَانَتِ امْرَاَتِیْ عَاقِرًا فَهَبْ لِیْ مِنْ لَّدُنْكَ وَلِیًّا(5)
ترجمہ: کنزالعرفان
اور بیشک مجھے اپنے بعد اپنے رشتے داروں کا ڈر ہے اور میری بیوی بانجھ ہے، تو مجھے اپنے پاس سے کوئی ایسا وارث عطا فرمادے ۔
یَّرِثُنِیْ وَ یَرِثُ مِنْ اٰلِ یَعْقُوْبَ ﳓ وَ اجْعَلْهُ رَبِّ رَضِیًّا(6)
ترجمہ: کنزالعرفان
جو میرا جانشین ہو اور یعقوب کی اولاد کا وارث ہو اور اے میرے رب! اسے پسندیدہ بنادے۔
یٰزَكَرِیَّاۤ اِنَّا نُبَشِّرُكَ بِغُلٰمِ-ﹰاسْمُهٗ یَحْیٰىۙ-لَمْ نَجْعَلْ لَّهٗ مِنْ قَبْلُ سَمِیًّا(7)
ترجمہ: کنزالعرفان
اے زکریا! ہم تجھے ایک لڑکے کی خوشخبری دیتے ہیں جس کا نام یحیٰ ہے ،اس سے پہلے ہم نے اس نام کا کوئی دوسرا نہ بنایا۔
قَالَ رَبِّ اَنّٰى یَكُوْنُ لِیْ غُلٰمٌ وَّ كَانَتِ امْرَاَتِیْ عَاقِرًا وَّ قَدْ بَلَغْتُ مِنَ الْكِبَرِ عِتِیًّا(8)
ترجمہ: کنزالعرفان
عرض کی: اے میرے رب! میرے لڑکا کہاں سے ہوگا حالانکہ میری بیوی بانجھ ہے اور میں بڑھاپے کی وجہ سے سوکھ جانے کی حالت کو پہنچ چکا ہوں ۔
قَالَ كَذٰلِكَۚ-قَالَ رَبُّكَ هُوَ عَلَیَّ هَیِّنٌ وَّ قَدْ خَلَقْتُكَ مِنْ قَبْلُ وَ لَمْ تَكُ شَیْــٴًـا(9)
ترجمہ: کنزالعرفان
فرمایا: ایسا ہی ہے ۔تیرے رب نے فرمایا ہے کہ یہ میرے اوپر بہت آسان ہے اور میں نے تو اس سے پہلے تجھے پیدا کیا حالانکہ تم کچھ بھی نہ تھے۔
قَالَ رَبِّ اجْعَلْ لِّیْۤ اٰیَةًؕ-قَالَ اٰیَتُكَ اَلَّا تُكَلِّمَ النَّاسَ ثَلٰثَ لَیَالٍ سَوِیًّا(10)
ترجمہ: کنزالعرفان
عرض کی: اے میرے رب! میرے لئے کوئی نشانی مقرر فرما دے۔ فرمایا: تیری نشانی یہ ہے کہ تم بالکل تندرست ہوتے ہوئے بھی تین رات دن لوگوں سے کلام نہ کرسکو گے۔
فَخَرَ جَ عَلٰى قَوْمِهٖ مِنَ الْمِحْرَابِ فَاَوْحٰۤى اِلَیْهِمْ اَنْ سَبِّحُوْا بُكْرَةً وَّ عَشِیًّا(11)
ترجمہ: کنزالعرفان
پس وہ اپنی قوم کی طرف مسجد سے باہر نکلے تو انہیں اشارہ سے کہا کہ صبح و شام تسبیح کرتے رہو۔
یٰیَحْیٰى خُذِ الْكِتٰبَ بِقُوَّةٍؕ-وَ اٰتَیْنٰهُ الْحُكْمَ صَبِیًّا(12)
ترجمہ: کنزالعرفان
اے یحیٰ ! کتاب کو مضبوطی کے ساتھ تھامے رکھو اور ہم نے اسے بچپن ہی میں حکمت عطافرما دی تھی۔
وَّ حَنَانًا مِّنْ لَّدُنَّا وَ زَكٰوةًؕ-وَ كَانَ تَقِیًّا(13)
ترجمہ: کنزالعرفان
اور اپنی طرف سے نرم دلی اورپاکیزگی دی اور وہ (اللہ سے) بہت زیادہ ڈرنے والا تھا۔
وَّ بَرًّۢا بِوَالِدَیْهِ وَ لَمْ یَكُنْ جَبَّارًا عَصِیًّا(14)
ترجمہ: کنزالعرفان
اور وہ اپنے ماں باپ سے اچھا سلوک کرنے والا تھا اور وہ متکبر ، نافرمان نہیں تھا۔
وَ سَلٰمٌ عَلَیْهِ یَوْمَ وُلِدَ وَ یَوْمَ یَمُوْتُ وَ یَوْمَ یُبْعَثُ حَیًّا(15)
ترجمہ: کنزالعرفان
اور اس پر سلامتی ہے جس دن وہ پیدا ہوا اور جس دن وہ فوت ہوگا اورجس دن وہ زندہ اٹھایا جائے گا۔
وَ اذْكُرْ فِی الْكِتٰبِ مَرْیَمَۘ-اِذِ انْتَبَذَتْ مِنْ اَهْلِهَا مَكَانًا شَرْقِیًّا(16)
ترجمہ: کنزالعرفان
اور کتاب میں مریم کو یاد کرو جب وہ اپنے گھر والوں سے مشرق کی طرف ایک جگہ الگ ہوگئی۔
فَاتَّخَذَتْ مِنْ دُوْنِهِمْ حِجَابًا ﱏ فَاَرْسَلْنَاۤ اِلَیْهَا رُوْحَنَا فَتَمَثَّلَ لَهَا بَشَرًا سَوِیًّا(17)
ترجمہ: کنزالعرفان
تو ان (لوگوں ) سے ادھر ایک پردہ کرلیا تو اس کی طرف ہم نے اپنا روحانی (جبرئیل) بھیجا تووہ اس کے سامنے ایک تندرست آدمی کی صورت بن گیا۔
قَالَتْ اِنِّیْۤ اَعُوْذُ بِالرَّحْمٰنِ مِنْكَ اِنْ كُنْتَ تَقِیًّا(18)
ترجمہ: کنزالعرفان
مریم بولی: میں تجھ سے رحمٰن کی پناہ مانگتی ہوں اگر تجھے خدا کا ڈر ہے۔
قَالَ اِنَّمَاۤ اَنَا رَسُوْلُ رَبِّكِ ﳓ لِاَهَبَ لَكِ غُلٰمًا زَكِیًّا(19)
ترجمہ: کنزالعرفان
کہا: میں توتیرے رب کا بھیجا ہوا ہوں تا کہ میں تجھے ایک پاکیزہ بیٹا عطا کروں ۔
قَالَتْ اَنّٰى یَكُوْنُ لِیْ غُلٰمٌ وَّ لَمْ یَمْسَسْنِیْ بَشَرٌ وَّ لَمْ اَكُ بَغِیًّا(20)
ترجمہ: کنزالعرفان
مریم نے کہا: میرے لڑکا کہاں سے ہوگا؟ حالانکہ مجھے تو کسی آدمی نے چھوا تک نہیں اور نہ ہی میں بدکار ہوں ۔
قَالَ كَذٰلِكِۚ-قَالَ رَبُّكِ هُوَ عَلَیَّ هَیِّنٌۚ-وَ لِنَجْعَلَهٗۤ اٰیَةً لِّلنَّاسِ وَ رَحْمَةً مِّنَّاۚ-وَ كَانَ اَمْرًا مَّقْضِیًّا(21)
ترجمہ: کنزالعرفان
جبرئیل نے کہا : ایسا ہی ہے۔ تیرے رب نے فرمایا ہے کہ یہ میرے اوپر بہت آسان ہے اور تاکہ ہم اسے لوگوں کیلئے نشانی بنادیں اور اپنی طرف سے ایک رحمت (بنادیں ) اور یہ ایسا کام ہے جس کا فیصلہ ہوچکا ہے۔
فَحَمَلَتْهُ فَانْتَبَذَتْ بِهٖ مَكَانًا قَصِیًّا(22)
ترجمہ: کنزالعرفان
پھر مریم حاملہ ہوگئیں تواسے لے کر ایک دور کی جگہ چلی گئی۔
فَاَجَآءَهَا الْمَخَاضُ اِلٰى جِذْعِ النَّخْلَةِۚ-قَالَتْ یٰلَیْتَنِیْ مِتُّ قَبْلَ هٰذَا وَ كُنْتُ نَسْیًا مَّنْسِیًّا(23)
ترجمہ: کنزالعرفان
پھر بچے کی پیدائش کا درد اسے ایک کھجور کے تنے کی طرف لے آیا تو اس نے کہا: اے کاش کہ میں اس سے پہلے مرگئی ہوتی اور میں کوئی بھولی بسری ہوجاتی۔
فَنَادٰىهَا مِنْ تَحْتِهَاۤ اَلَّا تَحْزَنِیْ قَدْ جَعَلَ رَبُّكِ تَحْتَكِ سَرِیًّا(24)
ترجمہ: کنزالعرفان
تو اسے اس کھجورکے درخت کے نیچے سے پکارا کہ غم نہ کھا بیشک تیرے رب نے تیرے نیچے ایک نہر بنا دی ہے۔
وَ هُزِّیْۤ اِلَیْكِ بِجِذْعِ النَّخْلَةِ تُسٰقِطْ عَلَیْكِ رُطَبًا جَنِیًّا(25)
ترجمہ: کنزالعرفان
اور کھجور کے تنے کو پکڑ کر اپنی طرف ہلاؤ، وہ تم پر عمدہ تازہ کھجوریں گرائے گا۔
فَكُلِیْ وَ اشْرَبِیْ وَ قَرِّیْ عَیْنًاۚ-فَاِمَّا تَرَیِنَّ مِنَ الْبَشَرِ اَحَدًاۙ-فَقُوْلِیْۤ اِنِّیْ نَذَرْتُ لِلرَّحْمٰنِ صَوْمًا فَلَنْ اُكَلِّمَ الْیَوْمَ اِنْسِیًّا(26)
ترجمہ: کنزالعرفان
تو کھا اور پی اور آنکھ ٹھنڈی رکھ پھر اگر تو کسی آدمی کو دیکھے تو (اشارے سے) کہہ دینا کہ میں نے آج رحمٰن کیلئے روزہ کی نذر مانی ہے تو آج ہرگز میں کسی آدمی سے بات نہیں کروں گی۔
فَاَتَتْ بِهٖ قَوْمَهَا تَحْمِلُهٗؕ-قَالُوْا یٰمَرْیَمُ لَقَدْ جِئْتِ شَیْــٴًـا فَرِیًّا(27)
ترجمہ: کنزالعرفان
پھر عیسیٰ کو اُٹھائے ہوئے اپنی قوم کے پاس آئیں تو لوگ کہنے لگے : اے مریم! بیشک تو بہت ہی عجیب و غریب چیز لائی ہے۔
یٰۤاُخْتَ هٰرُوْنَ مَا كَانَ اَبُوْكِ امْرَاَ سَوْءٍ وَّ مَا كَانَتْ اُمُّكِ بَغِیًّا(28)
ترجمہ: کنزالعرفان
اے ہارون کی بہن! نہ تو تیرا باپ کوئی برا آدمی تھا اور نہ ہی تیری ماں بدکارتھی۔
فَاَشَارَتْ اِلَیْهِؕ-قَالُوْا كَیْفَ نُكَلِّمُ مَنْ كَانَ فِی الْمَهْدِ صَبِیًّا(29)
ترجمہ: کنزالعرفان
اس پر مریم نے بچے کی طرف اشارہ کردیا ۔ وہ بولے :ہم اس سے کیسے بات کریں ؟جو ابھی ماں کی گود میں بچہ ہے۔
قَالَ اِنِّیْ عَبْدُ اللّٰهِ ﳴ اٰتٰىنِیَ الْكِتٰبَ وَ جَعَلَنِیْ نَبِیًّا(30)
ترجمہ: کنزالعرفان
بچے نے فرمایا: بیشک میں اللہ کا بندہ ہوں ، اس نے مجھے کتاب دی ہے اور مجھے نبی بنایا ہے۔
وَّ جَعَلَنِیْ مُبٰرَكًا اَیْنَ مَا كُنْتُ۪-وَ اَوْصٰنِیْ بِالصَّلٰوةِ وَ الزَّكٰوةِ مَا دُمْتُ حَیًّا(31)
ترجمہ: کنزالعرفان
اور اس نے مجھے مبارک بنایا ہے خواہ میں کہیں بھی ہوں اور اس نے مجھے نماز اور زکوٰۃ کی تاکید فرمائی ہے جب تک میں زندہ رہوں ۔
وَّ بَرًّۢا بِوَالِدَتِیْ٘-وَ لَمْ یَجْعَلْنِیْ جَبَّارًا شَقِیًّا(32)
ترجمہ: کنزالعرفان
اور (مجھے) اپنی ماں سے اچھا سلوک کرنے والا (بنایا) اور مجھے متکبر، بدنصیب نہ بنایا۔
وَ السَّلٰمُ عَلَیَّ یَوْمَ وُلِدْتُّ وَ یَوْمَ اَمُوْتُ وَ یَوْمَ اُبْعَثُ حَیًّا(33)
