امن خلق

بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَمَّنْ خَلَقَ السَّمٰوٰتِ وَ الْاَرْضَ وَ اَنْزَلَ لَكُمْ مِّنَ السَّمَآءِ مَآءًۚ-فَاَنْۢبَتْنَا بِهٖ حَدَآىٕقَ ذَاتَ بَهْجَةٍۚ-مَا كَانَ لَكُمْ اَنْ تُنْۢبِتُوْا شَجَرَهَاؕ-ءَاِلٰهٌ مَّعَ اللّٰهِؕ-بَلْ هُمْ قَوْمٌ یَّعْدِلُوْنَﭤ(60)

ترجمہ: کنزالعرفان

یا وہ بہتر ہے جس نے آسمان و زمین بنائے اور تمہارے لیے آسمان سے پانی اتارا تو ہم نے اس پانی سے بارونق باغ اگائے۔ تمہارے لئے ممکن نہ تھا کہ تم ان (باغوں ) کے درخت اگادیتے۔ کیا الله کے ساتھ کوئی اور معبود ہے؟ (ہرگز نہیں ،) بلکہ وہ لوگ شریک ٹھہراتے ہیں ۔اَمَّنْ جَعَلَ الْاَرْضَ قَرَارًا وَّ جَعَلَ خِلٰلَهَاۤ اَنْهٰرًا وَّ جَعَلَ لَهَا رَوَاسِیَ وَ جَعَلَ بَیْنَ الْبَحْرَیْنِ حَاجِزًاؕ-ءَاِلٰهٌ مَّعَ اللّٰهِؕ-بَلْ اَكْثَرُهُمْ لَا یَعْلَمُوْنَﭤ(61)

ترجمہ: کنزالعرفان

یا وہ بہتر ہے جس نے رہائش کیلئے زمین بنائی اور اس کے درمیان میں نہریں بنائیں اور اس کے لئے لنگر بنائے اور دو سمندروں کے درمیان آڑ رکھی۔ کیا الله کے ساتھ کوئی اور معبود ہے؟ بلکہ ان میں اکثر جاہل ہیں ۔

اَمَّنْ یُّجِیْبُ الْمُضْطَرَّ اِذَا دَعَاهُ وَ یَكْشِفُ السُّوْٓءَ وَ یَجْعَلُكُمْ خُلَفَآءَ الْاَرْضِؕ-ءَاِلٰهٌ مَّعَ اللّٰهِؕ-قَلِیْلًا مَّا تَذَكَّرُوْنَﭤ(62)

ترجمہ: کنزالعرفان

یا وہ بہتر جو مجبور کی فریاد سنتا ہے جب وہ اسے پکارے اوربرائی ٹال دیتا ہے اور تمہیں زمین کا وارث کرتا ہے۔ کیا الله کے ساتھ کوئی اورمعبود ہے؟تم بہت ہی کم نصیحت حاصل کرتے ہو۔

اَمَّنْ یَّهْدِیْكُمْ فِیْ ظُلُمٰتِ الْبَرِّ وَ الْبَحْرِ وَ مَنْ یُّرْسِلُ الرِّیٰحَ بُشْرًۢا بَیْنَ یَدَیْ رَحْمَتِهٖؕ-ءَاِلٰهٌ مَّعَ اللّٰهِؕ-تَعٰلَى اللّٰهُ عَمَّا یُشْرِكُوْنَﭤ(63)

ترجمہ: کنزالعرفان

یا وہ بہتر ہے جو تمہیں خشکی اور تری کے اندھیروں میں راہ دکھاتا ہے اور وہ جو ہوائیں بھیجتا ہے اس حال میں کہ وہ ہوائیں اللہ کی رحمت سے پہلے خوشخبری دے رہی ہوتی ہیں ۔ کیا الله کے ساتھ کوئی اورمعبود ہے؟اللہ ان کے شرک سے بلندو بالاہے۔

اَمَّنْ یَّبْدَؤُا الْخَلْقَ ثُمَّ یُعِیْدُهٗ وَ مَنْ یَّرْزُقُكُمْ مِّنَ السَّمَآءِ وَ الْاَرْضِؕ-ءَاِلٰهٌ مَّعَ اللّٰهِؕ-قُلْ هَاتُوْا بُرْهَانَكُمْ اِنْ كُنْتُمْ صٰدِقِیْنَ(64)

ترجمہ: کنزالعرفان

یا وہ بہتر ہے جو خلق کی ابتداء فرماتا ہے پھر اسے دوبارہ بنائے گااور وہ جو تمہیں آسمانوں اور زمین سے روزی دیتا ہے۔ کیا الله کے ساتھ کوئی اور معبود ہے؟ تم فرماؤ: اپنی دلیل لاؤ اگر تم سچے ہو۔

قُلْ لَّا یَعْلَمُ مَنْ فِی السَّمٰوٰتِ وَ الْاَرْضِ الْغَیْبَ اِلَّا اللّٰهُؕ-وَ مَا یَشْعُرُوْنَ اَیَّانَ یُبْعَثُوْنَ(65)

ترجمہ: کنزالعرفان

تم فرماؤ: الله کے سوا آسمانوں اور زمین میں کوئی غیب نہیں جانتا اور لوگ نہیں جانتے کہ انہیں کب اُٹھایا جائے گا؟

بَلِ ادّٰرَكَ عِلْمُهُمْ فِی الْاٰخِرَةِ ﱄ بَلْ هُمْ فِیْ شَكٍّ مِّنْهَا -بَلْ هُمْ مِّنْهَا عَمُوْنَ(66)

ترجمہ: کنزالعرفان

کیا کافروں کا علم آخرت کے بارے میں مکمل ہوچکا ہے ؟ بلکہ وہ اس کی طرف سے شک میں ہیں بلکہ وہ اس سے اندھے ہیں ۔

وَ قَالَ الَّذِیْنَ كَفَرُوْۤا ءَاِذَا كُنَّا تُرٰبًا وَّ اٰبَآؤُنَاۤ اَىٕنَّا لَمُخْرَجُوْنَ(67)

ترجمہ: کنزالعرفان

اور کافر وں نے کہا:کیا جب ہم اور ہمارے باپ دادا مٹی ہوجائیں گے توکیا ہم پھر نکالے جائیں گے؟

لَقَدْ وُعِدْنَا هٰذَا نَحْنُ وَ اٰبَآؤُنَا مِنْ قَبْلُۙ-اِنْ هٰذَاۤ اِلَّاۤ اَسَاطِیْرُ الْاَوَّلِیْنَ(68)

ترجمہ: کنزالعرفان

بیشک یہ وعدہ ہمیں اور ہم سے پہلے ہمارے باپ داداؤں کو دیا گیا تھا،یہ تو صرف پہلے لوگوں کی جھوٹی کہانیاں ہیں ۔

قُلْ سِیْرُوْا فِی الْاَرْضِ فَانْظُرُوْا كَیْفَ كَانَ عَاقِبَةُ الْمُجْرِمِیْنَ(69)

ترجمہ: کنزالعرفان

تم فرماؤ: زمین میں چل کر دیکھو، مجرموں کا انجام کیسا ہوا؟

وَ لَا تَحْزَنْ عَلَیْهِمْ وَ لَا تَكُنْ فِیْ ضَیْقٍ مِّمَّا یَمْكُرُوْنَ(70)

ترجمہ: کنزالعرفان

اور (اے حبیب!) تم ان پر غم نہ کرواور ان کی سازشوں سے دل تنگ نہ ہو۔

وَ یَقُوْلُوْنَ مَتٰى هٰذَا الْوَعْدُ اِنْ كُنْتُمْ صٰدِقِیْنَ(71)

ترجمہ: کنزالعرفان

اورکافر کہتے ہیں : یہ وعدہ کب (پورا) ہوگا؟ اگر تم سچے ہو (تو بتاؤ)۔

قُلْ عَسٰۤى اَنْ یَّكُوْنَ رَدِفَ لَكُمْ بَعْضُ الَّذِیْ تَسْتَعْجِلُوْنَ(72)

ترجمہ: کنزالعرفان

تم فرماؤ: ہوسکتا ہے کہ جس (عذاب) کی تم جلدی مچارہے ہو اس کا کچھ حصہ تمہارے پیچھے آلگا ہو۔

وَ اِنَّ رَبَّكَ لَذُوْ فَضْلٍ عَلَى النَّاسِ وَ لٰكِنَّ اَكْثَرَهُمْ لَا یَشْكُرُوْنَ(73)

ترجمہ: کنزالعرفان

اور بیشک تیرا رب لوگوں پرفضل والا ہے لیکن ان میں اکثر لوگ شکر ادا نہیں کرتے۔

وَ اِنَّ رَبَّكَ لَیَعْلَمُ مَا تُكِنُّ صُدُوْرُهُمْ وَ مَا یُعْلِنُوْنَ(74)