ترجمہ: کنزالعرفان
اور مجھ پر سلامتی ہو جس دن میں پیدا ہوا اور جس دن وفات پاؤں اور جس دن زندہ اٹھایا جاؤں ۔
ذٰلِكَ عِیْسَى ابْنُ مَرْیَمَۚ-قَوْلَ الْحَقِّ الَّذِیْ فِیْهِ یَمْتَرُوْنَ(34)
ترجمہ: کنزالعرفان
یہ ہے عیسیٰ مریم کا بیٹا۔ سچی بات جس میں یہ شک کررہے ہیں ۔
مَا كَانَ لِلّٰهِ اَنْ یَّتَّخِذَ مِنْ وَّلَدٍۙ-سُبْحٰنَهٗؕ-اِذَا قَضٰۤى اَمْرًا فَاِنَّمَا یَقُوْلُ لَهٗ كُنْ فَیَكُوْنُﭤ(35)
ترجمہ: کنزالعرفان
اللہ کیلئے لائق نہیں کہ وہ کسی کو اپنا بیٹا بنائے ، وہ پاک ہے ۔ جب وہ کسی کام کا فیصلہ فرماتا ہے تو اسے صرف یہ فرماتا ہے ، ’’ہوجا‘‘ تو وہ فوراً ہوجاتا ہے۔
وَ اِنَّ اللّٰهَ رَبِّیْ وَ رَبُّكُمْ فَاعْبُدُوْهُؕ-هٰذَا صِرَاطٌ مُّسْتَقِیْمٌ(36)
ترجمہ: کنزالعرفان
اور عیسیٰ نے کہا بیشک اللہ میرا اور تمہارارب ہے تو اس کی عبادت کرو۔ یہ سیدھا راستہ ہے۔
فَاخْتَلَفَ الْاَحْزَابُ مِنْۢ بَیْنِهِمْۚ-فَوَیْلٌ لِّلَّذِیْنَ كَفَرُوْا مِنْ مَّشْهَدِ یَوْمٍ عَظِیْمٍ(37)
ترجمہ: کنزالعرفان
پھر گروہوں کا آپس میں اختلاف ہوگیا تو کافروں کے لئے خرابی ہے ایک بڑے دن کی حاضری سے۔
اَسْمِـعْ بِهِمْ وَ اَبْصِرْۙ-یَوْمَ یَاْتُوْنَنَا لٰكِنِ الظّٰلِمُوْنَ الْیَوْمَ فِیْ ضَلٰلٍ مُّبِیْنٍ(38)
ترجمہ: کنزالعرفان
اس دن کتنا سنتے اور دیکھتے ہوں گے جس دن ہمارے پاس حاضر ہوں گے لیکن آج ظالم کھلی گمراہی میں ہیں ۔
وَ اَنْذِرْهُمْ یَوْمَ الْحَسْرَةِ اِذْ قُضِیَ الْاَمْرُۘ-وَ هُمْ فِیْ غَفْلَةٍ وَّ هُمْ لَا یُؤْمِنُوْنَ(39)
ترجمہ: کنزالعرفان
اور انہیں پچھتاوے کے دن سے ڈراؤ جب فیصلہ کردیا جائے گا اور وہ غفلت میں ہیں اورنہیں مانتے۔
اِنَّا نَحْنُ نَرِثُ الْاَرْضَ وَ مَنْ عَلَیْهَا وَ اِلَیْنَا یُرْجَعُوْنَ(40)
ترجمہ: کنزالعرفان
بیشک زمین اور جو کچھ اس پر ہے سب کے وارث ہم ہوں گے اور ہماری ہی طرف انہیں لوٹایا جائے گا۔
وَ اذْكُرْ فِی الْكِتٰبِ اِبْرٰهِیْمَ۬ؕ-اِنَّهٗ كَانَ صِدِّیْقًا نَّبِیًّا(41)
ترجمہ: کنزالعرفان
اور کتاب میں ابراہیم کو یاد کرو بیشک وہ بہت ہی سچے نبی تھے۔
اِذْ قَالَ لِاَبِیْهِ یٰۤاَبَتِ لِمَ تَعْبُدُ مَا لَا یَسْمَعُ وَ لَا یُبْصِرُ وَ لَا یُغْنِیْ عَنْكَ شَیْــٴًـا(42)
ترجمہ: کنزالعرفان
جب اپنے باپ سے فرمایا: اے میرے باپ! تم کیوں ایسے کی عبادت کررہے ہو جو نہ سنتا ہے اور نہ دیکھتا ہے اور نہ تجھے کوئی فائدہ پہنچا سکتا ہے۔
یٰۤاَبَتِ اِنِّیْ قَدْ جَآءَنِیْ مِنَ الْعِلْمِ مَا لَمْ یَاْتِكَ فَاتَّبِعْنِیْۤ اَهْدِكَ صِرَاطًا سَوِیًّا(43)
ترجمہ: کنزالعرفان
اے میرے باپ! بیشک میرے پاس وہ علم آیا جو تیرے پاس نہیں آیا تو تُو میری پیروی کر ،میں تجھے سیدھی راہ دکھادوں گا
یٰۤاَبَتِ لَا تَعْبُدِ الشَّیْطٰنَؕ-اِنَّ الشَّیْطٰنَ كَانَ لِلرَّحْمٰنِ عَصِیًّا(44)
ترجمہ: کنزالعرفان
اے میرے باپ! شیطان کا بندہ نہ بن، بیشک شیطان رحمٰن کا بڑا نافرمان ہے۔
یٰۤاَبَتِ اِنِّیْۤ اَخَافُ اَنْ یَّمَسَّكَ عَذَابٌ مِّنَ الرَّحْمٰنِ فَتَكُوْنَ لِلشَّیْطٰنِ وَلِیًّا(45)
ترجمہ: کنزالعرفان
اے میرے باپ! میں ڈرتا ہوں کہ تجھے رحمٰن کی طرف سے کوئی عذاب پہنچے تو تُو شیطان کا دوست ہوجائے۔
قَالَ اَرَاغِبٌ اَنْتَ عَنْ اٰلِهَتِیْ یٰۤاِبْرٰهِیْمُۚ-لَىٕنْ لَّمْ تَنْتَهِ لَاَرْجُمَنَّكَ وَ اهْجُرْنِیْ مَلِیًّا(46)
ترجمہ: کنزالعرفان
بولا: کیا تو میرے معبودوں سے منہ پھیرتا ہے؟ اے ابراہیم ! بیشک اگر تو باز نہ آیا تو میں تجھے پتھر ماروں گا اور تو عرصہ دراز کیلئے مجھے چھوڑ دے۔
قَالَ سَلٰمٌ عَلَیْكَۚ-سَاَسْتَغْفِرُ لَكَ رَبِّیْؕ-اِنَّهٗ كَانَ بِیْ حَفِیًّا(47)
ترجمہ: کنزالعرفان
فرمایا: بس تجھے سلام ہے۔ عنقریب میں تیرے لیے اپنے رب سے معافی مانگوں گا بیشک وہ مجھ پربڑا مہربان ہے۔
وَ اَعْتَزِلُكُمْ وَ مَا تَدْعُوْنَ مِنْ دُوْنِ اللّٰهِ وَ اَدْعُوْا رَبِّیْ ﳲ عَسٰۤى اَلَّاۤ اَكُوْنَ بِدُعَآءِ رَبِّیْ شَقِیًّا(48)
ترجمہ: کنزالعرفان
اور میں تم لوگوں سے اور اللہ کے سوا جن (بتوں ) کی تم عبادت کرتے ہو ان سے جدا ہوتا ہوں اور میں اپنے رب کی عبادت کرتا ہوں ۔قریب ہے کہ میں اپنے رب کی عبادت کی وجہ سے بدبخت نہ ہوں گا۔
فَلَمَّا اعْتَزَلَهُمْ وَ مَا یَعْبُدُوْنَ مِنْ دُوْنِ اللّٰهِۙ-وَهَبْنَا لَهٗۤ اِسْحٰقَ وَ یَعْقُوْبَؕ-وَ كُلًّا جَعَلْنَا نَبِیًّا(49)
ترجمہ: کنزالعرفان
پھر جب ابراہیم لوگوں سے اور اللہ کے سوا جن (بتوں ) کی وہ عبادت کرتے تھے ان سے جدا ہوگئے تو ہم نے اسے اسحاق اور (اس کے بعد) یعقوب عطا کئے اور ان سب کو ہم نے نبی بنایا۔
وَ وَهَبْنَا لَهُمْ مِّنْ رَّحْمَتِنَا وَ جَعَلْنَا لَهُمْ لِسَانَ صِدْقٍ عَلِیًّا(50)
ترجمہ: کنزالعرفان
اور ہم نے انہیں اپنی رحمت عطا کی اور ان کیلئے سچی بلند شہرت رکھی۔
وَ اذْكُرْ فِی الْكِتٰبِ مُوْسٰۤى٘-اِنَّهٗ كَانَ مُخْلَصًا وَّ كَانَ رَسُوْلًا نَّبِیًّا(51)
ترجمہ: کنزالعرفان
اور کتاب میں موسیٰ کو یاد کرو، بیشک وہ چنا ہوا بندہ تھا اور وہ نبی رسول تھا ۔
وَ نَادَیْنٰهُ مِنْ جَانِبِ الطُّوْرِ الْاَیْمَنِ وَ قَرَّبْنٰهُ نَجِیًّا(52)
ترجمہ: کنزالعرفان
اور ہم نے اسے طور کی دائیں جانب سے پکارا اور ہم نے اسے اپنا راز کہنے کیلئے مقرب بنایا۔
وَ وَهَبْنَا لَهٗ مِنْ رَّحْمَتِنَاۤ اَخَاهُ هٰرُوْنَ نَبِیًّا(53)
ترجمہ: کنزالعرفان
اور ہم نے اپنی رحمت سے اسے اس کا بھائی ہارون بھی دیا جونبی تھا۔
وَ اذْكُرْ فِی الْكِتٰبِ اِسْمٰعِیْلَ٘-اِنَّهٗ كَانَ صَادِقَ الْوَعْدِ وَ كَانَ رَسُوْلًا نَّبِیًّا(54)
ترجمہ: کنزالعرفان
اور کتاب میں اسماعیل کو یاد کرو بیشک وہ وعدے کا سچا تھا اور غیب کی خبریں دینے والارسول تھا۔
وَ كَانَ یَاْمُرُ اَهْلَهٗ بِالصَّلٰوةِ وَ الزَّكٰوةِ۪-وَ كَانَ عِنْدَ رَبِّهٖ مَرْضِیًّا(55)
ترجمہ: کنزالعرفان
اور وہ اپنے گھر والوں کو نماز اور زکوٰۃ کا حکم دیتاتھا اوروہ اپنے رب کے ہاں بڑا پسندیدہ بندہ تھا۔
وَ اذْكُرْ فِی الْكِتٰبِ اِدْرِیْسَ٘-اِنَّهٗ كَانَ صِدِّیْقًا نَّبِیًّا(56)
ترجمہ: کنزالعرفان
اور کتاب میں ادریس کو یاد کرو بیشک وہ بہت ہی سچا نبی تھا۔
وَّ رَفَعْنٰهُ مَكَانًا عَلِیًّا(57)
ترجمہ: کنزالعرفان
اور ہم نے اسے ایک بلند مکان پر اٹھالیا۔
اُولٰٓىٕكَ الَّذِیْنَ اَنْعَمَ اللّٰهُ عَلَیْهِمْ مِّنَ النَّبِیّٖنَ مِنْ ذُرِّیَّةِ اٰدَمَۗ-وَ مِمَّنْ حَمَلْنَا مَعَ نُوْحٍ٘-وَّ مِنْ ذُرِّیَّةِ اِبْرٰهِیْمَ وَ اِسْرَآءِیْلَ٘-وَ مِمَّنْ هَدَیْنَا وَ اجْتَبَیْنَاؕ-اِذَا تُتْلٰى عَلَیْهِمْ اٰیٰتُ الرَّحْمٰنِ خَرُّوْا سُجَّدًا وَّ بُكِیًّا(58)
ترجمہ: کنزالعرفان
یہ وہ انبیاء ہیں جن پر اللہ نے احسان کیا ،جو آدم کی اولاد میں سے ہیں اوران لوگوں میں سے ہیں جنہیں ہم نے نوح کے ساتھ سوار کیا تھا اور ابراہیم اور یعقوب کی اولاد میں سے ہیں اور ان لوگوں میں سے ہیں جنہیں ہم نے ہدایت دی اور چن لیا۔ جب ان کے سامنے رحمٰن کی آیات کی تلاوت کی جاتی ہے تو یہ سجدہ کرتے ہوئے اور روتے ہوئے گر پڑتے ہیں ۔
فَخَلَفَ مِنْۢ بَعْدِهِمْ خَلْفٌ اَضَاعُوا الصَّلٰوةَ وَ اتَّبَعُوا الشَّهَوٰتِ فَسَوْفَ یَلْقَوْنَ غَیًّا(59)
ترجمہ: کنزالعرفان
تو ان کے بعد وہ نالائق لو گ ان کی جگہ آئے جنہوں نے نمازوں کو ضائع کیا اور اپنی خواہشوں کی پیروی کی تو عنقریب وہ جہنم کی خوفناک وادی غی سے جاملیں گے۔
اِلَّا مَنْ تَابَ وَ اٰمَنَ وَ عَمِلَ صَالِحًا فَاُولٰٓىٕكَ یَدْخُلُوْنَ الْجَنَّةَ وَ لَا یُظْلَمُوْنَ شَیْــٴًـا(60)
ترجمہ: کنزالعرفان
مگر جنہوں نے توبہ کی اور ایمان لائے اور نیک کام کئے تو یہ لوگ جنت میں داخل ہوں گے اور ان پر کوئی زیادتی نہیں کی جائے گی۔
جَنّٰتِ عَدْنِ ﹰالَّتِیْ وَعَدَ الرَّحْمٰنُ عِبَادَهٗ بِالْغَیْبِؕ-اِنَّهٗ كَانَ وَعْدُهٗ مَاْتِیًّا(61)
ترجمہ: کنزالعرفان
ہمیشہ رہنے کے ان باغوں میں (داخل ہوں گے) جن کا وعدہ رحمٰن نے اپنے بندوں سے ان کے دیکھے بغیر فرمایا ہے۔ بیشک اس کا وعدہ آنے والا ہے۔
لَا یَسْمَعُوْنَ فِیْهَا لَغْوًا اِلَّا سَلٰمًاؕ-وَ لَهُمْ رِزْقُهُمْ فِیْهَا بُكْرَةً وَّ عَشِیًّا(62)
ترجمہ: کنزالعرفان
وہ ان باغات میں کوئی بیکار بات نہ سنیں گے مگر سلام اور ان کیلئے اس میں صبح و شام ان کا رزق ہے۔
تِلْكَ الْجَنَّةُ الَّتِیْ نُوْرِثُ مِنْ عِبَادِنَا مَنْ كَانَ تَقِیًّا(63)
ترجمہ: کنزالعرفان
یہ وہ باغ ہے جس کا وارث ہم اپنے بندوں میں سے اسے کریں گے جو پرہیزگار ہو۔
وَ مَا نَتَنَزَّلُ اِلَّا بِاَمْرِ رَبِّكَۚ-لَهٗ مَا بَیْنَ اَیْدِیْنَا وَ مَا خَلْفَنَا وَ مَا بَیْنَ ذٰلِكَۚ-وَ مَا كَانَ رَبُّكَ نَسِیًّا(64)
ترجمہ: کنزالعرفان
اور ہم فرشتے صرف آپ کے رب کے حکم سے ہی اترتے ہیں ۔ سب اسی کا ہے جو ہمارے آگے ہے اور جو کچھ ہمارے پیچھے اور جو اس کے درمیان ہے اور آپ کا رب بھولنے والا نہیں ہے۔
رَبُّ السَّمٰوٰتِ وَ الْاَرْضِ وَ مَا بَیْنَهُمَا فَاعْبُدْهُ وَ اصْطَبِرْ لِعِبَادَتِهٖؕ-هَلْ تَعْلَمُ لَهٗ سَمِیًّا(65)
ترجمہ: کنزالعرفان
آسمانوں اور زمین اور جو کچھ ان کے درمیان میں ہے سب کا رب (وہی ہے)تو اسی کی عبادت کرو اور اس کی عبادت پر ڈٹ جاؤ ،کیا تم اللہ کا کوئی ہم نام جانتے ہو؟
وَ یَقُوْلُ الْاِنْسَانُ ءَاِذَا مَا مِتُّ لَسَوْفَ اُخْرَ جُ حَیًّا(66)
ترجمہ: کنزالعرفان
اور آدمی کہتا ہے: کیا جب میں مرجاؤں گا تو عنقریب مجھے زندہ کرکے ضرور نکالا جائے گا؟
اَوَ لَا یَذْكُرُ الْاِنْسَانُ اَنَّا خَلَقْنٰهُ مِنْ قَبْلُ وَ لَمْ یَكُ شَیْــٴًـا(67)
ترجمہ: کنزالعرفان
اور کیا آدمی کو یاد نہیں کہ ہم نے اس سے پہلے اسے پیدا کیا حالانکہ وہ کوئی شے نہ تھا۔
فَوَرَبِّكَ لَنَحْشُرَنَّهُمْ وَ الشَّیٰطِیْنَ ثُمَّ لَنُحْضِرَنَّهُمْ حَوْلَ جَهَنَّمَ جِثِیًّا(68)
ترجمہ: کنزالعرفان
تو تیرے رب کی قسم! ہم انہیں اور شیطانوں کو جمع کرلیں گے پھر انہیں دوزخ کے آس پاس اس حال میں حاضر کریں گے کہ گھٹنوں کے بل گرے ہوئے ہوں گے ۔
ثُمَّ لَنَنْزِعَنَّ مِنْ كُلِّ شِیْعَةٍ اَیُّهُمْ اَشَدُّ عَلَى الرَّحْمٰنِ عِتِیًّا(69)
ترجمہ: کنزالعرفان
پھر ہم ہر گروہ سے اسے نکالیں گے جو ان میں رحمٰن پر سب سے زیادہ بے باک ہوگا۔
ثُمَّ لَنَحْنُ اَعْلَمُ بِالَّذِیْنَ هُمْ اَوْلٰى بِهَا صِلِیًّا(70)
ترجمہ: کنزالعرفان
پھر ہم انہیں خوب جانتے ہیں جو آگ میں جلنے کے زیادہ لائق ہیں ۔
وَ اِنْ مِّنْكُمْ اِلَّا وَارِدُهَاۚ-كَانَ عَلٰى رَبِّكَ حَتْمًا مَّقْضِیًّا(71)
ترجمہ: کنزالعرفان
اور تم میں سے ہرایک دوزخ پر سے گزرنے والاہے۔یہ تمہارے رب کے ذمہ پر حتمی فیصلہ کی ہوئی بات ہے۔
ثُمَّ نُنَجِّی الَّذِیْنَ اتَّقَوْا وَّ نَذَرُ الظّٰلِمِیْنَ فِیْهَا جِثِیًّا(72)
ترجمہ: کنزالعرفان
پھر ہم ڈر نے والوں کو بچالیں گے اور ظالموں کو اس میں گھٹنوں کے بل گرے ہوئے چھوڑ دیں گے۔
وَ اِذَا تُتْلٰى عَلَیْهِمْ اٰیٰتُنَا بَیِّنٰتٍ قَالَ الَّذِیْنَ كَفَرُوْا لِلَّذِیْنَ اٰمَنُوْۤاۙ-اَیُّ الْفَرِیْقَیْنِ خَیْرٌ مَّقَامًا وَّ اَحْسَنُ نَدِیًّا(73)
ترجمہ: کنزالعرفان
اور جب ان کے سامنے ہماری روشن آیات کی تلاوت کی جاتی ہے توکافر ایمان والوں سے کہتے ہیں : دونوں گروہوں میں کس کا مکان بہتر اور مجلس اچھی ہے؟
وَ كَمْ اَهْلَكْنَا قَبْلَهُمْ مِّنْ قَرْنٍ هُمْ اَحْسَنُ اَثَاثًا وَّ رِءْیًا(74)
ترجمہ: کنزالعرفان
اور ہم نے ان سے پہلے کتنی قومیں ہلاک کردیں جو سازوسامان میں اور دکھائی دینے میں ان سے زیادہ اچھے تھے۔
قُلْ مَنْ كَانَ فِی الضَّلٰلَةِ فَلْیَمْدُدْ لَهُ الرَّحْمٰنُ مَدًّاۚ۬-حَتّٰۤى اِذَا رَاَوْا مَا یُوْعَدُوْنَ اِمَّا الْعَذَابَ وَ اِمَّا السَّاعَةَؕ-فَسَیَعْلَمُوْنَ مَنْ هُوَ شَرٌّ مَّكَانًا وَّ اَضْعَفُ جُنْدًا(75)
ترجمہ: کنزالعرفان
تم فرماؤ : جو گمراہی میں ہو تو اسے رحمٰن خوب ڈھیل دیدے یہاں تک کہ جب وہ اس چیز کو دیکھیں جس کا ان سے وعدہ کیا جاتا ہے یا تو عذاب اوریا قیامت تو وہ جان لیں گے کہ کس کا درجہ برا اور کس کی فوج کمزور ہے ؟
وَ یَزِیْدُ اللّٰهُ الَّذِیْنَ اهْتَدَوْا هُدًىؕ-وَ الْبٰقِیٰتُ الصّٰلِحٰتُ خَیْرٌ عِنْدَ رَبِّكَ ثَوَابًا وَّ خَیْرٌ مَّرَدًّا(76)
ترجمہ: کنزالعرفان
اور ہدایت پانے والوں کی ہدایت کو اللہ اور زیادہ بڑھا دیتا ہے اور باقی رہنے والی نیک باتیں تیرے رب کے ہاں ثواب کے اعتبار سے بہتر اور انجام کے اعتبار سے زیادہ اچھی ہیں ۔
اَفَرَءَیْتَ الَّذِیْ كَفَرَ بِاٰیٰتِنَا وَ قَالَ لَاُوْتَیَنَّ مَالًا وَّ وَلَدًاﭤ(77)
ترجمہ: کنزالعرفان
تو کیا تم نے اس شخص کو دیکھا جس نے ہماری آیتوں کے ساتھ کفر کیا اور کہتا ہے ،مجھے ضرو ر مال اور اولاد دئیے جائیں گے۔
اَطَّلَعَ الْغَیْبَ اَمِ اتَّخَذَ عِنْدَ الرَّحْمٰنِ عَهْدًا(78)
ترجمہ: کنزالعرفان
کیااسے غیب کی اطلاع مل گئی ہے یا اس نے رحمٰن کے پاس کوئی عہد کررکھاہے؟
كَلَّاؕ-سَنَكْتُبُ مَا یَقُوْلُ وَ نَمُدُّ لَهٗ مِنَ الْعَذَابِ مَدًّا(79)
ترجمہ: کنزالعرفان
ہرگز نہیں ! اب ہم لکھ رکھیں گے جو وہ کہتا ہے اور اسے خوب لمبا عذاب دیں گے۔
وَّ نَرِثُهٗ مَا یَقُوْلُ وَ یَاْتِیْنَا فَرْدًا(80)
ترجمہ: کنزالعرفان
اور وہ جو چیزیں کہہ رہا ہے اس کے ہم وارث ہوں گے اور وہ ہمارے پاس تنہا آئے گا۔
وَ اتَّخَذُوْا مِنْ دُوْنِ اللّٰهِ اٰلِهَةً لِّیَكُوْنُوْا لَهُمْ عِزًّا(81)
ترجمہ: کنزالعرفان
اور انہوں نے اللہ کے سوا کئی اور معبود بنالئے تا کہ وہ ان کیلئے سفارشی بن جائیں ۔
كَلَّاؕ-سَیَكْفُرُوْنَ بِعِبَادَتِهِمْ وَ یَكُوْنُوْنَ عَلَیْهِمْ ضِدًّا(82)
ترجمہ: کنزالعرفان
ہرگز نہیں ! عنقریب وہ (جھوٹے معبود) ان کی عبادت کا انکار کردیں گے اور وہ ان کے مخالف ہو جائیں گے۔
اَلَمْ تَرَ اَنَّاۤ اَرْسَلْنَا الشَّیٰطِیْنَ عَلَى الْكٰفِرِیْنَ تَؤُزُّهُمْ اَزًّا(83)
ترجمہ: کنزالعرفان
کیا تم نے نہ دیکھا کہ ہم نے کافروں پر شیطان بھیجے کہ وہ انہیں خوب ابھارتے ہیں ۔
فَلَا تَعْجَلْ عَلَیْهِمْؕ-اِنَّمَا نَعُدُّ لَهُمْ عَدًّا(84)
ترجمہ: کنزالعرفان
تو تم ان پر جلدی نہ کرو، ہم تو ان کیلئے گنتی کررہے ہیں ۔
یَوْمَ نَحْشُرُ الْمُتَّقِیْنَ اِلَى الرَّحْمٰنِ وَفْدًا(85)
ترجمہ: کنزالعرفان
یاد کرو جس دن ہم پرہیزگاروں کو رحمٰن کی طرف مہمان بنا کرلے جائیں گے ۔
وَّ نَسُوْقُ الْمُجْرِمِیْنَ اِلٰى جَهَنَّمَ وِرْدًاﭥ(86)
ترجمہ: کنزالعرفان
اور مجرموں کو جہنم کی طرف پیاسے ہانکیں گے۔
لَا یَمْلِكُوْنَ الشَّفَاعَةَ اِلَّا مَنِ اتَّخَذَ عِنْدَ الرَّحْمٰنِ عَهْدًاﭥ(87)
ترجمہ: کنزالعرفان
لوگ شفاعت کے مالک نہیں مگر وہی جس نے رحمٰن کے پاس عہد لے رکھا ہے۔
وَ قَالُوا اتَّخَذَ الرَّحْمٰنُ وَلَدًاﭤ(88)
ترجمہ: کنزالعرفان
اور کافروں نے کہا: رحمٰن نے اولاد اختیار کی ہے۔
لَقَدْ جِئْتُمْ شَیْــٴًـا اِدًّا(89)
ترجمہ: کنزالعرفان
بیشک تم انتہائی ناپسندیدہ بات لائے ہو۔
تَكَادُ السَّمٰوٰتُ یَتَفَطَّرْنَ مِنْهُ وَ تَنْشَقُّ الْاَرْضُ وَ تَخِرُّ الْجِبَالُ هَدًّا(90)