ترجمہ: کنزالعرفان

اور بیشک تمہارا رب یقیناجانتا ہے جو ان کے سینے چھپائے ہوئے ہیں اور جو وہ ظاہر کرتے ہیں ۔

وَ مَا مِنْ غَآىٕبَةٍ فِی السَّمَآءِ وَ الْاَرْضِ اِلَّا فِیْ كِتٰبٍ مُّبِیْنٍ(75)

ترجمہ: کنزالعرفان

اور آسمانوں اور زمین میں جتنے غیب ہیں سب ایک بتانے والی کتاب میں ہیں ۔

اِنَّ هٰذَا الْقُرْاٰنَ یَقُصُّ عَلٰى بَنِیْۤ اِسْرَآءِیْلَ اَكْثَرَ الَّذِیْ هُمْ فِیْهِ یَخْتَلِفُوْنَ(76)

ترجمہ: کنزالعرفان

بیشک یہ قرآن بنی اسرائیل سے اکثر وہ باتیں ذکر فرماتا ہے جس میں وہ اختلاف کرتے ہیں ۔

وَ اِنَّهٗ لَهُدًى وَّ رَحْمَةٌ لِّلْمُؤْمِنِیْنَ(77)

ترجمہ: کنزالعرفان

اور بیشک یہ مسلمانوں کے لیے ہدایت اور رحمت ہے۔

اِنَّ رَبَّكَ یَقْضِیْ بَیْنَهُمْ بِحُكْمِهٖ ۙۚ-وَ هُوَ الْعَزِیْزُ الْعَلِیْمُ(78)

ترجمہ: کنزالعرفان

بیشک تمہارا رب اپنے حکم سے ان کے درمیان فیصلہ فرمادے گا اور وہی عزت و الا علم والاہے۔

فَتَوَكَّلْ عَلَى اللّٰهِؕ-اِنَّكَ عَلَى الْحَقِّ الْمُبِیْنِ(79)

ترجمہ: کنزالعرفان

تو تم الله پر بھروسہ کرو بیشک تم روشن حق پر ہو۔

اِنَّكَ لَا تُسْمِــعُ الْمَوْتٰى وَ لَا تُسْمِــعُ الصُّمَّ الدُّعَآءَ اِذَا وَلَّوْا مُدْبِرِیْنَ(80)

ترجمہ: کنزالعرفان

بیشک تم مردوں کو نہیں سناسکتے اور نہ تم بہروں کو پکار سناسکتے ہو جب وہ پیٹھ دے کرپھر رہے ہوں ۔

وَ مَاۤ اَنْتَ بِهٰدِی الْعُمْیِ عَنْ ضَلٰلَتِهِمْؕ-اِنْ تُسْمِعُ اِلَّا مَنْ یُّؤْمِنُ بِاٰیٰتِنَا فَهُمْ مُّسْلِمُوْنَ(81)

ترجمہ: کنزالعرفان

اور تم اندھوں کو ان کی گمراہی سے (نکال کر) ہدایت دینے والے نہیں ۔تم تو اسی کو سنا سکتے ہو جو ہماری آیتوں پر ایمان لاتے ہیں تو وہ فرمانبردار ہیں ۔

وَ اِذَا وَقَعَ الْقَوْلُ عَلَیْهِمْ اَخْرَجْنَا لَهُمْ دَآبَّةً مِّنَ الْاَرْضِ تُكَلِّمُهُمْۙ-اَنَّ النَّاسَ كَانُوْا بِاٰیٰتِنَا لَا یُوْقِنُوْنَ(82)

ترجمہ: کنزالعرفان

اور جب ان پر با ت آپڑے گی توہم ان کے لیے زمین سے ایک جانور نکالیں گے جو لوگوں سے کلام کرے گااس لیے کہ لوگ ہماری آیتوں پر یقین نہ کرتے تھے۔

 

وَ یَوْمَ نَحْشُرُ مِنْ كُلِّ اُمَّةٍ فَوْجًا مِّمَّنْ یُّكَذِّبُ بِاٰیٰتِنَا فَهُمْ یُوْزَعُوْنَ(83)

ترجمہ: کنزالعرفان

اور اس دن کو یاد کروجس دن ہم ہر امت میں سے ایک گروہ کو اٹھائیں گے جو ہماری آیتوں کو جھٹلاتا ہے تو ان کے پہلے لوگوں کو روکا جائے گا تاکہ ان کے بعد والے ان سے آملیں ۔

حَتّٰۤى اِذَا جَآءُوْ قَالَ اَكَذَّبْتُمْ بِاٰیٰتِیْ وَ لَمْ تُحِیْطُوْا بِهَا عِلْمًا اَمَّا ذَا كُنْتُمْ تَعْمَلُوْنَ(84)

ترجمہ: کنزالعرفان

یہاں تک کہ جب سب حاضر ہوجائیں گے تو الله فرمائے گا: کیا تم نے میری آیتوں کو جھٹلایا تھا حالانکہ تمہارا علم ان تک نہ پہنچا تھایاتم کیا کام کرتے تھے؟

وَ وَقَعَ الْقَوْلُ عَلَیْهِمْ بِمَا ظَلَمُوْا فَهُمْ لَا یَنْطِقُوْنَ(85)

ترجمہ: کنزالعرفان

اور ان پر ان کے ظلم کے سبب بات واقع ہوچکی تو وہ اب کچھ نہیں بولتے۔

اَلَمْ یَرَوْا اَنَّا جَعَلْنَا الَّیْلَ لِیَسْكُنُوْا فِیْهِ وَ النَّهَارَ مُبْصِرًاؕ-اِنَّ فِیْ ذٰلِكَ لَاٰیٰتٍ لِّقَوْمٍ یُّؤْمِنُوْنَ(86)

ترجمہ: کنزالعرفان

کیا انہوں نے نہ دیکھا کہ ہم نے رات بنائی تاکہ وہ اس میں آرام کریں اور دن کوآنکھیں کھولنے والابنایا بیشک اس میں ان لوگوں کیلئے ضرور نشانیاں ہیں جو ایمان رکھتے ہیں ۔

وَ یَوْمَ یُنْفَخُ فِی الصُّوْرِ فَفَزِعَ مَنْ فِی السَّمٰوٰتِ وَ مَنْ فِی الْاَرْضِ اِلَّا مَنْ شَآءَ اللّٰهُؕ-وَ كُلٌّ اَتَوْهُ دٰخِرِیْنَ(87)

ترجمہ: کنزالعرفان

اور جس دن صور میں پھونکا جائے گا تو جو آسمانوں میں ہیں اور جوزمین میں ہیں سب گھبرا جائیں گے مگر وہ جنہیں الله چاہے اور سب اس کے حضور عاجزی کرتے حاضر ہوں گے۔

وَ تَرَى الْجِبَالَ تَحْسَبُهَا جَامِدَةً وَّ هِیَ تَمُرُّ مَرَّ السَّحَابِؕ-صُنْعَ اللّٰهِ الَّذِیْۤ اَتْقَنَ كُلَّ شَیْءٍؕ-اِنَّهٗ خَبِیْرٌۢ بِمَا تَفْعَلُوْنَ(88)

ترجمہ: کنزالعرفان

اور تُو پہاڑوں کو دیکھے گا انہیں جمے ہوئے خیال کرے گا حالانکہ وہ بادل کے چلنے کی طرح چل رہے ہوں گے۔یہ اس الله کی کاریگری ہے جس نے ہر چیزکو مضبوط کیا بیشک وہ تمہارے کاموں سے خبردار ہے۔

مَنْ جَآءَ بِالْحَسَنَةِ فَلَهٗ خَیْرٌ مِّنْهَاۚ-وَ هُمْ مِّنْ فَزَعٍ یَّوْمَىٕذٍ اٰمِنُوْنَ(89)

ترجمہ: کنزالعرفان

جو نیکی لائے اس کے لیے اس سے بہتر صلہ ہے اور وہ اس دن کی گھبراہٹ سے امن و چین میں ہوں گے۔

وَ مَنْ جَآءَ بِالسَّیِّئَةِ فَكُبَّتْ وُجُوْهُهُمْ فِی النَّارِؕ-هَلْ تُجْزَوْنَ اِلَّا مَا كُنْتُمْ تَعْمَلُوْنَ(90)

ترجمہ: کنزالعرفان

اور جو برائی لائے گاتو ان کے چہرے آگ میں الٹے کردیے جائیں گے۔ (اے لوگو!) تمہیں تمہارے اعمال ہی کا بدلہ دیا جائے گا۔

اِنَّمَاۤ اُمِرْتُ اَنْ اَعْبُدَ رَبَّ هٰذِهِ الْبَلْدَةِ الَّذِیْ حَرَّمَهَا وَ لَهٗ كُلُّ شَیْءٍ٘-وَّ اُمِرْتُ اَنْ اَكُوْنَ مِنَ الْمُسْلِمِیْنَ(91)