ترجمہ: کنزالعرفان
قریب ہے کہ اس سے آسمان پھٹ پڑیں اور زمین بھی پھٹ جائے اور پہاڑ ٹوٹ کر گرپڑیں ۔
اَنْ دَعَوْا لِلرَّحْمٰنِ وَلَدًا(91)
ترجمہ: کنزالعرفان
کہ انہوں نے رحمٰن کے لیے اولاد کا دعویٰ کیا۔
وَ مَا یَنْۢبَغِیْ لِلرَّحْمٰنِ اَنْ یَّتَّخِذَ وَلَدًاﭤ(92)
ترجمہ: کنزالعرفان
حالانکہ رحمٰن کے لائق نہیں کہ اولاد اختیار کرے۔
اِنْ كُلُّ مَنْ فِی السَّمٰوٰتِ وَ الْاَرْضِ اِلَّاۤ اٰتِی الرَّحْمٰنِ عَبْدًاﭤ(93)
ترجمہ: کنزالعرفان
آسمانوں اور زمین میں جتنے ہیں سب رحمٰن کے حضور بندے ہو کر حاضر ہوں گے۔
لَقَدْ اَحْصٰىهُمْ وَ عَدَّهُمْ عَدًّاﭤ(94)
ترجمہ: کنزالعرفان
بیشک اس نے انہیں گھیر رکھا ہے اور ان کو ایک ایک کرکے خوب گن رکھا ہے ۔
وَ كُلُّهُمْ اٰتِیْهِ یَوْمَ الْقِیٰمَةِ فَرْدًا(95)
ترجمہ: کنزالعرفان
اور ان میں ہر ایک روزِ قیامت اس کے حضور تنہا آئے گا۔
اِنَّ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا وَ عَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ سَیَجْعَلُ لَهُمُ الرَّحْمٰنُ وُدًّا(96)
ترجمہ: کنزالعرفان
بیشک وہ جو ایمان لائے اور نیک اعمال کئے عنقریب رحمٰن ان کے لیے محبت پیدا کردے گا۔
فَاِنَّمَا یَسَّرْنٰهُ بِلِسَانِكَ لِتُبَشِّرَ بِهِ الْمُتَّقِیْنَ وَ تُنْذِرَ بِهٖ قَوْمًا لُّدًّا(97)
ترجمہ: کنزالعرفان
تو ہم نے یہ قرآن تمہاری زبان میں ہی آسان فرمادیا تاکہ تم اس کے ذریعے متقیوں کو خوشخبری دواور جھگڑالو لوگوں کو اس کے ذریعے ڈر سناؤ۔
وَ كَمْ اَهْلَكْنَا قَبْلَهُمْ مِّنْ قَرْنٍؕ-هَلْ تُحِسُّ مِنْهُمْ مِّنْ اَحَدٍ اَوْ تَسْمَعُ لَهُمْ رِكْزًا(98)
ترجمہ: کنزالعرفان
اور ہم نے ان سے پہلے کتنی قومیں ہلاک کردیں ۔ کیا اب تم ان میں کسی کو پاتے ہو یا ان کی معمولی سی آواز بھی سنتے ہو ؟
بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
ترجمہ: کنزالعرفان
اللہ کے نام سے شروع جو نہایت مہربان ، رحمت والاہے ۔
طٰهٰ(1)
ترجمہ: کنزالعرفان
طه۔
مَاۤ اَنْزَلْنَا عَلَیْكَ الْقُرْاٰنَ لِتَشْقٰۤى(2)
ترجمہ: کنزالعرفان
اے حبیب! ہم نے تم پر یہ قرآن اس لیے نہیں نازل فرمایا کہ تم مشقت میں پڑجاؤ۔
اِلَّا تَذْكِرَةً لِّمَنْ یَّخْشٰى(3)
ترجمہ: کنزالعرفان
مگر یہ اس کے لئے نصیحت ہے جو ڈر تا ہے۔
تَنْزِیْلًا مِّمَّنْ خَلَقَ الْاَرْضَ وَ السَّمٰوٰتِ الْعُلٰىﭤ(4)
ترجمہ: کنزالعرفان
اس کی طرف سے نازل کیا ہوا ہے جس نے زمین اور اونچے آسمان بنائے۔
اَلرَّحْمٰنُ عَلَى الْعَرْشِ اسْتَوٰى(5)
ترجمہ: کنزالعرفان
وہ بڑا مہربان ہے ،اس نے عرش پر اِستواء فرمایا جیسا اس کی شان کے لائق ہے۔
لَهٗ مَا فِی السَّمٰوٰتِ وَ مَا فِی الْاَرْضِ وَ مَا بَیْنَهُمَا وَ مَا تَحْتَ الثَّرٰى(6)
ترجمہ: کنزالعرفان
اسی کی ملک ہے جو کچھ آسمانوں میں ہے اور جو کچھ زمین میں اور جو کچھ ان کے درمیان ہے اور جو کچھ اس گیلی مٹی (زمین) کے نیچے ہے۔
وَ اِنْ تَجْهَرْ بِالْقَوْلِ فَاِنَّهٗ یَعْلَمُ السِّرَّ وَ اَخْفٰى(7)
ترجمہ: کنزالعرفان
اور اگر تم بلند آواز سے بولو تو بیشک وہ آہستہ آواز کو جانتا ہے اور اسے (بھی) جو اس سے بھی زیادہ پوشیدہ ہے۔
اَللّٰهُ لَاۤ اِلٰهَ اِلَّا هُوَؕ-لَهُ الْاَسْمَآءُ الْحُسْنٰى(8)
ترجمہ: کنزالعرفان
وہ اللہ ہے ، اس کے سوا کوئی عبادت کے لائق نہیں ۔ سب اچھے نام اسی کے ہیں ۔
وَ هَلْ اَتٰىكَ حَدِیْثُ مُوْسٰىﭥ(9)
ترجمہ: کنزالعرفان
اور کیا تمہارے پاس موسیٰ کی خبر آئی۔
اِذْ رَاٰ نَارًا فَقَالَ لِاَهْلِهِ امْكُثُوْۤا اِنِّیْۤ اٰنَسْتُ نَارًا لَّعَلِّیْۤ اٰتِیْكُمْ مِّنْهَا بِقَبَسٍ اَوْ اَجِدُ عَلَى النَّارِ هُدًى(10)
ترجمہ: کنزالعرفان
جب اس نے ایک آگ دیکھی تو اپنی اہلیہ سے فرمایا: ٹھہرو، بیشک میں نے ایک آگ دیکھی ہے شاید میں تمہارے پاس اس میں سے کوئی چنگاری لے آؤں یا آگ کے پاس کوئی راستہ بتانے والا پاؤں ۔
فَلَمَّاۤ اَتٰىهَا نُوْدِیَ یٰمُوْسٰىﭤ(11)
ترجمہ: کنزالعرفان
پھر وہ جب آگ کے پاس آئے تو ندا فرمائی گئی کہ اے موسیٰ۔
اِنِّیْۤ اَنَا رَبُّكَ فَاخْلَعْ نَعْلَیْكَۚ-اِنَّكَ بِالْوَادِ الْمُقَدَّسِ طُوًىﭤ(12)
ترجمہ: کنزالعرفان
بیشک میں تیرا رب ہوں تو تو اپنے جوتے اتار دے بیشک تو پاک وادی طویٰ میں ہے۔
وَ اَنَا اخْتَرْتُكَ فَاسْتَمِـعْ لِمَا یُوْحٰى(13)
ترجمہ: کنزالعرفان
اور میں نے تجھے پسند کیا تواب اسے غور سے سن جو وحی کی جاتی ہے۔
اِنَّنِیْۤ اَنَا اللّٰهُ لَاۤ اِلٰهَ اِلَّاۤ اَنَا فَاعْبُدْنِیْۙ-وَ اَقِمِ الصَّلٰوةَ لِذِكْرِیْ(14)
ترجمہ: کنزالعرفان
بیشک میں ہی اللہ ہوں ،میرے سوا کوئی معبود نہیں تو میری عبادت کر اور میری یاد کے لیے نماز قائم رکھ۔
اِنَّ السَّاعَةَ اٰتِیَةٌ اَكَادُ اُخْفِیْهَا لِتُجْزٰى كُلُّ نَفْسٍۭ بِمَا تَسْعٰى(15)
ترجمہ: کنزالعرفان
بیشک قیامت آنے والی ہے ۔ قریب ہے کہ میں اسے چھپارکھوں تاکہ ہر جان کو اس کی کوشش کا بدلہ دیا جائے۔
فَلَا یَصُدَّنَّكَ عَنْهَا مَنْ لَّا یُؤْمِنُ بِهَا وَ اتَّبَعَ هَوٰىهُ فَتَرْدٰى(16)
ترجمہ: کنزالعرفان
تو قیامت پر ایمان نہ لانے والا اور اپنی خواہش کی پیروی کرنے والا ہرگز تجھے اس کے ماننے سے باز نہ رکھے ورنہ تو ہلاک ہوجائے گا۔
وَ مَا تِلْكَ بِیَمِیْنِكَ یٰمُوْسٰى(17)
ترجمہ: کنزالعرفان
اور اے موسیٰ! یہ تمہارے دائیں ہاتھ میں کیا ہے؟
قَالَ هِیَ عَصَایَۚ-اَتَوَكَّؤُا عَلَیْهَا وَ اَهُشُّ بِهَا عَلٰى غَنَمِیْ وَ لِیَ فِیْهَا مَاٰرِبُ اُخْرٰى(18)
ترجمہ: کنزالعرفان
عرض کی: یہ میرا عصا ہے میں اس پر تکیہ لگاتا ہوں اور اس سے اپنی بکریوں پر پتے جھاڑتا ہوں اور میری اس میں اور بھی کئی ضرورتیں ہیں ۔
قَالَ اَلْقِهَا یٰمُوْسٰى(19)
ترجمہ: کنزالعرفان
فرمایا: اے موسیٰ اسے ڈال دو۔
فَاَلْقٰىهَا فَاِذَا هِیَ حَیَّةٌ تَسْعٰى(20)
ترجمہ: کنزالعرفان
تو موسیٰ نے اسے (نیچے) ڈال دیا تو اچانک وہ سانپ بن گیا جو دوڑ رہا تھا۔
قَالَ خُذْهَا وَ لَا تَخَفْٙ-سَنُعِیْدُهَا سِیْرَتَهَا الْاُوْلٰى(21)
ترجمہ: کنزالعرفان
۔ ( اللہ نے) فرمایا: اسے پکڑ لو اور ڈرو نہیں ، ہم اسے دوبارہ اس کی پہلی حالت پر لوٹادیں گے۔
وَ اضْمُمْ یَدَكَ اِلٰى جَنَاحِكَ تَخْرُ جْ بَیْضَآءَ مِنْ غَیْرِ سُوْٓءٍ اٰیَةً اُخْرٰى(22)
ترجمہ: کنزالعرفان
اور اپنے ہاتھ کو اپنے بازو سے ملاؤ ،بغیر کسی مرض کے خوب سفید ہوکر، ایک اور معجزہ بن کرنکلے گا۔
لِنُرِیَكَ مِنْ اٰیٰتِنَا الْكُبْرٰى(23)
ترجمہ: کنزالعرفان
تاکہ ہم تجھے اپنی بڑی بڑی نشانیاں دکھائیں ۔
اِذْهَبْ اِلٰى فِرْعَوْنَ اِنَّهٗ طَغٰى(24)
ترجمہ: کنزالعرفان
فرعون کے پاس جاؤ، بیشک وہ سرکش ہوگیا ہے۔
قَالَ رَبِّ اشْرَحْ لِیْ صَدْرِیْ(25)
ترجمہ: کنزالعرفان
موسیٰ نے عرض کی: اے میرے رب! میرے لیے میرا سینہ کھول دے ۔
وَ یَسِّرْ لِیْۤ اَمْرِیْ(26)
ترجمہ: کنزالعرفان
اور میرے لیے میرا کام آسان فرما دے۔
وَ احْلُلْ عُقْدَةً مِّنْ لِّسَانِیْ(27)
ترجمہ: کنزالعرفان
اور میری زبان کی گرہ کھول دے۔
یَفْقَهُوْا قَوْلِیْ(28)
ترجمہ: کنزالعرفان
تاکہ وہ میری بات سمجھیں ۔
وَ اجْعَلْ لِّیْ وَزِیْرًا مِّنْ اَهْلِیْ(29)
ترجمہ: کنزالعرفان
اور میرے لیے میرے گھر والوں میں سے ایک وزیر کردے۔
هٰرُوْنَ اَخِی(30)
ترجمہ: کنزالعرفان
میرے بھائی ہارون کو ۔
اشْدُدْ بِهٖۤ اَزْرِیْ(31)
ترجمہ: کنزالعرفان
اس کے ذریعے میری کمر مضبوط فرما۔
وَ اَشْرِكْهُ فِیْۤ اَمْرِیْ(32)
ترجمہ: کنزالعرفان