ترجمہ: کنزالعرفان

مجھے تو یہی حکم ہوا ہے کہ میں اس شہر (مکہ) کے رب کی عبادت کروں جس نے اسے حرمت والا بنایا ہے اورہر شے اسی کی ملکیت ہے اور مجھے حکم ہوا ہے کہ فرمانبرداروں میں سے رہوں ۔

وَ اَنْ اَتْلُوَا الْقُرْاٰنَۚ-فَمَنِ اهْتَدٰى فَاِنَّمَا یَهْتَدِیْ لِنَفْسِهٖۚ-وَ مَنْ ضَلَّ فَقُلْ اِنَّمَاۤ اَنَا مِنَ الْمُنْذِرِیْنَ(92)

ترجمہ: کنزالعرفان

اور یہ کہ میں قرآن کی تلاوت کروں تو جس نے ہدایت پائی تواس نے اپنی ذات کیلئے ہی ہدایت پائی اور جو گمراہ ہو تو تم فرمادو کہ میں توصرف ڈر انے والوں میں سے ہوں ۔

وَ قُلِ الْحَمْدُ لِلّٰهِ سَیُرِیْكُمْ اٰیٰتِهٖ فَتَعْرِفُوْنَهَاؕ-وَ مَا رَبُّكَ بِغَافِلٍ عَمَّا تَعْمَلُوْنَ(93)

ترجمہ: کنزالعرفان

اور تم فرماؤ:سب خوبیاں الله کے لیے ہیں ، عنقریب وہ تمہیں اپنی نشانیاں دکھائے گا تو تم انہیں پہچان لو گے اور (اے حبیب!) تمہارا رب، (اے لوگو!) تمہارے اعمال سے غافل نہیں ہے۔

بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

ترجمہ: کنزالعرفان

اللہ کے نام سے شروع جو نہایت مہربان ، رحمت والاہے ۔

طٰسٓمّٓ(1)

ترجمہ: کنزالعرفان

طسم۔

تِلْكَ اٰیٰتُ الْكِتٰبِ الْمُبِیْنِ(2)

ترجمہ: کنزالعرفان

یہ روشن کتاب کی آیتیں ہیں ۔

نَتْلُوْا عَلَیْكَ مِنْ نَّبَاِ مُوْسٰى وَ فِرْعَوْنَ بِالْحَقِّ لِقَوْمٍ یُّؤْمِنُوْنَ(3)

ترجمہ: کنزالعرفان

ہم تمہارے سامنے حق کے ساتھ موسیٰ اور فرعون کی خبرپڑھتے ہیں ان لوگوں کے لیے جو ایمان رکھتے ہیں ۔

اِنَّ فِرْعَوْنَ عَلَا فِی الْاَرْضِ وَ جَعَلَ اَهْلَهَا شِیَعًا یَّسْتَضْعِفُ طَآىٕفَةً مِّنْهُمْ یُذَبِّحُ اَبْنَآءَهُمْ وَ یَسْتَحْیٖ نِسَآءَهُمْؕ-اِنَّهٗ كَانَ مِنَ الْمُفْسِدِیْنَ(4)

ترجمہ: کنزالعرفان

بیشک فرعون نے زمین میں تکبر کیا تھا اور اس کے لوگوں کے مختلف گروہ بنادئیے تھے ان میں ایک گروہ (بنی اسرائیل) کو کمزورکر رکھا تھا،ان کے بیٹوں کو ذبح کرتا اور ان کی عورتوں کو زندہ رکھتاتھا، بیشک وہ فسادیوں میں سے تھا۔

وَ نُرِیْدُ اَنْ نَّمُنَّ عَلَى الَّذِیْنَ اسْتُضْعِفُوْا فِی الْاَرْضِ وَ نَجْعَلَهُمْ اَىٕمَّةً وَّ نَجْعَلَهُمُ الْوٰرِثِیْنَ(5)

ترجمہ: کنزالعرفان

اور ہم چاہتے تھے کہ ان لوگوں پر احسان فرمائیں جنہیں زمین میں کمزوربنا یاگیا تھااور انہیں پیشوا بنائیں اور انہیں (ملک و مال کا) وارث بنائیں ۔

وَ نُمَكِّنَ لَهُمْ فِی الْاَرْضِ وَ نُرِیَ فِرْعَوْنَ وَ هَامٰنَ وَ جُنُوْدَهُمَا مِنْهُمْ مَّا كَانُوْا یَحْذَرُوْنَ(6)

ترجمہ: کنزالعرفان

اور انہیں زمین میں اقتداردیں اور فرعون اور ہامان اور ان کے لشکروں کو وہی دکھادیں جس کا انہیں ان کی طرف سے خطرہ تھا۔

وَ اَوْحَیْنَاۤ اِلٰۤى اُمِّ مُوْسٰۤى اَنْ اَرْضِعِیْهِۚ-فَاِذَا خِفْتِ عَلَیْهِ فَاَلْقِیْهِ فِی الْیَمِّ وَ لَا تَخَافِیْ وَ لَا تَحْزَنِیْۚ-اِنَّا رَآدُّوْهُ اِلَیْكِ وَ جَاعِلُوْهُ مِنَ الْمُرْسَلِیْنَ(7)

ترجمہ: کنزالعرفان

اور ہم نے موسیٰ کی ماں کو اِلہام فرمایا کہ اسے دودھ پلا پھر جب تجھے اس پر خوف ہو تو اسے دریا میں ڈال دے اور خوف نہ کر اور غم نہ کر ،بیشک ہم اسے تیری طرف پھیر لائیں گے اور اسے رسولوں میں سے بنائیں گے۔

فَالْتَقَطَهٗۤ اٰلُ فِرْعَوْنَ لِیَكُوْنَ لَهُمْ عَدُوًّا وَّ حَزَنًاؕ-اِنَّ فِرْعَوْنَ وَ هَامٰنَ وَ جُنُوْدَهُمَا كَانُوْا خٰطِـٕیْنَ(8)

ترجمہ: کنزالعرفان

تو اسے فرعون کے گھر والوں نے اٹھالیا تاکہ وہ ان کیلئے دشمن اور غم بنے، بیشک فرعون اور ہامان اور ان کے لشکر خطا کار تھے۔

وَ قَالَتِ امْرَاَتُ فِرْعَوْنَ قُرَّتُ عَیْنٍ لِّیْ وَ لَكَؕ-لَا تَقْتُلُوْهُ ﳓ عَسٰۤى اَنْ یَّنْفَعَنَاۤ اَوْ نَتَّخِذَهٗ وَلَدًا وَّ هُمْ لَا یَشْعُرُوْنَ(9)

ترجمہ: کنزالعرفان

اور فرعون کی بیوی نے کہا: یہ بچہ میری اور تیری آنکھوں کی ٹھنڈک ہے، اسے قتل نہ کرو شاید یہ ہمیں نفع دے یا ہم اسے بیٹا بنالیں اور وہ بے خبرتھے۔

وَ اَصْبَحَ فُؤَادُ اُمِّ مُوْسٰى فٰرِغًاؕ-اِنْ كَادَتْ لَتُبْدِیْ بِهٖ لَوْ لَاۤ اَنْ رَّبَطْنَا عَلٰى قَلْبِهَا لِتَكُوْنَ مِنَ الْمُؤْمِنِیْنَ(10)

ترجمہ: کنزالعرفان

اور صبح کے وقت موسیٰ کی ماں کا دل بے قرار ہوگیا، بیشک قریب تھا کہ وہ اسے ظاہر کردیتی اگر ہم اس کے دل کو مضبوط نہ کرتے کہ وہ (ہمارے وعدے پر) یقین رکھنے والوں میں سے رہے ۔

وَ قَالَتْ لِاُخْتِهٖ قُصِّیْهِ٘-فَبَصُرَتْ بِهٖ عَنْ جُنُبٍ وَّ هُمْ لَا یَشْعُرُوْنَ(11)

ترجمہ: کنزالعرفان

اور اس کی ماں نے اس کی بہن سے کہا: اس کے پیچھے چلی جا تو وہ بہن اسے دور سے دیکھتی رہی اور ان (فرعونیوں ) کو خبر نہ تھی۔

وَ حَرَّمْنَا عَلَیْهِ الْمَرَاضِعَ مِنْ قَبْلُ فَقَالَتْ هَلْ اَدُلُّكُمْ عَلٰۤى اَهْلِ بَیْتٍ یَّكْفُلُوْنَهٗ لَكُمْ وَ هُمْ لَهٗ نٰصِحُوْنَ(12)

ترجمہ: کنزالعرفان

اور ہم نے پہلے ہی سب دائیاں اس پر حرام کردی تھیں تو موسیٰ کی بہن نے کہا: کیا میں تمہیں ایسے گھر والے بتادوں جو تمہارے اس بچہ کی ذمہ داری لے لیں اور وہ اس کے خیر خواہ بھی ہوں ؟

فَرَدَدْنٰهُ اِلٰۤى اُمِّهٖ كَیْ تَقَرَّ عَیْنُهَا وَ لَا تَحْزَنَ وَ لِتَعْلَمَ اَنَّ وَعْدَ اللّٰهِ حَقٌّ وَّ لٰـكِنَّ اَكْثَرَهُمْ لَا یَعْلَمُوْنَ(13)

ترجمہ: کنزالعرفان

تو ہم نے اسے اس کی ماں کی طرف لوٹا دیا تا کہ ماں کی آنکھ ٹھنڈی ہو اور وہ غم نہ کھائے اور جان لے کہ الله کا وعدہ سچا ہے لیکن اکثر لوگ نہیں جانتے۔

وَ لَمَّا بَلَغَ اَشُدَّهٗ وَ اسْتَوٰۤى اٰتَیْنٰهُ حُكْمًا وَّ عِلْمًاؕ-وَ كَذٰلِكَ نَجْزِی الْمُحْسِنِیْنَ(14)

ترجمہ: کنزالعرفان

اور جب موسیٰ اپنی جوانی کو پہنچے اور بھرپورہوگئے تو ہم نے اسے حکمت اور علم عطا فرمایا اور ہم نیکوں کو ایسا ہی صلہ دیتے ہیں ۔

وَ دَخَلَ الْمَدِیْنَةَ عَلٰى حِیْنِ غَفْلَةٍ مِّنْ اَهْلِهَا فَوَجَدَ فِیْهَا رَجُلَیْنِ یَقْتَتِلٰنِ ﱪ هٰذَا مِنْ شِیْعَتِهٖ وَ هٰذَا مِنْ عَدُوِّهٖۚ-فَاسْتَغَاثَهُ الَّذِیْ مِنْ شِیْعَتِهٖ عَلَى الَّذِیْ مِنْ عَدُوِّهٖۙ-فَوَكَزَهٗ مُوْسٰى فَقَضٰى عَلَیْهِ ﱪ قَالَ هٰذَا مِنْ عَمَلِ الشَّیْطٰنِؕ-اِنَّهٗ عَدُوٌّ مُّضِلٌّ مُّبِیْنٌ(15)

ترجمہ: کنزالعرفان

اور (ایک دن موسیٰ) شہروالوں کی (دوپہر کی) نیند کے وقت شہرمیں داخل ہوئے تو اس میں دو مردوں کو لڑتے ہوئے پایا۔ ایک موسیٰ کے گروہ سے تھا اور دوسرا اس کے دشمنوں میں سے تھا تو وہ جو موسیٰ کے گروہ میں سے تھا اس نے موسیٰ سے اس کے خلاف مدد مانگی جو اس کے دشمنوں سے تھا تو موسیٰ نے اس کے گھونسا مارا تو اس کا کام تمام کردیا۔ (پھر) فرمایا: یہ شیطان کی طرف سے ہواہے۔ بیشک وہ کھلا گمراہ کرنے والا دشمن ہے۔

قَالَ رَبِّ اِنِّیْ ظَلَمْتُ نَفْسِیْ فَاغْفِرْ لِیْ فَغَفَرَ لَهٗؕ-اِنَّهٗ هُوَ الْغَفُوْرُ الرَّحِیْمُ(16)

ترجمہ: کنزالعرفان

موسیٰ نے عرض کی: اے میرے رب!میں نے اپنی جان پر زیادتی کی تو تومجھے بخش دے تو الله نے اسے بخش دیا بیشک وہی بخشنے والا مہربان ہے۔

قَالَ رَبِّ بِمَاۤ اَنْعَمْتَ عَلَیَّ فَلَنْ اَكُوْنَ ظَهِیْرًا لِّلْمُجْرِمِیْنَ(17)

ترجمہ: کنزالعرفان

عرض کی: اے میرے رب!تو نے میرے اوپر جو احسان کیا ہے اس کی قسم کہ اب ہرگز میں مجرموں کا مددگار نہ ہوں گا۔

فَاَصْبَحَ فِی الْمَدِیْنَةِ خَآىٕفًا یَّتَرَقَّبُ فَاِذَا الَّذِی اسْتَنْصَرَهٗ بِالْاَمْسِ یَسْتَصْرِخُهٗؕ-قَالَ لَهٗ مُوْسٰۤى اِنَّكَ لَغَوِیٌّ مُّبِیْنٌ(18)

ترجمہ: کنزالعرفان

پھر موسیٰ نے شہر میں ڈرتے ہوئے، انتظار میں صبح کی تواچانک دیکھا کہ وہ جس نے کل ان سے مدد مانگی تھی فریاد کررہا ہے توموسیٰ نے اس سے فرمایا بیشک تو ضرورکھلا گمراہ ہے ۔

فَلَمَّاۤ اَنْ اَرَادَ اَنْ یَّبْطِشَ بِالَّذِیْ هُوَ عَدُوٌّ لَّهُمَاۙ-قَالَ یٰمُوْسٰۤى اَتُرِیْدُ اَنْ تَقْتُلَنِیْ كَمَا قَتَلْتَ نَفْسًۢا بِالْاَمْسِ ﳓ اِنْ تُرِیْدُ اِلَّاۤ اَنْ تَكُوْنَ جَبَّارًا فِی الْاَرْضِ وَ مَا تُرِیْدُ اَنْ تَكُوْنَ مِنَ الْمُصْلِحِیْنَ(19)

ترجمہ: کنزالعرفان

تو جب موسیٰ نے چاہا کہ اس (قبطی) کو پکڑلیں جو ان دونوں کا دشمن تھا تو وہ بولا :اے موسیٰ! کیا تم مجھے ویسا ہی قتل کرنا چاہتے ہو جیسا تم نے کل ایک شخص کو قتل کردیا تم تو یہی چاہتے ہو کہ زمین میں زبردستی کرنے والے بن جاؤ اورتم اصلاح کرنے والوں میں سے نہیں ہوناچاہتے۔

وَ جَآءَ رَجُلٌ مِّنْ اَقْصَا الْمَدِیْنَةِ یَسْعٰى٘-قَالَ یٰمُوْسٰۤى اِنَّ الْمَلَاَ یَاْتَمِرُوْنَ بِكَ لِیَقْتُلُوْكَ فَاخْرُ جْ اِنِّیْ لَكَ مِنَ النّٰصِحِیْنَ(20)

ترجمہ: کنزالعرفان

اور شہر کے پرلے کنارے سے ایک (مومن) شخص دوڑ تا ہواآیا ،کہا: اے موسیٰ!بیشک دربار والے آپ کے بارے میں مشورہ کررہے ہیں کہ آپ کوقتل کردیں تو آپ نکل جائیں ۔بیشک میں آپ کے خیرخواہوں میں سے ہوں ۔

فَخَرَ جَ مِنْهَا خَآىٕفًا یَّتَرَقَّبُ٘-قَالَ رَبِّ نَجِّنِیْ مِنَ الْقَوْمِ الظّٰلِمِیْنَ(21)

ترجمہ: کنزالعرفان

پھر موسیٰ شہر سے ڈرتے ہوئے انتظار کرتے ہوئے نکلے ۔موسیٰ نے عرض کی: اے میرے رب! مجھے ظالموں سے نجات دیدے۔

وَ لَمَّا تَوَجَّهَ تِلْقَآءَ مَدْیَنَ قَالَ عَسٰى رَبِّیْۤ اَنْ یَّهْدِیَنِیْ سَوَآءَ السَّبِیْلِ(22)

ترجمہ: کنزالعرفان

اور جب وہ مدین کی طرف متوجہ ہوئے توکہا :عنقریب میرا رب مجھے سیدھا راستہ بتائے گا۔

وَ لَمَّا وَرَدَ مَآءَ مَدْیَنَ وَجَدَ عَلَیْهِ اُمَّةً مِّنَ النَّاسِ یَسْقُوْنَ ٘۬-وَ وَجَدَ مِنْ دُوْنِهِمُ امْرَاَتَیْنِ تَذُوْدٰنِۚ-قَالَ مَا خَطْبُكُمَاؕ-قَالَتَا لَا نَسْقِیْ حَتّٰى یُصْدِرَ الرِّعَآءُٚ-وَ اَبُوْنَا شَیْخٌ كَبِیْرٌ(23)

ترجمہ: کنزالعرفان

اور جب وہ مدین کے پانی پر تشریف لائے تووہاں لوگوں کے ایک گروہ کو دیکھا کہ اپنے جانوروں کو پانی پلارہے ہیں اور ان کے دوسری طرف دو عورتوں کو دیکھاجو اپنے جانوروں کو روک رہی ہیں ۔ موسیٰ نے فرمایا: تم دونوں کا کیا حال ہے؟ وہ بولیں : ہم پانی نہیں پلاتیں جب تک سب چرواہے پلاکر پھیر نہ لے جائیں اور ہمارے باپ بہت بوڑھے ہیں ۔