اور اسے میرے کام میں شریک کردے۔
كَیْ نُسَبِّحَكَ كَثِیْرًا(33)
ترجمہ: کنزالعرفان
تاکہ ہم بکثرت تیری پاکی بیان کریں ۔
وَّ نَذْكُرَكَ كَثِیْرًاﭤ(34)
ترجمہ: کنزالعرفان
اور بکثرت تیرا ذکر کریں ۔
اِنَّكَ كُنْتَ بِنَا بَصِیْرًا(35)
ترجمہ: کنزالعرفان
بیشک تو ہمیں دیکھ رہا ہے ۔
قَالَ قَدْ اُوْتِیْتَ سُؤْلَكَ یٰمُوْسٰى(36)
ترجمہ: کنزالعرفان
اللہ نے فرمایا: اے موسیٰ! تیرا سوال تجھے عطا کردیا گیا۔
وَ لَقَدْ مَنَنَّا عَلَیْكَ مَرَّةً اُخْرٰۤى(37)
ترجمہ: کنزالعرفان
اور بیشک ہم نے تجھ پر ایک مرتبہ اور بھی احسان فرمایا تھا۔
اِذْ اَوْحَیْنَاۤ اِلٰۤى اُمِّكَ مَا یُوْحٰۤى(38)
ترجمہ: کنزالعرفان
جب ہم نے تمہاری ماں کے دل میں وہ بات ڈال دی جو اس کے دل میں ڈالی جانی تھی۔
اَنِ اقْذِفِیْهِ فِی التَّابُوْتِ فَاقْذِفِیْهِ فِی الْیَمِّ فَلْیُلْقِهِ الْیَمُّ بِالسَّاحِلِ یَاْخُذْهُ عَدُوٌّ لِّیْ وَ عَدُوٌّ لَّهٗؕ-وَ اَلْقَیْتُ عَلَیْكَ مَحَبَّةً مِّنِّیْ ﳛ وَ لِتُصْنَعَ عَلٰى عَیْنِیْﭥ(39)
ترجمہ: کنزالعرفان
کہ اس بچے کو صندوق میں رکھ کر دریا میں ڈال دے پھردریا اسے کنارے پر ڈال دے گاتا کہ اسے وہ اٹھالے جو میرا دشمن ہے اور اس کا (بھی) دشمن ہے اور میں نے تم پر اپنی طرف سے محبت ڈالی اورتاکہ میری نگاہ کے سامنے تمہاری پرورش کی جائے۔
اِذْ تَمْشِیْۤ اُخْتُكَ فَتَقُوْلُ هَلْ اَدُلُّكُمْ عَلٰى مَنْ یَّكْفُلُهٗؕ-فَرَجَعْنٰكَ اِلٰۤى اُمِّكَ كَیْ تَقَرَّ عَیْنُهَا وَ لَا تَحْزَنَ۬ؕ-وَ قَتَلْتَ نَفْسًا فَنَجَّیْنٰكَ مِنَ الْغَمِّ وَ فَتَنّٰكَ فُتُوْنًا ﲕ فَلَبِثْتَ سِنِیْنَ فِیْۤ اَهْلِ مَدْیَنَ ﳔ ثُمَّ جِئْتَ عَلٰى قَدَرٍ یّٰمُوْسٰى(40)
ترجمہ: کنزالعرفان
جب تیری بہن چلتی جارہی تھی پھر وہ کہنے لگی : کیا میں تمہیں ایسی عورت کی طرف رہنمائی کروں جو اس بچہ کی دیکھ بھال کرے تو ہم تجھے تیری ماں کے پاس پھیر لائے تاکہ اس کی آنکھ ٹھنڈی ہو اور وہ غمگین نہ ہو اور تم نے ایک آدمی کو قتل کردیا تو ہم نے تمہیں غم سے نجات دی اور تمہیں اچھی طرح آزمایا پھر تم کئی برس مدین والوں میں رہے پھر اے موسیٰ! تم ایک مقررہ وعدے پر حاضر ہوگئے۔
وَ اصْطَنَعْتُكَ لِنَفْسِیْ(41)
ترجمہ: کنزالعرفان
اور میں نے تجھے خاص اپنی ذات کیلئے بنایا۔
اِذْهَبْ اَنْتَ وَ اَخُوْكَ بِاٰیٰتِیْ وَ لَا تَنِیَا فِیْ ذِكْرِیْ(42)
ترجمہ: کنزالعرفان
تم اور تمہارا بھائی دونوں میری نشانیاں لے کر جاؤ اور میری یاد میں سستی نہ کرنا۔
اِذْهَبَاۤ اِلٰى فِرْعَوْنَ اِنَّهٗ طَغٰى(43)
ترجمہ: کنزالعرفان
دونوں فرعون کی طرف جاؤ بیشک اس نے سرکشی کی ہے۔
فَقُوْلَا لَهٗ قَوْلًا لَّیِّنًا لَّعَلَّهٗ یَتَذَكَّرُ اَوْ یَخْشٰى(44)
ترجمہ: کنزالعرفان
توتم اس سے نرم بات کہنا اس امید پر کہ شاید وہ نصیحت قبول کرلے یا ڈرجائے۔
قَالَا رَبَّنَاۤ اِنَّنَا نَخَافُ اَنْ یَّفْرُطَ عَلَیْنَاۤ اَوْ اَنْ یَّطْغٰى(45)
ترجمہ: کنزالعرفان
دونوں نے عرض کیا: اے ہمارے رب! بیشک ہم اس بات سے ڈرتے ہیں کہ وہ ہم پر زیادتی کرے گا یا سرکشی سے پیش آئے گا۔
قَالَ لَا تَخَافَاۤ اِنَّنِیْ مَعَكُمَاۤ اَسْمَعُ وَ اَرٰى(46)
ترجمہ: کنزالعرفان
اللہ نے فرمایا: تم ڈرو نہیں ، بیشک میں تمہارے ساتھ ہوں میں سن رہا ہوں اور دیکھ بھی رہا ہوں ۔
فَاْتِیٰهُ فَقُوْلَاۤ اِنَّا رَسُوْلَا رَبِّكَ فَاَرْسِلْ مَعَنَا بَنِیْۤ اِسْرَآءِیْلَ ﳔ وَ لَا تُعَذِّبْهُمْؕ-قَدْ جِئْنٰكَ بِاٰیَةٍ مِّنْ رَّبِّكَؕ-وَ السَّلٰمُ عَلٰى مَنِ اتَّبَعَ الْهُدٰى(47)
ترجمہ: کنزالعرفان
پس تم اس کے پاس جاؤ اور کہو کہ ہم تیرے رب کے بھیجے ہوئے ہیں تو بنی اسرائیل کو ہمارے ساتھ بھیج دے اور انہیں تکلیف نہ دے بیشک ہم تیرے رب کی طرف سے ایک نشانی لائے ہیں اوراس پر سلامتی ہو جو ہدایت کی پیروی کرے۔
اِنَّا قَدْ اُوْحِیَ اِلَیْنَاۤ اَنَّ الْعَذَابَ عَلٰى مَنْ كَذَّبَ وَ تَوَلّٰى(48)
ترجمہ: کنزالعرفان
بیشک ہماری طرف وحی ہوتی ہے کہ عذاب اس پر ہے جو جھٹلائے اور منہ پھیرے۔
قَالَ فَمَنْ رَّبُّكُمَا یٰمُوْسٰى(49)
ترجمہ: کنزالعرفان
فرعون بولا: اے موسیٰ ! تو تم دونوں کارب کون ہے؟
قَالَ رَبُّنَا الَّذِیْۤ اَعْطٰى كُلَّ شَیْءٍ خَلْقَهٗ ثُمَّ هَدٰى(50)
ترجمہ: کنزالعرفان
موسیٰ نے فرمایا: ہمارا رب وہ ہے جس نے ہر چیز کو اس کی خاص شکل و صورت دی پھر راہ دکھائی۔
قَالَ فَمَا بَالُ الْقُرُوْنِ الْاُوْلٰى(51)
ترجمہ: کنزالعرفان
فرعون بولا: پہلی قوموں کا کیا حال ہے؟
قَالَ عِلْمُهَا عِنْدَ رَبِّیْ فِیْ كِتٰبٍۚ-لَا یَضِلُّ رَبِّیْ وَ لَا یَنْسَى(52)
ترجمہ: کنزالعرفان
موسیٰ نے فرمایا: ان کا علم میرے رب کے پاس ایک کتاب میں ہے، میرا رب نہ بھٹکتا ہے اور نہ بھولتا ہے۔
الَّذِیْ جَعَلَ لَكُمُ الْاَرْضَ مَهْدًا وَّ سَلَكَ لَكُمْ فِیْهَا سُبُلًا وَّ اَنْزَلَ مِنَ السَّمَآءِ مَآءًؕ-فَاَخْرَجْنَا بِهٖۤ اَزْوَاجًا مِّنْ نَّبَاتٍ شَتّٰى(53)
ترجمہ: کنزالعرفان
وہ جس نے تمہارے لیے زمین کو بچھونا بنایا اور تمہارے لیے اس میں راستے آسان کردئیے اور آسمان سے پانی نازل فرمایا تو ہم نے اس سے مختلف قسم کی نباتات کے جوڑے نکالے ۔
كُلُوْا وَ ارْعَوْا اَنْعَامَكُمْؕ-اِنَّ فِیْ ذٰلِكَ لَاٰیٰتٍ لِّاُولِی النُّهٰى(54)
ترجمہ: کنزالعرفان
تم کھاؤ اور اپنے مویشیوں کو چراؤ، بیشک اس میں عقل والوں کیلئے نشانیاں ہیں ۔
مِنْهَا خَلَقْنٰكُمْ وَ فِیْهَا نُعِیْدُكُمْ وَ مِنْهَا نُخْرِجُكُمْ تَارَةً اُخْرٰى(55)
ترجمہ: کنزالعرفان
ہم نے زمین ہی سے تمہیں بنایا اور اسی میں تمہیں پھر لوٹائیں گے اور اسی سے تمہیں دوبارہ نکالیں گے۔
وَ لَقَدْ اَرَیْنٰهُ اٰیٰتِنَا كُلَّهَا فَكَذَّبَ وَ اَبٰى(56)
ترجمہ: کنزالعرفان
اور بیشک ہم نے اس کواپنی سب نشانیاں دکھائیں تو اس نے جھٹلایا اور نہ مانا ۔
قَالَ اَجِئْتَنَا لِتُخْرِجَنَا مِنْ اَرْضِنَا بِسِحْرِكَ یٰمُوْسٰى(57)
ترجمہ: کنزالعرفان
کہنے لگا: اے موسیٰ! کیا تم ہمارے پاس اس لیے آئے ہو کہ ہمیں اپنے جادو کے ذریعے ہماری سرزمین سے نکال دو۔
فَلَنَاْتِیَنَّكَ بِسِحْرٍ مِّثْلِهٖ فَاجْعَلْ بَیْنَنَا وَ بَیْنَكَ مَوْعِدًا لَّا نُخْلِفُهٗ نَحْنُ وَ لَاۤ اَنْتَ مَكَانًا سُوًى(58)
ترجمہ: کنزالعرفان
تو ضرور ہم بھی تمہارے آگے ویسا ہی جادو لائیں گے تو ہمارے درمیان اور اپنے درمیان ایک وعدہ مقرر کرلو جس کی خلاف ورزی نہ ہم کریں اور نہ تم۔ایسی جگہ جو برابر فاصلے پر ہو۔
قَالَ مَوْعِدُكُمْ یَوْمُ الزِّیْنَةِ وَ اَنْ یُّحْشَرَ النَّاسُ ضُحًى(59)
ترجمہ: کنزالعرفان
موسیٰ نے فرمایا: تمہارا وعدہ میلے کا دن ہے اور یہ کہ لوگ دن چڑھے جمع کرلئے جائیں ۔
فَتَوَلّٰى فِرْعَوْنُ فَجَمَعَ كَیْدَهٗ ثُمَّ اَتٰى(60)
ترجمہ: کنزالعرفان
تو فرعون منہ پھیر کر چلا گیا تو اپنے مکروفریب کو جمع کرنے لگا پھر آیا ۔
قَالَ لَهُمْ مُّوْسٰى وَیْلَكُمْ لَا تَفْتَرُوْا عَلَى اللّٰهِ كَذِبًا فَیُسْحِتَكُمْ بِعَذَابٍۚ-وَ قَدْ خَابَ مَنِ افْتَرٰى(61)
ترجمہ: کنزالعرفان
ان سے موسیٰ نے فرمایا: تمہاری خرابی ہو ، تم اللہ پر جھوٹ نہ باندھو ورنہ وہ تمہیں عذاب سے ہلاک کردے گا اور بیشک وہ ناکام ہوا جس نے جھوٹ باندھا۔
فَتَنَازَعُوْۤا اَمْرَهُمْ بَیْنَهُمْ وَ اَسَرُّوا النَّجْوٰى(62)
ترجمہ: کنزالعرفان
تو وہ اپنے معاملہ میں باہم مختلف ہوگئے اور انہوں نے چھپ کر مشورہ کیا۔
قَالُـوْۤا اِنْ هٰذٰىنِ لَسٰحِرٰنِ یُرِیْدٰنِ اَنْ یُّخْرِجٰكُمْ مِّنْ اَرْضِكُمْ بِسِحْرِهِمَا وَ یَذْهَبَا بِطَرِیْقَتِكُمُ الْمُثْلٰى(63)