فَسَقٰى لَهُمَا ثُمَّ تَوَلّٰۤى اِلَى الظِّلِّ فَقَالَ رَبِّ اِنِّیْ لِمَاۤ اَنْزَلْتَ اِلَیَّ مِنْ خَیْرٍ فَقِیْرٌ(24)

ترجمہ: کنزالعرفان

تو موسیٰ نے ان دونوں کے جانوروں کو پانی پلا دیا پھر سائے کی طرف پھرے اور عرض کی: اے میرے رب!میں اس خیر (کھانے) کی طرف محتاج ہوں جو تو میرے لیے اتارے۔

فَجَآءَتْهُ اِحْدٰىهُمَا تَمْشِیْ عَلَى اسْتِحْیَآءٍ٘-قَالَتْ اِنَّ اَبِیْ یَدْعُوْكَ لِیَجْزِیَكَ اَجْرَ مَا سَقَیْتَ لَنَاؕ-فَلَمَّا جَآءَهٗ وَ قَصَّ عَلَیْهِ الْقَصَصَۙ – قَالَ لَا تَخَفْٙ- نَجَوْتَ مِنَ الْقَوْمِ الظّٰلِمِیْنَ(25)

ترجمہ: کنزالعرفان

تو ان دونوں لڑکیوں میں سے ایک حضرت موسیٰ کے پاس شرم سے چلتی ہوئی آئی (اور) کہا: میرے والد آپ کو بلارہے ہیں تاکہ آپ کو اس کا م کی مزدوری دیں جوآپ نے ہمارے جانوروں کو پانی پلایا ہے۔ تو جب موسیٰ اس (والد) کے پاس آئے اور اسے (اپنے) واقعات سنائے تواس نے کہا: ڈرو نہیں ، آپ ظالموں سے نجات پاچکے ہو۔

قَالَتْ اِحْدٰىهُمَا یٰۤاَبَتِ اسْتَاْجِرْهُ٘-اِنَّ خَیْرَ مَنِ اسْتَاْجَرْتَ الْقَوِیُّ الْاَمِیْنُ(26)

ترجمہ: کنزالعرفان

ان میں سے ایک نے کہا: اے میرے باپ!ان کو ملازم رکھ لو بیشک آپ کا بہتر نوکر وہ ہوگا جو طاقتور اور امانتدار ہو۔

قَالَ اِنِّیْۤ اُرِیْدُ اَنْ اُنْكِحَكَ اِحْدَى ابْنَتَیَّ هٰتَیْنِ عَلٰۤى اَنْ تَاْجُرَنِیْ ثَمٰنِیَ حِجَجٍۚ-فَاِنْ اَتْمَمْتَ عَشْرًا فَمِنْ عِنْدِكَۚ-وَ مَاۤ اُرِیْدُ اَنْ اَشُقَّ عَلَیْكَؕ-سَتَجِدُنِیْۤ اِنْ شَآءَ اللّٰهُ مِنَ الصّٰلِحِیْنَ(27)

ترجمہ: کنزالعرفان

۔ (انہوں نے) فرمایا: میں چاہتا ہوں کہ اپنی دونوں بیٹیوں میں سے ایک کے ساتھ اس مہر پر تمہارا نکاح کردوں کہ تم آٹھ سال تک میری ملازمت کرو پھر اگر تم دس سال پورے کردو تووہ (اضافہ) تمہاری طرف سے ہوگا اور میں تمہیں مشقت میں ڈالنا نہیں چاہتا۔ ان شآء اللہ عنقریب تم مجھے نیکوں میں سے پاؤ گے۔

قَالَ ذٰلِكَ بَیْنِیْ وَ بَیْنَكَؕ-اَیَّمَا الْاَجَلَیْنِ قَضَیْتُ فَلَا عُدْوَانَ عَلَیَّؕ-وَ اللّٰهُ عَلٰى مَا نَقُوْلُ وَكِیْلٌ(28)

ترجمہ: کنزالعرفان

موسیٰ نے جواب دیا: یہ میرے اور آپ کے درمیان (معاہدہ طے) ہے۔ میں ان دونوں میں سے جو بھی مدت پوری کردوں تو مجھ پر کوئی زیادتی نہیں ہوگی اور ہماری اس گفتگو پر الله نگہبان ہے۔

فَلَمَّا قَضٰى مُوْسَى الْاَجَلَ وَ سَارَ بِاَهْلِهٖۤ اٰنَسَ مِنْ جَانِبِ الطُّوْرِ نَارًاۚ-قَالَ لِاَهْلِهِ امْكُثُوْۤا اِنِّیْۤ اٰنَسْتُ نَارًا لَّعَلِّیْۤ اٰتِیْكُمْ مِّنْهَا بِخَبَرٍ اَوْ جَذْوَةٍ مِّنَ النَّارِ لَعَلَّكُمْ تَصْطَلُوْنَ(29)

ترجمہ: کنزالعرفان

پھر جب موسیٰ نے اپنی مدت پوری کردی اور اپنی بیوی کو لے کر چلے تو کوہِ طور کی طرف ایک آگ دیکھی۔ آپ نے اپنی گھر والی سے فرمایا: تم ٹھہرو ، بیشک میں نے ایک آگ دیکھی ہے، شاید میں وہاں سے کچھ خبر لاؤ ں یا تمہارے لیے کوئی آگ کی چنگاری لاؤں تاکہ تم گرمی حاصل کرو۔

فَلَمَّاۤ اَتٰىهَا نُوْدِیَ مِنْ شَاطِئِ الْوَادِ الْاَیْمَنِ فِی الْبُقْعَةِ الْمُبٰرَكَةِ مِنَ الشَّجَرَةِ اَنْ یّٰمُوْسٰۤى اِنِّیْۤ اَنَا اللّٰهُ رَبُّ الْعٰلَمِیْنَ(30)

ترجمہ: کنزالعرفان

پھر جب آگ کے پاس آئے تو برکت والی جگہ میں میدان کے دائیں کنارے سے ایک درخت سے انہیں ندا کی گئی :اے موسیٰ!بیشک میں ہی الله ہوں ،سارے جہانوں کاپالنے والاہوں ۔

وَ اَنْ اَلْقِ عَصَاكَؕ-فَلَمَّا رَاٰهَا تَهْتَزُّ كَاَنَّهَا جَآنٌّ وَّلّٰى مُدْبِرًا وَّ لَمْ یُعَقِّبْؕ-یٰمُوْسٰۤى اَقْبِلْ وَ لَا تَخَفْ- اِنَّكَ مِنَ الْاٰمِنِیْنَ(31)

ترجمہ: کنزالعرفان

اور یہ کہ تم اپنا عصا ڈال دو تو جب اسے لہراتا ہوا دیکھا گویا کہ سانپ ہے تو حضرت موسیٰ پیٹھ پھیر کر چلے اور مڑ کر نہ دیکھا۔ (ہم نے فرمایا:) اے موسیٰ! سامنے آؤ اورنہ ڈرو ،بیشک تم امن والوں میں سے ہو۔

اُسْلُكْ یَدَكَ فِیْ جَیْبِكَ تَخْرُ جْ بَیْضَآءَ مِنْ غَیْرِ سُوْٓءٍ٘-وَّ اضْمُمْ اِلَیْكَ جَنَاحَكَ مِنَ الرَّهْبِ فَذٰنِكَ بُرْهَانٰنِ مِنْ رَّبِّكَ اِلٰى فِرْعَوْنَ وَ مَلَاۡىٕهٖؕ-اِنَّهُمْ كَانُوْا قَوْمًا فٰسِقِیْنَ(32)

ترجمہ: کنزالعرفان

اپنا ہاتھ گریبان میں ڈالو تووہ بغیر کسی مرض کے سفید چمکتا ہوا نکلے گا اور خوف دور کرنے کیلئے اپنا ہاتھ اپنے ساتھ ملالو تو تیرے رب کی طرف سے فرعون اور اس کے درباریوں کی طرف یہ دو بڑی دلیلیں ہیں ،بیشک وہ نافرمان لوگ ہیں ۔

قَالَ رَبِّ اِنِّیْ قَتَلْتُ مِنْهُمْ نَفْسًا فَاَخَافُ اَنْ یَّقْتُلُوْنِ(33)

ترجمہ: کنزالعرفان

موسیٰ نے عرض کی: اے میرے رب!میں نے ان میں سے ایک شخص کو قتل کردیا تھا تو مجھے ڈر ہے کہ وہ مجھے قتل کردیں گے۔

وَ اَخِیْ هٰرُوْنُ هُوَ اَفْصَحُ مِنِّیْ لِسَانًا فَاَرْسِلْهُ مَعِیَ رِدْاً یُّصَدِّقُنِیْۤ٘-اِنِّیْۤ اَخَافُ اَنْ یُّكَذِّبُوْنِ(34)

ترجمہ: کنزالعرفان

اور میرا بھائی ہارون اس کی زبان مجھ سے زیادہ صاف ہے تو اسے میری مدد کے لیے رسول بنا تاکہ وہ میری تصدیق کرے ، بیشک مجھے ڈر ہے کہ وہ مجھے جھٹلائیں گے۔

قَالَ سَنَشُدُّ عَضُدَكَ بِاَخِیْكَ وَ نَجْعَلُ لَكُمَا سُلْطٰنًا فَلَا یَصِلُوْنَ اِلَیْكُمَاۚۛ-بِاٰیٰتِنَاۤۚۛ-اَنْتُمَا وَ مَنِ اتَّبَعَكُمَا الْغٰلِبُوْنَ(35)

ترجمہ: کنزالعرفان

الله نے فرمایا:عنقریب ہم تیرے بازو کو تیرے بھائی کے ذریعے قوت دیں گے اور تم دونوں کو غلبہ عطا فرمائیں گے تو وہ ہماری نشانیوں کے سبب تم دونوں کا کچھ نقصان نہ کرسکیں گے ۔تم دونوں اور تمہاری پیروی کرنے والے غالب آئیں گے۔

فَلَمَّا جَآءَهُمْ مُّوْسٰى بِاٰیٰتِنَا بَیِّنٰتٍ قَالُوْا مَا هٰذَاۤ اِلَّا سِحْرٌ مُّفْتَرًى وَّ مَا سَمِعْنَا بِهٰذَا فِیْۤ اٰبَآىٕنَا الْاَوَّلِیْنَ(36)

ترجمہ: کنزالعرفان

پھر جب موسیٰ ان کے پاس ہماری روشن نشانیاں لے کر آئے تو (فرعونیوں نے) کہا: یہ تو صرف ایک بناوٹی جادو ہے اور ہم نے اپنے اگلے باپ داداؤں میں یہ (بات کبھی) نہیں سنی۔

وَ قَالَ مُوْسٰى رَبِّیْۤ اَعْلَمُ بِمَنْ جَآءَ بِالْهُدٰى مِنْ عِنْدِهٖ وَ مَنْ تَكُوْنُ لَهٗ عَاقِبَةُ الدَّارِؕ-اِنَّهٗ لَا یُفْلِحُ الظّٰلِمُوْنَ(37)

ترجمہ: کنزالعرفان

اور موسیٰ نے فرمایا: میرا رب خوب جانتا ہے جو اس کے پاس سے ہدایت لائے اور جس کے لیے آخرت کے گھر کا(اچھا)انجام ہوگا۔ بیشک ظالم کامیاب نہیں ہوں گے۔

وَ قَالَ فِرْعَوْنُ یٰۤاَیُّهَا الْمَلَاُ مَا عَلِمْتُ لَكُمْ مِّنْ اِلٰهٍ غَیْرِیْۚ-فَاَوْقِدْ لِیْ یٰهَامٰنُ عَلَى الطِّیْنِ فَاجْعَلْ لِّیْ صَرْحًا لَّعَلِّیْۤ اَطَّلِعُ اِلٰۤى اِلٰهِ مُوْسٰىۙ-وَ اِنِّیْ لَاَظُنُّهٗ مِنَ الْكٰذِبِیْنَ(38)

ترجمہ: کنزالعرفان

اور فرعون نے کہا: اے درباریو!میں تمہارے لیے اپنے سوا کوئی خدا نہیں جانتا تو اے ہامان! میرے لیے گارے پر آگ جلا پھر میرے لئے ایک اونچا محل بناؤ، شاید میں موسیٰ کے خدا کو جھانک لوں اور بیشک میں تو اسے جھوٹوں میں سے ہی سمجھتا ہوں ۔

وَ اسْتَكْبَرَ هُوَ وَ جُنُوْدُهٗ فِی الْاَرْضِ بِغَیْرِ الْحَقِّ وَ ظَنُّوْۤا اَنَّهُمْ اِلَیْنَا لَا یُرْجَعُوْنَ(39)

ترجمہ: کنزالعرفان

اور اس نے اور اس کے لشکریوں نے زمین میں بے جا تکبر کیا اوروہ سمجھے کہ انہیں ہماری طرف پھرنا نہیں ۔

فَاَخَذْنٰهُ وَ جُنُوْدَهٗ فَنَبَذْنٰهُمْ فِی الْیَمِّۚ-فَانْظُرْ كَیْفَ كَانَ عَاقِبَةُ الظّٰلِمِیْنَ(40)

ترجمہ: کنزالعرفان

تو ہم نے اسے اور اس کے لشکر کو پکڑ کر دریا میں پھینک دیا تو دیکھو ظالموں کا کیسا انجام ہوا؟

وَ جَعَلْنٰهُمْ اَىٕمَّةً یَّدْعُوْنَ اِلَى النَّارِۚ-وَ یَوْمَ الْقِیٰمَةِ لَا یُنْصَرُوْنَ(41)

ترجمہ: کنزالعرفان

اور انہیں ہم نے پیشوا بنادیا کہ آگ کی طرف بلاتے ہیں اور قیامت کے دن ان کی مدد نہیں کی جائے گی۔

وَ اَتْبَعْنٰهُمْ فِیْ هٰذِهِ الدُّنْیَا لَعْنَةًۚ-وَ یَوْمَ الْقِیٰمَةِ هُمْ مِّنَ الْمَقْبُوْحِیْنَ(42)

ترجمہ: کنزالعرفان

اور اس دنیا میں ہم نے ان کے پیچھے لعنت لگادی اور قیامت کے دن وہ قبیح (بُری) حالت والوں میں سے ہوں گے۔

وَ لَقَدْ اٰتَیْنَا مُوْسَى الْكِتٰبَ مِنْۢ بَعْدِ مَاۤ اَهْلَكْنَا الْقُرُوْنَ الْاُوْلٰى بَصَآىٕرَ لِلنَّاسِ وَ هُدًى وَّ رَحْمَةً لَّعَلَّهُمْ یَتَذَكَّرُوْنَ(43)

ترجمہ: کنزالعرفان

اور بیشک ہم نے موسیٰ کو کتاب عطا فرمائی اس کے بعد کہ ہم نے پہلی قوموں کوہلاک فرمادیاتھا (موسیٰ کو وہ کتاب دی) جس میں لوگوں کے دلوں کی آنکھیں کھولنے والی باتیں اور ہدایت اور رحمت ہے تاکہ وہ نصیحت حاصل کریں ۔

وَ مَا كُنْتَ بِجَانِبِ الْغَرْبِیِّ اِذْ قَضَیْنَاۤ اِلٰى مُوْسَى الْاَمْرَ وَ مَا كُنْتَ مِنَ الشّٰهِدِیْنَ(44)

ترجمہ: کنزالعرفان

اور تم اس وقت طور کی مغربی جانب میں نہ تھے جب ہم نے موسیٰ کی طرف حکم بھیجا اور اس وقت تم موجود نہ تھے۔

وَ لٰـكِنَّاۤ اَنْشَاْنَا قُرُوْنًا فَتَطَاوَلَ عَلَیْهِمُ الْعُمُرُۚ-وَ مَا كُنْتَ ثَاوِیًا فِیْۤ اَهْلِ مَدْیَنَ تَتْلُوْا عَلَیْهِمْ اٰیٰتِنَاۙ-وَ لٰـكِنَّا كُنَّا مُرْسِلِیْنَ(45)

ترجمہ: کنزالعرفان

لیکن (ہوا یہ) کہ ہم نے بہت سی قومیں پیدا کیں تو ان کی عمریں لمبی ہوگئیں اور نہ تم اہلِ مدین میں ان پر ہماری آیتیں پڑھتے ہوئے مقیم تھے لیکن ہم رسول بھیجنے والے ہیں ۔

وَ مَا كُنْتَ بِجَانِبِ الطُّوْرِ اِذْ نَادَیْنَا وَ لٰـكِنْ رَّحْمَةً مِّنْ رَّبِّكَ لِتُنْذِرَ قَوْمًا مَّاۤ اَتٰىهُمْ مِّنْ نَّذِیْرٍ مِّنْ قَبْلِكَ لَعَلَّهُمْ یَتَذَكَّرُوْنَ(46)

ترجمہ: کنزالعرفان

اور نہ تم اس وقت طور کے کنارے پرتھے جب ہم نے (موسیٰ کو) ندا فرمائی ،لیکن تمہارے رب کی طرف سے رحمت ہے تاکہ تم اس قوم کو ڈراؤ جس کے پاس تم سے پہلے کوئی ڈرانے والا نہیں آیا یہ امید کرتے ہوئے کہ وہ نصیحت حاصل کریں ۔