ترجمہ: کنزالعرفان
کہنے لگے: بیشک یہ دونوں یقینا جادوگر ہیں ، یہ چاہتے ہیں کہ تمہیں تمہاری سرزمین سے اپنے جادو کے زور سے نکال دیں اور تمہارا بہت شرف و بزرگی والا دین لے جائیں ۔
فَاَجْمِعُوْا كَیْدَكُمْ ثُمَّ ائْتُوْا صَفًّاۚ-وَ قَدْ اَفْلَحَ الْیَوْمَ مَنِ اسْتَعْلٰى(64)
ترجمہ: کنزالعرفان
تو تم اپنا داؤ جمع کرلو پھر صف باندھ کر آ جاؤ اور بیشک آج وہی کامیاب ہوگا جو غالب آئے گا۔
قَالُوْا یٰمُوْسٰۤى اِمَّاۤ اَنْ تُلْقِیَ وَ اِمَّاۤ اَنْ نَّكُوْنَ اَوَّلَ مَنْ اَلْقٰى(65)
ترجمہ: کنزالعرفان
انہوں نے کہا: اے موسیٰ ! یا تم (عصا نیچے) ڈالو یا ہم پہلے ڈالتے ہیں ۔
قَالَ بَلْ اَلْقُوْاۚ-فَاِذَا حِبَالُهُمْ وَ عِصِیُّهُمْ یُخَیَّلُ اِلَیْهِ مِنْ سِحْرِهِمْ اَنَّهَا تَسْعٰى(66)
ترجمہ: کنزالعرفان
موسیٰ نے فرمایا: بلکہ تمہی ڈالو تواچانک ان کی رسیاں اور لاٹھیاں ان کے جادو کے زور سے موسیٰ کے خیال میں یوں لگیں کہ وہ دوڑ رہی ہیں ۔
فَاَوْجَسَ فِیْ نَفْسِهٖ خِیْفَةً مُّوْسٰى(67)
ترجمہ: کنزالعرفان
تو موسیٰ نے اپنے دل میں خوف محسوس کیا۔
قُلْنَا لَا تَخَفْ اِنَّكَ اَنْتَ الْاَعْلٰى(68)
ترجمہ: کنزالعرفان
توہم نے فرمایا: ڈرو نہیں بیشک تم ہی غالب ہو۔
وَ اَلْقِ مَا فِیْ یَمِیْنِكَ تَلْقَفْ مَا صَنَعُوْاؕ-اِنَّمَا صَنَعُوْا كَیْدُ سٰحِرٍؕ-وَ لَا یُفْلِحُ السَّاحِرُ حَیْثُ اَتٰى(69)
ترجمہ: کنزالعرفان
اور تم بھی اسے ڈال دو جو تمہارے دائیں ہاتھ میں ہے وہ ان کی بنائی ہوئی چیزوں کو نگل جائے گا۔ بیشک جو انہوں نے بنایا ہے وہ تو صرف جادوگروں کا مکروفریب ہے اور جادوگر کامیاب نہیں ہوتا جہاں بھی آجائے۔
فَاُلْقِیَ السَّحَرَةُ سُجَّدًا قَالُـوْۤا اٰمَنَّا بِرَبِّ هٰرُوْنَ وَ مُوْسٰى(70)
ترجمہ: کنزالعرفان
تو سب جادوگر سجدے میں گرا دئیے گئے، وہ کہنے لگے: ہم ہارون اور موسیٰ کے رب پر ایمان لائے۔
قَالَ اٰمَنْتُمْ لَهٗ قَبْلَ اَنْ اٰذَنَ لَكُمْؕ-اِنَّهٗ لَكَبِیْرُكُمُ الَّذِیْ عَلَّمَكُمُ السِّحْرَۚ-فَلَاُقَطِّعَنَّ اَیْدِیَكُمْ وَ اَرْجُلَكُمْ مِّنْ خِلَافٍ وَّ لَاُصَلِّبَنَّكُمْ فِیْ جُذُوْعِ النَّخْلِ٘-وَ لَتَعْلَمُنَّ اَیُّنَاۤ اَشَدُّ عَذَابًا وَّ اَبْقٰى(71)
ترجمہ: کنزالعرفان
فرعون بولا: کیا تم اس پر ایمان لائے اس سے پہلے کہ میں تمہیں اجازت دوں ، بیشک وہ تمہارا بڑاہے جس نے تم سب کو جادو سکھایا تو مجھے قسم ہے میں ضرورتمہارے ایک طرف کے ہاتھ اور دوسری طرف کے پاؤں کاٹ دوں گا اور تمہیں کھجور کے تنوں پر پھانسی دیدوں گااور ضرور تم جان جاؤ گے کہ ہم میں کس کا عذاب زیادہ شدید اورزیادہ باقی رہنے والاہے ۔
قَالُوْا لَنْ نُّؤْثِرَكَ عَلٰى مَا جَآءَنَا مِنَ الْبَیِّنٰتِ وَ الَّذِیْ فَطَرَنَا فَاقْضِ مَاۤ اَنْتَ قَاضٍؕ-اِنَّمَا تَقْضِیْ هٰذِهِ الْحَیٰوةَ الدُّنْیَاﭤ(72)
ترجمہ: کنزالعرفان
انہوں نے کہا: ہم ان روشن دلیلوں پر ہرگز تجھے ترجیح نہ دیں گے جو ہمارے پاس آئی ہیں ۔ ہمیں اپنے پیدا کرنے والے کی قسم ! تو تُوجو کرنے والا ہے کر لے۔ تو اس دنیا کی زندگی میں ہی توکرے گا ۔
اِنَّاۤ اٰمَنَّا بِرَبِّنَا لِیَغْفِرَ لَنَا خَطٰیٰنَا وَ مَاۤ اَكْرَهْتَنَا عَلَیْهِ مِنَ السِّحْرِؕ-وَ اللّٰهُ خَیْرٌ وَّ اَبْقٰى(73)
ترجمہ: کنزالعرفان
بیشک ہم اپنے رب پر ایمان لائے تاکہ وہ ہماری خطائیں اور وہ جادو بخش دے جس پر تو نے ہمیں مجبور کیا تھا اور اللہ بہتر ہے اور سب سے زیادہ باقی رہنے والاہے۔
اِنَّهٗ مَنْ یَّاْتِ رَبَّهٗ مُجْرِمًا فَاِنَّ لَهٗ جَهَنَّمَؕ-لَا یَمُوْتُ فِیْهَا وَ لَا یَحْیٰى(74)
ترجمہ: کنزالعرفان
بیشک جو اپنے رب کے حضور مجرم ہوکر آئے گاتو ضرور اس کے لیے جہنم ہے جس میں نہ مرے گا اور نہ (ہی چین سے)زندہ رہے گا۔
وَ مَنْ یَّاْتِهٖ مُؤْمِنًا قَدْ عَمِلَ الصّٰلِحٰتِ فَاُولٰٓىٕكَ لَهُمُ الدَّرَجٰتُ الْعُلٰى(75)
ترجمہ: کنزالعرفان
اور جو اس کے حضور ایمان والا ہوکر آئے گاکہ اس نے نیک اعمال کئے ہوں تو ان کیلئے بلند درجات ہیں ۔
جَنّٰتُ عَدْنٍ تَجْرِیْ مِنْ تَحْتِهَا الْاَنْهٰرُ خٰلِدِیْنَ فِیْهَاؕ-وَ ذٰلِكَ جَزٰٓؤُا مَنْ تَزَكّٰى(76)
ترجمہ: کنزالعرفان
ہمیشہ رہنے کے باغات ہیں جن کے نیچے نہریں جاری ہیں ،ہمیشہ ان میں رہیں گے اور یہ اس کی جزا ہے جو پاک ہوا۔
وَ لَقَدْ اَوْحَیْنَاۤ اِلٰى مُوْسٰۤى ﳔ اَنْ اَسْرِ بِعِبَادِیْ فَاضْرِبْ لَهُمْ طَرِیْقًا فِی الْبَحْرِ یَبَسًاۙ-لَّا تَخٰفُ دَرَكًا وَّ لَا تَخْشٰى(77)
ترجمہ: کنزالعرفان
اور بیشک ہم نے موسیٰ کی طرف وحی بھیجی کہ راتوں رات میرے بندوں کو لے چلو اور ان کے لیے دریا میں خشک راستہ نکال دو۔ تجھے ڈر نہ ہوگا کہ فرعون پکڑ لے اور نہ تجھے خطرہ ہوگا۔
فَاَتْبَعَهُمْ فِرْعَوْنُ بِجُنُوْدِهٖ فَغَشِیَهُمْ مِّنَ الْیَمِّ مَا غَشِیَهُمْﭤ(78)
ترجمہ: کنزالعرفان
تو فرعون اپنے لشکر کے ساتھ ان کے پیچھے چل پڑا تو انہیں دریا نے ڈھانپ لیا جیساانہیں ڈھانپ لیا۔
وَ اَضَلَّ فِرْعَوْنُ قَوْمَهٗ وَ مَا هَدٰى(79)
ترجمہ: کنزالعرفان
اور فرعون نے اپنی قوم کو گمراہ کیا اور راہ نہ دکھائی۔
یٰبَنِیْۤ اِسْرَآءِیْلَ قَدْ اَنْجَیْنٰكُمْ مِّنْ عَدُوِّكُمْ وَ وٰعَدْنٰكُمْ جَانِبَ الطُّوْرِ الْاَیْمَنَ وَ نَزَّلْنَا عَلَیْكُمُ الْمَنَّ وَ السَّلْوٰى(80)
ترجمہ: کنزالعرفان
اے بنی اسرائیل! بیشک ہم نے تمہیں تمہارے دشمن سے نجات دی اور تمہارے ساتھ کوہِ طور کی دائیں جانب کا وعدہ کیا اور تم پر من اور سلویٰ اتارا ۔
كُلُوْا مِنْ طَیِّبٰتِ مَا رَزَقْنٰكُمْ وَ لَا تَطْغَوْا فِیْهِ فَیَحِلَّ عَلَیْكُمْ غَضَبِیْۚ-وَ مَنْ یَّحْلِلْ عَلَیْهِ غَضَبِیْ فَقَدْ هَوٰى(81)
ترجمہ: کنزالعرفان
جو پاکیزہ رزق ہم نے تمہیں دیا ہے اس میں سے کھاؤ اور اس میں زیادتی نہ کرو کہ تم پر میرا غضب اترآئے اور جس پر میرا غضب اترآیا توبیشک وہ گرگیا۔
وَ اِنِّیْ لَغَفَّارٌ لِّمَنْ تَابَ وَ اٰمَنَ وَ عَمِلَ صَالِحًا ثُمَّ اهْتَدٰى(82)
ترجمہ: کنزالعرفان
اور بیشک میں اس آدمی کو بہت بخشنے والا ہوں جس نے توبہ کی اور ایمان لایا اور نیک عمل کیا پھر ہدایت پر رہا۔
وَ مَاۤ اَعْجَلَكَ عَنْ قَوْمِكَ یٰمُوْسٰى(83)
ترجمہ: کنزالعرفان
اور اے موسیٰ! تجھے اپنی قوم سے کس چیز نے جلدی میں مبتلا کردیا؟
قَالَ هُمْ اُولَآءِ عَلٰۤى اَثَرِیْ وَ عَجِلْتُ اِلَیْكَ رَبِّ لِتَرْضٰى(84)
ترجمہ: کنزالعرفان
عرض کی :وہ یہ میرے پیچھے ہیں اور اے میرے رب !میں نے تیری طرف اس لئے جلدی کی تاکہ تو راضی ہوجائے۔
قَالَ فَاِنَّا قَدْ فَتَنَّا قَوْمَكَ مِنْۢ بَعْدِكَ وَ اَضَلَّهُمُ السَّامِرِیُّ(85)
ترجمہ: کنزالعرفان
فرمایا، تو ہم نے تیرے آنے کے بعد تیری قوم کو آزمائش میں ڈال دیا اور سامری نے انہیں گمراہ کردیا۔
فَرَجَعَ مُوْسٰۤى اِلٰى قَوْمِهٖ غَضْبَانَ اَسِفًا ﳛ قَالَ یٰقَوْمِ اَلَمْ یَعِدْكُمْ رَبُّكُمْ وَعْدًا حَسَنًا۬ؕ-اَفَطَالَ عَلَیْكُمُ الْعَهْدُ اَمْ اَرَدْتُّمْ اَنْ یَّحِلَّ عَلَیْكُمْ غَضَبٌ مِّنْ رَّبِّكُمْ فَاَخْلَفْتُمْ مَّوْعِدِیْ(86)
ترجمہ: کنزالعرفان
تو موسیٰ اپنی قوم کی طرف غضبناک ہوکر افسوس کرتے ہوئے لوٹے (اور) فرمایا: اے میری قوم ! کیا تمہارے رب نے تم سے اچھا وعدہ نہ کیا تھا؟ کیا مدت تم پر لمبی ہوگئی تھی یا تم نے یہ چاہا کہ تم پر تمہارے رب کا غضب اتر آئے؟ پس تم نے مجھ سے وعدہ خلافی کی ہے۔