وَ لَوْ لَاۤ اَنْ تُصِیْبَهُمْ مُّصِیْبَةٌۢ بِمَا قَدَّمَتْ اَیْدِیْهِمْ فَیَقُوْلُوْا رَبَّنَا لَوْ لَاۤ اَرْسَلْتَ اِلَیْنَا رَسُوْلًا فَنَتَّبِـعَ اٰیٰتِكَ وَ نَكُوْنَ مِنَ الْمُؤْمِنِیْنَ(47)

ترجمہ: کنزالعرفان

اور اگر یہ بات نہ ہوتی کہ لوگوں کو ان کے ہاتھوں کے آگے بھیجے ہوئے اعمال کی وجہ سے (جب جہنم کی) مصیبت پہنچتی تووہ کہتے: اے ہمارے رب!تو نے ہماری طرف کوئی رسول کیوں نہ بھیجا کہ ہم تیری آیتوں کی پیروی کرتے اور ایمان والوں میں سے ہوجاتے۔

فَلَمَّا جَآءَهُمُ الْحَقُّ مِنْ عِنْدِنَا قَالُوْا لَوْ لَاۤ اُوْتِیَ مِثْلَ مَاۤ اُوْتِیَ مُوْسٰىؕ-اَوَ لَمْ یَكْفُرُوْا بِمَاۤ اُوْتِیَ مُوْسٰى مِنْ قَبْلُۚ-قَالُوْا سِحْرٰنِ تَظٰهَرَاٙ۫-وَ قَالُوْۤا اِنَّا بِكُلٍّ كٰفِرُوْنَ(48)

ترجمہ: کنزالعرفان

پھر جب ان کے پاس ہماری طرف سے حق آیاتو انہوں نے کہا: اس (نبی) کو اس جیسا کیوں نہ دیدیا گیا جیسا موسیٰ کو دیا گیا تھا؟ کیا انہوں نے ا س کا انکار نہیں کیاتھا جو پہلے موسیٰ کو دیاگیا؟ انہوں نے کہا : یہ دو جادو ہیں جو ایک دوسرے کے مددگار ہیں اور انہوں نے کہا : بیشک ہم ان سب کا انکار کرنے والے ہیں ۔

قُلْ فَاْتُوْا بِكِتٰبٍ مِّنْ عِنْدِ اللّٰهِ هُوَ اَهْدٰى مِنْهُمَاۤ اَتَّبِعْهُ اِنْ كُنْتُمْ صٰدِقِیْنَ(49)

ترجمہ: کنزالعرفان

تم فرماؤ: اگر تم سچے ہو تو الله کے پاس سے کوئی کتاب لے آؤ جو ان دونوں کتابوں سے زیادہ ہدایت والی ہو میں اس کی پیروی کرلوں گا۔

فَاِنْ لَّمْ یَسْتَجِیْبُوْا لَكَ فَاعْلَمْ اَنَّمَا یَتَّبِعُوْنَ اَهْوَآءَهُمْؕ-وَ مَنْ اَضَلُّ مِمَّنِ اتَّبَعَ هَوٰىهُ بِغَیْرِ هُدًى مِّنَ اللّٰهِؕ-اِنَّ اللّٰهَ لَا یَهْدِی الْقَوْمَ الظّٰلِمِیْنَ(50)

ترجمہ: کنزالعرفان

پھر اگر وہ یہ تمہاری بات قبول نہ کریں تو جان لو کہ بس وہ اپنی خواہشو ں ہی کی پیروی کررہے ہیں اور اس سے بڑھ کر گمراہ کون جو الله کی طرف سے ہدایت کے بغیر اپنی خواہش کی پیروی کرے ۔بیشک الله ظالم لوگوں کو ہدایت نہیں دیتا۔

وَ لَقَدْ وَصَّلْنَا لَهُمُ الْقَوْلَ لَعَلَّهُمْ یَتَذَكَّرُوْنَﭤ(51)

ترجمہ: کنزالعرفان

اور بیشک ہم نے ان کے لیے کلام مسلسل بھیجا تا کہ وہ نصیحت مانیں ۔

اَلَّذِیْنَ اٰتَیْنٰهُمُ الْكِتٰبَ مِنْ قَبْلِهٖ هُمْ بِهٖ یُؤْمِنُوْنَ(52)

ترجمہ: کنزالعرفان

جن لوگوں کو ہم نے اس (قرآن) سے پہلے کتاب دی وہ اس پر ایمان لاتے ہیں ۔

وَ اِذَا یُتْلٰى عَلَیْهِمْ قَالُوْۤا اٰمَنَّا بِهٖۤ اِنَّهُ الْحَقُّ مِنْ رَّبِّنَاۤ اِنَّا كُنَّا مِنْ قَبْلِهٖ مُسْلِمِیْنَ(53)

ترجمہ: کنزالعرفان

اور جب ان پر یہ قرآن پڑھاجاتاہے توکہتے ہیں : ہم اس پر ایمان لائے، بیشک یہی ہمارے رب کے پا س سے حق ہے۔ ہم اس (قرآن) سے پہلے ہی فرمانبردار ہو چکے تھے۔

اُولٰٓىٕكَ یُؤْتَوْنَ اَجْرَهُمْ مَّرَّتَیْنِ بِمَا صَبَرُوْا وَ یَدْرَءُوْنَ بِالْحَسَنَةِ السَّیِّئَةَ وَ مِمَّا رَزَقْنٰهُمْ یُنْفِقُوْنَ(54)

ترجمہ: کنزالعرفان

ان کو ان کا اجر دُگنا دیا جائے گاکیونکہ انہوں نے صبر کیا اور یہ برائی کو بھلائی سے دور کرتے ہیں اور ہمارے دئیے ہوئے رزق میں سے کچھ ہماری راہ میں خرچ کرتے ہیں ۔

وَ اِذَا سَمِعُوا اللَّغْوَ اَعْرَضُوْا عَنْهُ وَ قَالُوْا لَنَاۤ اَعْمَالُنَا وَ لَكُمْ اَعْمَالُكُمْ٘-سَلٰمٌ عَلَیْكُمْ٘-لَا نَبْتَغِی الْجٰهِلِیْنَ(55)

ترجمہ: کنزالعرفان

اور جب بیہودہ بات سنتے ہیں اس سے منہ پھیر لیتے ہیں اور کہتے ہیں : ہمارے لیے ہمارے اعمال ہیں اور تمہارے لیے تمہارے اعمال ہیں ۔ بس تمہیں سلام، ہم جاہلوں کا ساتھ نہیں چاہتے۔

اِنَّكَ لَا تَهْدِیْ مَنْ اَحْبَبْتَ وَ لٰـكِنَّ اللّٰهَ یَهْدِیْ مَنْ یَّشَآءُۚ-وَ هُوَ اَعْلَمُ بِالْمُهْتَدِیْنَ(56)

ترجمہ: کنزالعرفان

بیشک ایسا نہیں ہے کہ تم جسے چاہو اسے اپنی طرف سے ہدایت دیدو لیکن الله جسے چاہتا ہے ہدایت دیدیتا ہے اور وہ ہدایت والوں کوخوب جانتا ہے۔

وَ قَالُـوْۤا اِنْ نَّتَّبِـعِ الْهُدٰى مَعَكَ نُتَخَطَّفْ مِنْ اَرْضِنَاؕ-اَوَ لَمْ نُمَكِّنْ لَّهُمْ حَرَمًا اٰمِنًا یُّجْبٰۤى اِلَیْهِ ثَمَرٰتُ كُلِّ شَیْءٍ رِّزْقًا مِّنْ لَّدُنَّا وَ لٰكِنَّ اَكْثَرَهُمْ لَا یَعْلَمُوْنَ(57)

ترجمہ: کنزالعرفان

اور (کافر) کہتے ہیں : (اے محمد!) اگر ہم تمہارے ساتھ (مل کر) ہدایت کی پیروی کریں تو ہمیں ہماری سرزمین سے اچک لیا جائے گا ۔ کیا ہم نے انہیں امن و امان والی جگہ حرم میں ٹھکانہ نہ دیاجس کی طرف ہر چیز کے پھل لائے جاتے ہیں (جو) ہماری طرف کا رزق ہے لیکن ان میں اکثر جانتے نہیں ۔

وَ كَمْ اَهْلَكْنَا مِنْ قَرْیَةٍۭ بَطِرَتْ مَعِیْشَتَهَاۚ-فَتِلْكَ مَسٰكِنُهُمْ لَمْ تُسْكَنْ مِّنْۢ بَعْدِهِمْ اِلَّا قَلِیْلًاؕ-وَ كُنَّا نَحْنُ الْوٰرِثِیْنَ(58)

ترجمہ: کنزالعرفان

اور کتنے شہر ہم نے ہلاک کردئیے جو اپنے عیش پر اِترانے لگے تھے تو یہ ان کے مکانات ہیں جن میں ان کے بعد بہت کم رہائش رکھی گئی اور ہم ہی وارث ہیں ۔