قَالُوْا مَاۤ اَخْلَفْنَا مَوْعِدَكَ بِمَلْكِنَا وَ لٰكِنَّا حُمِّلْنَاۤ اَوْزَارًا مِّنْ زِیْنَةِ الْقَوْمِ فَقَذَفْنٰهَا فَكَذٰلِكَ اَلْقَى السَّامِرِیُّ(87)
ترجمہ: کنزالعرفان
انہوں نے کہا: ہم نے اپنے اختیار سے آپ کے وعدے کی خلاف ورزی نہیں کی لیکن قوم کے کچھ زیورات کے بوجھ ہم سے اٹھوائے گئے تھے تو ہم نے ان زیورات کو ڈال دیا پھر اسی طرح سامری نے ڈال دیا۔
فَاَخْرَ جَ لَهُمْ عِجْلًا جَسَدًا لَّهٗ خُوَارٌ فَقَالُوْا هٰذَاۤ اِلٰهُكُمْ وَ اِلٰهُ مُوْسٰى۬-فَنَسِیَﭤ(88)
ترجمہ: کنزالعرفان
تو اس نے ان لوگوں کے لیے ایک بے جان بچھڑا نکال دیا جس کی گائے جیسی آواز تھی تو لوگ کہنے لگے: یہ تمہارا معبود ہے اور موسیٰ کا معبود ہے اور موسیٰ بھول گئے ہیں ۔
اَفَلَا یَرَوْنَ اَلَّا یَرْجِـعُ اِلَیْهِمْ قَوْلًا ﳔ وَّ لَا یَمْلِكُ لَهُمْ ضَرًّا وَّ لَا نَفْعًا(89)
ترجمہ: کنزالعرفان
تو کیا وہ نہیں دیکھتے کہ وہ بچھڑا انہیں کسی بات کا جواب نہیں دیتا اور ان کیلئے نہ کسی نقصان کا مالک ہے اور نہ نفع کا۔
وَ لَقَدْ قَالَ لَهُمْ هٰرُوْنُ مِنْ قَبْلُ یٰقَوْمِ اِنَّمَا فُتِنْتُمْ بِهٖۚ-وَ اِنَّ رَبَّكُمُ الرَّحْمٰنُ فَاتَّبِعُوْنِیْ وَ اَطِیْعُوْۤا اَمْرِیْ(90)
ترجمہ: کنزالعرفان
اور بیشک ہارون نے ان سے پہلے ہی کہا تھا کہ اے میری قوم ! تمہیں اس کے ذریعے صرف آزمایا جارہا ہے اور بیشک تمہارا رب رحمٰن ہے تو میری پیروی کرو اور میرے حکم کی اطاعت کرو۔
قَالُوْا لَنْ نَّبْرَحَ عَلَیْهِ عٰكِفِیْنَ حَتّٰى یَرْجِـعَ اِلَیْنَا مُوْسٰى(91)
ترجمہ: کنزالعرفان
بولے ہم تو اس پر جم کر بیٹھے رہیں گے جب تک ہمارے پاس موسیٰ لوٹ کر نہ آجائیں ۔
قَالَ یٰهٰرُوْنُ مَا مَنَعَكَ اِذْ رَاَیْتَهُمْ ضَلُّوْا(92)
ترجمہ: کنزالعرفان
۔ موسیٰ نے فرمایا: اے ہارون! جب تم نے انہیں گمراہ ہوتے دیکھا تھا تو تمہیں کس چیز نے میرے پیچھے آنے سے منع کیا تھا؟
اَلَّا تَتَّبِعَنِؕ-اَفَعَصَیْتَ اَمْرِیْ(93)
ترجمہ: کنزالعرفان
کیا تم نے میرا حکم نہ مانا؟
قَالَ یَبْنَؤُمَّ لَا تَاْخُذْ بِلِحْیَتِیْ وَ لَا بِرَاْسِیْۚ-اِنِّیْ خَشِیْتُ اَنْ تَقُوْلَ فَرَّقْتَ بَیْنَ بَنِیْۤ اِسْرَآءِیْلَ وَ لَمْ تَرْقُبْ قَوْلِیْ(94)
ترجمہ: کنزالعرفان
ہارون نے کہا: اے میری ماں کے بیٹے! میری داڑھی اور میرے سر کے بال نہ پکڑو بیشک مجھے ڈر تھا کہ تم کہو گے کہ (اے ہارون!) تم نے بنی اسرائیل میں تفرقہ ڈال دیا اور تم نے میری بات کا انتظار نہ کیا۔
قَالَ فَمَا خَطْبُكَ یٰسَامِرِیُّ(95)
ترجمہ: کنزالعرفان
موسیٰ نے فرمایا:اے سامری! تو تیرا کیا حال ہے؟
قَالَ بَصُرْتُ بِمَا لَمْ یَبْصُرُوْا بِهٖ فَقَبَضْتُ قَبْضَةً مِّنْ اَثَرِ الرَّسُوْلِ فَنَبَذْتُهَا وَ كَذٰلِكَ سَوَّلَتْ لِیْ نَفْسِیْ(96)
ترجمہ: کنزالعرفان
اس نے کہا: میں نے وہ دیکھا جو لوگوں نے نہ دیکھا تو میں نے فرشتے کے نشان سے ایک مٹھی بھر لی پھر اسے ڈال دیا اور میرے نفس نے مجھے یہی اچھا کر کے دکھایا۔
قَالَ فَاذْهَبْ فَاِنَّ لَكَ فِی الْحَیٰوةِ اَنْ تَقُوْلَ لَا مِسَاسَ۪-وَ اِنَّ لَكَ مَوْعِدًا لَّنْ تُخْلَفَهٗۚ-وَ انْظُرْ اِلٰۤى اِلٰهِكَ الَّذِیْ ظَلْتَ عَلَیْهِ عَاكِفًاؕ-لَنُحَرِّقَنَّهٗ ثُمَّ لَنَنْسِفَنَّهٗ فِی الْیَمِّ نَسْفًا(97)
ترجمہ: کنزالعرفان
موسیٰ نے فرمایا: توتو چلا جاپس بیشک زندگی میں تیرے لئے یہ سزا ہے کہ تو کہے گا۔ ’’نہ چھونا‘‘ اور بیشک تیرے لیے ایک وعدہ کا وقت ہے جس کی تجھ سے خلاف ورزی نہ کی جائے گی اور اپنے اس معبود کو دیکھ جس کے سامنے تو سارا دن ڈٹ کر بیٹھا رہا ،قسم ہے :ہم ضرور اسے جلائیں گے پھر ریزہ ریزہ کرکے دریا میں بہائیں گے ۔
اِنَّمَاۤ اِلٰهُكُمُ اللّٰهُ الَّذِیْ لَاۤ اِلٰهَ اِلَّا هُوَؕ-وَسِعَ كُلَّ شَیْءٍ عِلْمًا(98)
ترجمہ: کنزالعرفان
تمہارا معبود تو وہی اللہ ہے جس کے سوا کوئی معبود نہیں ، اس کا علم ہر چیز کو محیط ہے۔
كَذٰلِكَ نَقُصُّ عَلَیْكَ مِنْ اَنْۢبَآءِ مَا قَدْ سَبَقَۚ-وَ قَدْ اٰتَیْنٰكَ مِنْ لَّدُنَّا ذِكْرًا(99)
ترجمہ: کنزالعرفان
۔ (اے حبیب!)ہم تمہارے سامنے اسی طرح پہلے گزری ہوئی خبریں بیان کرتے ہیں اور بیشک ہم نے تمہیں اپنے پاس سے ایک ذکر عطا فرمایا ۔
مَنْ اَعْرَضَ عَنْهُ فَاِنَّهٗ یَحْمِلُ یَوْمَ الْقِیٰمَةِ وِزْرًا(100)
ترجمہ: کنزالعرفان
جو اس سے منہ پھیرے گاتو بیشک وہ قیامت کے دن ایک بڑا بوجھ اٹھائے گا ۔
خٰلِدِیْنَ فِیْهِؕ-وَ سَآءَ لَهُمْ یَوْمَ الْقِیٰمَةِ حِمْلًا(101)
ترجمہ: کنزالعرفان
وہ ہمیشہ اس میں رہیں گے اور وہ قیامت کے دن ان کیلئے بہت برا بوجھ ہوگا۔
یَّوْمَ یُنْفَخُ فِی الصُّوْرِ وَ نَحْشُرُ الْمُجْرِمِیْنَ یَوْمَىٕذٍ زُرْقًا(102)
ترجمہ: کنزالعرفان
جس دن صُور میں پھونکا جائے گا اور ہم اس دن مجرموں کو اس حال میں اٹھائیں گے کہ ان کی آنکھیں نیلی ہوں گی۔
یَّتَخَافَتُوْنَ بَیْنَهُمْ اِنْ لَّبِثْتُمْ اِلَّا عَشْرًا(103)
ترجمہ: کنزالعرفان
وہ آپس میں آہستہ آہستہ باتیں کریں گے کہ تم دنیا میں صرف دس رات رہے ہو۔
نَحْنُ اَعْلَمُ بِمَا یَقُوْلُوْنَ اِذْ یَقُوْلُ اَمْثَلُهُمْ طَرِیْقَةً اِنْ لَّبِثْتُمْ اِلَّا یَوْمًا(104)
ترجمہ: کنزالعرفان
ہم خوب جانتے ہیں جو وہ کہیں گے جب ان میں سب سے بہتر رائے والا کہے گا کہ تم صرف ایک ہی دن رہے تھے۔
وَ یَسْــٴَـلُوْنَكَ عَنِ الْجِبَالِ فَقُلْ یَنْسِفُهَا رَبِّیْ نَسْفًا(105)
ترجمہ: کنزالعرفان
اور آپ سے پہاڑوں کے بارے میں سوال کرتے ہیں ۔تم فرماؤ! انہیں میرا رب ریزہ ریزہ کرکے اڑا دے گا۔
فَیَذَرُهَا قَاعًا صَفْصَفًا(106)
ترجمہ: کنزالعرفان
تو زمین کو ہموار چٹیل میدان بنا چھوڑے گا۔
لَّا تَرٰى فِیْهَا عِوَجًا وَّ لَاۤ اَمْتًاﭤ(107)
ترجمہ: کنزالعرفان
تو اس میں کوئی ناہمواری دیکھے گا اورنہ اونچائی ۔
یَوْمَىٕذٍ یَّتَّبِعُوْنَ الدَّاعِیَ لَا عِوَجَ لَهٗۚ-وَ خَشَعَتِ الْاَصْوَاتُ لِلرَّحْمٰنِ فَلَا تَسْمَعُ اِلَّا هَمْسًا(108)
ترجمہ: کنزالعرفان
اس دن پکارنے والے کے پیچھے چلیں گے(لوگوں کی طرف سے)اس داعی کے لئے اِدھراُدھرہونا نہ ہوگا اور سب آوازیں رحمٰن کے حضو ر پست ہوکر رہ جائیں گی تو تُو ہلکی سی آواز کے سوا کچھ نہ سنے گا۔
یَوْمَىٕذٍ لَّا تَنْفَعُ الشَّفَاعَةُ اِلَّا مَنْ اَذِنَ لَهُ الرَّحْمٰنُ وَ رَضِیَ لَهٗ قَوْلًا(109)
ترجمہ: کنزالعرفان
اس دن کسی کی شفاعت کام نہ دے گی سوائے اس کے جسے رحمٰن نے اجازت دیدی ہو اور اس کی بات پسند فرمائی ہو۔
یَعْلَمُ مَا بَیْنَ اَیْدِیْهِمْ وَ مَا خَلْفَهُمْ وَ لَا یُحِیْطُوْنَ بِهٖ عِلْمًا(110)
ترجمہ: کنزالعرفان
وہ جانتا ہے جو کچھ ان لوگوں کے آگے ہے اور جو کچھ ان کے پیچھے ہے اور لوگوں کا علم اسے نہیں گھیر سکتا۔
وَ عَنَتِ الْوُجُوْهُ لِلْحَیِّ الْقَیُّوْمِؕ-وَ قَدْ خَابَ مَنْ حَمَلَ ظُلْمًا(111)
ترجمہ: کنزالعرفان
اور تمام چہرے اُس کے حضور جھک جائیں گے جو خود زندہ ، دوسروں کوقائم رکھنے والا ہے اور بیشک وہ شخص ناکام رہا جس نے ظلم کا بوجھ اٹھایا۔
وَ مَنْ یَّعْمَلْ مِنَ الصّٰلِحٰتِ وَ هُوَ مُؤْمِنٌ فَلَا یَخٰفُ ظُلْمًا وَّ لَا هَضْمًا(112)
ترجمہ: کنزالعرفان
اور جو کوئی اسلام کی حالت میں کچھ نیک اعمال کرے تو اسے نہ زیادتی کا خوف ہوگا اور نہ کمی کا ۔
وَ كَذٰلِكَ اَنْزَلْنٰهُ قُرْاٰنًا عَرَبِیًّا وَّ صَرَّفْنَا فِیْهِ مِنَ الْوَعِیْدِ لَعَلَّهُمْ یَتَّقُوْنَ اَوْ یُحْدِثُ لَهُمْ ذِكْرًا(113)
ترجمہ: کنزالعرفان
اور یونہی ہم نے اسے عربی قرآن نازل فرمایا اور اس میں مختلف انداز سے عذاب کی وعیدیں بیان کیں تاکہ لوگ ڈریں یا قرآن ان کے دل میں کچھ غور وفکر پیدا کرے۔
فَتَعٰلَى اللّٰهُ الْمَلِكُ الْحَقُّۚ-وَ لَا تَعْجَلْ بِالْقُرْاٰنِ مِنْ قَبْلِ اَنْ یُّقْضٰۤى اِلَیْكَ وَحْیُهٗ٘-وَ قُلْ رَّبِّ زِدْنِیْ عِلْمًا(114)
ترجمہ: کنزالعرفان
تو وہ اللہ بہت بلند ہے جو سچا بادشاہ ہے اور آپ کی طرف قرآن کی وحی کے ختم ہونے سے پہلے قرآن میں جلدی نہ کرو اور عرض کرو: اے میرے رب! میرے علم میں اضافہ فرما۔
وَ لَقَدْ عَهِدْنَاۤ اِلٰۤى اٰدَمَ مِنْ قَبْلُ فَنَسِیَ وَ لَمْ نَجِدْ لَهٗ عَزْمًا(115)
ترجمہ: کنزالعرفان
اور بیشک ہم نے آدم کو اس سے پہلے تاکیدی حکم دیا تھا تو وہ بھول گیا اور ہم نے اس کا کوئی مضبوط ارادہ نہ پایاتھا ۔
وَ اِذْ قُلْنَا لِلْمَلٰٓىٕكَةِ اسْجُدُوْا لِاٰدَمَ فَسَجَدُوْۤا اِلَّاۤ اِبْلِیْسَؕ-اَبٰى(116)
ترجمہ: کنزالعرفان
اور جب ہم نے فرشتوں سے فرمایا کہ آدم کو سجدہ کرو توابلیس کے سوا سب سجدے میں گرگئے، اس نے انکار کردیا۔
فَقُلْنَا یٰۤاٰدَمُ اِنَّ هٰذَا عَدُوٌّ لَّكَ وَ لِزَوْجِكَ فَلَا یُخْرِجَنَّكُمَا مِنَ الْجَنَّةِ فَتَشْقٰى(117)
ترجمہ: کنزالعرفان
تو ہم نے فرمایا، اے آدم! بیشک یہ تیرا اور تیری بیوی کا دشمن ہے تو یہ ہرگز تم دونوں کو جنت سے نہ نکال دے ورنہ تو مشقت میں پڑجائے گا۔
اِنَّ لَكَ اَلَّا تَجُوْ عَ فِیْهَا وَ لَا تَعْرٰى(118)
ترجمہ: کنزالعرفان
بیشک تیرے لیے جنت میں یہ ہے کہ نہ تو بھوکا ہوگا اور نہ ہی ننگا ہوگا۔
وَ اَنَّكَ لَا تَظْمَؤُا فِیْهَا وَ لَا تَضْحٰى(119)
ترجمہ: کنزالعرفان
اور یہ کہ نہ کبھی تو اس میں پیاسا ہوگا اور نہ تجھے دھوپ لگے گی۔
فَوَسْوَسَ اِلَیْهِ الشَّیْطٰنُ قَالَ یٰۤاٰدَمُ هَلْ اَدُلُّكَ عَلٰى شَجَرَةِ الْخُلْدِ وَ مُلْكٍ لَّا یَبْلٰى(120)
ترجمہ: کنزالعرفان
تو شیطان نے اسے وسوسہ ڈالا ، کہنے لگا: اے آدم! کیا میں تمہیں ہمیشہ رہنے کے درخت اور ایسی بادشاہت کے متعلق بتادوں جو کبھی فنا نہ ہوگی۔
فَاَكَلَا مِنْهَا فَبَدَتْ لَهُمَا سَوْاٰتُهُمَا وَ طَفِقَا یَخْصِفٰنِ عَلَیْهِمَا مِنْ وَّرَقِ الْجَنَّةِ٘-وَ عَصٰۤى اٰدَمُ رَبَّهٗ فَغَوٰى(121)
ترجمہ: کنزالعرفان
تو ان دونوں نے اس درخت میں سے کھا لیا تو ان پر ان کی شرم کے مقام ظاہر ہوگئے اور وہ جنت کے پتے اپنے اوپر چپکانے لگے اور آدم سے اپنے رب کے حکم میں لغزش واقع ہوئی تو جو مقصد چاہا تھا وہ نہ پایا۔
ثُمَّ اجْتَبٰهُ رَبُّهٗ فَتَابَ عَلَیْهِ وَ هَدٰى(122)
ترجمہ: کنزالعرفان
پھر اس کے رب نے اسے چن لیا تو اس پر اپنی رحمت سے رجوع فرمایا اور خصوصی قرب کا راستہ دکھایا۔
قَالَ اهْبِطَا مِنْهَا جَمِیْعًۢا بَعْضُكُمْ لِبَعْضٍ عَدُوٌّۚ-فَاِمَّا یَاْتِیَنَّكُمْ مِّنِّیْ هُدًى ﳔ فَمَنِ اتَّبَعَ هُدَایَ فَلَا یَضِلُّ وَ لَا یَشْقٰى(123)
ترجمہ: کنزالعرفان
اللہ نے فرمایا: تم دونوں اکٹھے جنت سے اتر جاؤ، تمہارے بعض بعض کے دشمن ہوں گے پھر (اے اولادِ آدم) اگر تمہارے پاس میری طرف سے کوئی ہدایت آئے تو جو میری ہدایت کی پیروی کرے گا تو وہ نہ گمراہ ہوگا اور نہ بدبخت ہوگا۔
وَ مَنْ اَعْرَضَ عَنْ ذِكْرِیْ فَاِنَّ لَهٗ مَعِیْشَةً ضَنْكًا وَّ نَحْشُرُهٗ یَوْمَ الْقِیٰمَةِ اَعْمٰى(124)
ترجمہ: کنزالعرفان
اور جس نے میرے ذکر سے منہ پھیرا تو بیشک اس کے لیے تنگ زندگی ہے اور ہم اسے قیامت کے دن اندھا اٹھائیں گے۔
قَالَ رَبِّ لِمَ حَشَرْتَنِیْۤ اَعْمٰى وَ قَدْ كُنْتُ بَصِیْرًا(125)
ترجمہ: کنزالعرفان
وہ کہے گا: اے میرے رب! تو نے مجھے اندھا کیوں اٹھایا حالانکہ میں تو دیکھنے والاتھا؟
قَالَ كَذٰلِكَ اَتَتْكَ اٰیٰتُنَا فَنَسِیْتَهَاۚ-وَ كَذٰلِكَ الْیَوْمَ تُنْسٰى(126)
ترجمہ: کنزالعرفان
اللہ فرمائے گا: اسی طرح ہماری آیتیں تیرے پاس آئی تھیں تو تو نے انہیں بھلا دیا اور آج اسی طرح تجھے چھوڑ دیا جائے گا۔
وَ كَذٰلِكَ نَجْزِیْ مَنْ اَسْرَفَ وَ لَمْ یُؤْمِنْۢ بِاٰیٰتِ رَبِّهٖؕ-وَ لَعَذَابُ الْاٰخِرَةِ اَشَدُّ وَ اَبْقٰى(127)
ترجمہ: کنزالعرفان
اور ہم اس شخص کو ایسا ہی بدلہ دیتے ہیں جو حد سے بڑھے اور اپنے رب کی آیتوں پر ایمان نہ لائے اور بیشک آخرت کا عذاب سب سے شدید اور سب سے زیادہ باقی رہنے والا ہے۔
اَفَلَمْ یَهْدِ لَهُمْ كَمْ اَهْلَكْنَا قَبْلَهُمْ مِّنَ الْقُرُوْنِ یَمْشُوْنَ فِیْ مَسٰكِنِهِمْؕ-اِنَّ فِیْ ذٰلِكَ لَاٰیٰتٍ لِّاُولِی النُّهٰى(128)
ترجمہ: کنزالعرفان
تو کیا انہیں اس بات نے ہدایت نہ دی کہ ہم نے ان سے پہلے کتنی قومیں ہلاک کردیں جن کی رہائش کی جگہوں میں یہ چلتے پھرتے ہیں بیشک اس میں عقل والوں کیلئے نشانیاں ہیں ۔
وَ لَوْ لَا كَلِمَةٌ سَبَقَتْ مِنْ رَّبِّكَ لَكَانَ لِزَامًا وَّ اَجَلٌ مُّسَمًّىﭤ(129)
ترجمہ: کنزالعرفان
اور اگر تمہارے رب کی طرف سے ایک بات پہلے (طے) نہ ہو چکی ہوتی اور ایک مقررہ مدت نہ ہوتی تو ضرور عذاب انہیں لپٹ جاتا ۔
فَاصْبِرْ عَلٰى مَا یَقُوْلُوْنَ وَ سَبِّحْ بِحَمْدِ رَبِّكَ قَبْلَ طُلُوْعِ الشَّمْسِ وَ قَبْلَ غُرُوْبِهَاۚ-وَ مِنْ اٰنَآئِ الَّیْلِ فَسَبِّحْ وَ اَطْرَافَ النَّهَارِ لَعَلَّكَ تَرْضٰى(130)
ترجمہ: کنزالعرفان
تو ان کی باتوں پر صبر کرو اور سورج کے طلوع ہونے سے پہلے اور اس کے غروب ہونے سے پہلے اپنے رب کی حمد کے ساتھ اس کی پاکی بیان کرتے رہو اور رات کی کچھ گھڑیوں میں اور دن کے کناروں پر (بھی اللہ کی) پاکی بیان کرو، اس امید پر کہ تم راضی ہوجاؤ۔
وَ لَا تَمُدَّنَّ عَیْنَیْكَ اِلٰى مَا مَتَّعْنَا بِهٖۤ اَزْوَاجًا مِّنْهُمْ زَهْرَةَ الْحَیٰوةِ الدُّنْیَا ﳔ لِنَفْتِنَهُمْ فِیْهِؕ-وَ رِزْقُ رَبِّكَ خَیْرٌ وَّ اَبْقٰى(131)
ترجمہ: کنزالعرفان
اور اے سننے والے! ہم نے مخلوق کے مختلف گروہوں کو دنیا کی زندگی کی جوتروتازگی فائدہ اٹھانے کیلئے دی ہے تاکہ ہم انہیں اس بارے میں آزمائیں تو اس کی طرف تو اپنی آنکھیں نہ پھیلا اور تیرے رب کا رزق سب سے اچھا اور سب سے زیادہ باقی رہنے والاہے۔
وَ اْمُرْ اَهْلَكَ بِالصَّلٰوةِ وَ اصْطَبِرْ عَلَیْهَاؕ-لَا نَسْــٴَـلُكَ رِزْقًاؕ-نَحْنُ نَرْزُقُكَؕ-وَ الْعَاقِبَةُ لِلتَّقْوٰى(132)
ترجمہ: کنزالعرفان
اور اپنے گھر والوں کو نماز کا حکم دو اور خود بھی نماز پر ڈٹے رہو۔ ہم تجھ سے کوئی رزق نہیں مانگتے (بلکہ) ہم تجھے روزی دیں گے اور اچھاانجام پرہیزگاری کے لیے ہے۔
وَ قَالُوْا لَوْ لَا یَاْتِیْنَا بِاٰیَةٍ مِّنْ رَّبِّهٖؕ-اَوَ لَمْ تَاْتِهِمْ بَیِّنَةُ مَا فِی الصُّحُفِ الْاُوْلٰى(133)
ترجمہ: کنزالعرفان
اور کافر وں نے کہا: یہ نبی اپنے رب کے پاس سے کوئی نشانی کیوں نہیں لاتے ؟ اور کیا ان لوگوں کے پاس پہلی کتابوں میں مذکور بیان نہ آیا۔
وَ لَوْ اَنَّاۤ اَهْلَكْنٰهُمْ بِعَذَابٍ مِّنْ قَبْلِهٖ لَقَالُوْا رَبَّنَا لَوْ لَاۤ اَرْسَلْتَ اِلَیْنَا رَسُوْلًا فَنَتَّبِـعَ اٰیٰتِكَ مِنْ قَبْلِ اَنْ نَّذِلَّ وَ نَخْزٰى(134)
ترجمہ: کنزالعرفان
اور اگر ہم انہیں رسول کے آنے سے پہلے کسی عذاب سے ہلاک کردیتے تو ضرور کہتے: اے ہمارے رب! تو نے ہماری طرف کوئی رسول کیوں نہ بھیجا کہ ہم ذلیل و رسوا ہونے سے پہلے تیری آیتوں کی پیروی کرتے؟
قُلْ كُلٌّ مُّتَرَبِّصٌ فَتَرَبَّصُوْاۚ-فَسَتَعْلَمُوْنَ مَنْ اَصْحٰبُ الصِّرَاطِ السَّوِیِّ وَ مَنِ اهْتَدٰى(135)
ترجمہ: کنزالعرفان
تم فرماؤ:ہر کوئی انتظار کررہا ہے تو تم بھی انتظار کرو توعنقریب تم جان لوگے کہ سیدھے راستے والے کون تھے اور کس نے ہدایت پائی؟