وَ مَا كَانَ رَبُّكَ مُهْلِكَ الْقُرٰى حَتّٰى یَبْعَثَ فِیْۤ اُمِّهَا رَسُوْلًا یَّتْلُوْا عَلَیْهِمْ اٰیٰتِنَاۚ-وَ مَا كُنَّا مُهْلِكِی الْقُرٰۤى اِلَّا وَ اَهْلُهَا ظٰلِمُوْنَ(59)

ترجمہ: کنزالعرفان

اور تمہارا رب شہروں کو ہلاک کرنے والا نہیں ہے جب تک ان کے مرکزی شہر میں رسول نہ بھیجے جو ان پر ہماری آیتیں پڑھے اور ہم شہروں کو ہلاک کرنے والے نہیں ہیں مگر (اسی وقت) جب ان کے رہنے والے ظالم ہوں ۔

وَ مَاۤ اُوْتِیْتُمْ مِّنْ شَیْءٍ فَمَتَاعُ الْحَیٰوةِ الدُّنْیَا وَ زِیْنَتُهَاۚ-وَ مَا عِنْدَ اللّٰهِ خَیْرٌ وَّ اَبْقٰىؕ-اَفَلَا تَعْقِلُوْنَ(60)

ترجمہ: کنزالعرفان

اور (اے لوگو!) جو کچھ چیز تمہیں دی گئی ہے تو وہ دنیوی زندگی کا سازو سامان اور اس کی زینت ہے اور جو (ثواب) الله کے پاس ہے وہ بہتر اور زیادہ باقی رہنے والاہے تو کیا تم سمجھتے نہیں ؟

اَفَمَنْ وَّعَدْنٰهُ وَعْدًا حَسَنًا فَهُوَ لَاقِیْهِ كَمَنْ مَّتَّعْنٰهُ مَتَاعَ الْحَیٰوةِ الدُّنْیَا ثُمَّ هُوَ یَوْمَ الْقِیٰمَةِ مِنَ الْمُحْضَرِیْنَ(61)

ترجمہ: کنزالعرفان

تو وہ شخص جس سے ہم نے اچھا وعدہ کیا ہوا ہے پھر وہ اس (وعدے) سے ملنے والا (بھی) ہے کیا وہ اس شخص جیسا ہے جسے ہم نے (صرف) دنیوی زندگی کا سازوسامان فائدہ اٹھانے کو دیا ہو پھر وہ قیامت کے دن گرفتار کرکے حاضر کئے جانے والوں میں سے ہو۔

 

وَ یَوْمَ یُنَادِیْهِمْ فَیَقُوْلُ اَیْنَ شُرَكَآءِیَ الَّذِیْنَ كُنْتُمْ تَزْعُمُوْنَ(62)

ترجمہ: کنزالعرفان

اور یاد کروجس دن( الله) انہیں ندا کرے گا تو فرمائے گا: کہاں ہیں میرے وہ شریک جنہیں تم سمجھتے تھے۔

قَالَ الَّذِیْنَ حَقَّ عَلَیْهِمُ الْقَوْلُ رَبَّنَا هٰۤؤُلَآءِ الَّذِیْنَ اَغْوَیْنَاۚ-اَغْوَیْنٰهُمْ كَمَا غَوَیْنَاۚ-تَبَرَّاْنَاۤ اِلَیْكَ٘-مَا كَانُوْۤا اِیَّانَا یَعْبُدُوْنَ(63)

ترجمہ: کنزالعرفان

وہ لوگ جن پر قول ثابت ہوچکا ہے وہ کہیں گے: اے ہمارے رب! یہی ہیں وہ جنہیں ہم نے گمراہ کیا۔ ہم نے انہیں ایسے ہی گمراہ کیا جیسے ہم خود گمراہ ہوئے تھے۔ ہم(ان سے) بیزار ہوکر تیری طرف رجوع لاتے ہیں ، یہ ہماری عبادت نہ کرتے تھے۔

وَ قِیْلَ ادْعُوْا شُرَكَآءَكُمْ فَدَعَوْهُمْ فَلَمْ یَسْتَجِیْبُوْا لَهُمْ وَ رَاَوُا الْعَذَابَۚ-لَوْ اَنَّهُمْ كَانُوْا یَهْتَدُوْنَ(64)

ترجمہ: کنزالعرفان

اور ان سے فرمایا جائے گا: اپنے شریکوں کو پکارو تو وہ اِنہیں پکاریں گے تو وہ اُنہیں جواب نہ دیں گے اور یہ عذاب دیکھیں گے۔ کیا اچھا ہوتا اگر یہ ہدایت حاصل کرلیتے۔

وَ یَوْمَ یُنَادِیْهِمْ فَیَقُوْلُ مَا ذَاۤ اَجَبْتُمُ الْمُرْسَلِیْنَ(65)

ترجمہ: کنزالعرفان

اور جس دن ( الله) انہیں ندافرمائے گا تو فرمائے گا: (اے لوگو!) تم نے رسولوں کو کیا جواب دیا تھا؟

فَعَمِیَتْ عَلَیْهِمُ الْاَنْۢبَآءُ یَوْمَىٕذٍ فَهُمْ لَا یَتَسَآءَلُوْنَ(66)

ترجمہ: کنزالعرفان

تو اس دن ان پر خبریں اندھی ہوجائیں گی تو وہ ایک دوسرے سے نہیں پوچھیں گے۔

فَاَمَّا مَنْ تَابَ وَ اٰمَنَ وَ عَمِلَ صَالِحًا فَعَسٰۤى اَنْ یَّكُوْنَ مِنَ الْمُفْلِحِیْنَ(67)

ترجمہ: کنزالعرفان

تو وہ جس نے توبہ کی اور ایمان لایا اور اچھا کام کیا تو قریب ہے کہ وہ کامیاب ہونے والوں میں سے ہوگا۔

وَ رَبُّكَ یَخْلُقُ مَا یَشَآءُ وَ یَخْتَارُؕ-مَا كَانَ لَهُمُ الْخِیَرَةُؕ-سُبْحٰنَ اللّٰهِ وَ تَعٰلٰى عَمَّا یُشْرِكُوْنَ(68)

ترجمہ: کنزالعرفان

اور تمہارا رب پیدا کرتا ہے جو چاہتا ہے اور (جو چاہتا ہے) پسند کرتاہے ۔ان (مشرکوں ) کا کچھ اختیار نہیں ۔ الله ان کے شرک سے پاک اور بلندوبالا ہے۔

وَ رَبُّكَ یَعْلَمُ مَا تُكِنُّ صُدُوْرُهُمْ وَ مَا یُعْلِنُوْنَ(69)

ترجمہ: کنزالعرفان

اور تمہارا رب جانتا ہے جو ان کے سینے چھپائے ہوئے ہیں اور جو ظاہر کرتے ہیں ۔

وَ هُوَ اللّٰهُ لَاۤ اِلٰهَ اِلَّا هُوَؕ-لَهُ الْحَمْدُ فِی الْاُوْلٰى وَ الْاٰخِرَةِ٘-وَ لَهُ الْحُكْمُ وَ اِلَیْهِ تُرْجَعُوْنَ(70)

ترجمہ: کنزالعرفان

اور وہی الله ہے جس کے سوا کوئی معبود نہیں ۔ دنیا اور آخرت میں اسی کیلئے تمام تعریفیں ہیں اور اسی کا حکم ہے اور اسی کی طرف تم لوٹائے جاؤ گے۔

قُلْ اَرَءَیْتُمْ اِنْ جَعَلَ اللّٰهُ عَلَیْكُمُ الَّیْلَ سَرْمَدًا اِلٰى یَوْمِ الْقِیٰمَةِ مَنْ اِلٰهٌ غَیْرُ اللّٰهِ یَاْتِیْكُمْ بِضِیَآءٍؕ-اَفَلَا تَسْمَعُوْنَ(71)

ترجمہ: کنزالعرفان

تم فرماؤ: بھلا دیکھو کہ اگر الله تم پر قیامت تک ہمیشہ رات ہی بنادے تو الله کے سوا کون دوسرا معبود ہے جو تمہارے پاس روشنی لائے گا تو کیا تم سنتے نہیں ؟

قُلْ اَرَءَیْتُمْ اِنْ جَعَلَ اللّٰهُ عَلَیْكُمُ النَّهَارَ سَرْمَدًا اِلٰى یَوْمِ الْقِیٰمَةِ مَنْ اِلٰهٌ غَیْرُ اللّٰهِ یَاْتِیْكُمْ بِلَیْلٍ تَسْكُنُوْنَ فِیْهِؕ-اَفَلَا تُبْصِرُوْنَ(72)

ترجمہ: کنزالعرفان

تم فرماؤ: بھلا دیکھو کہ اگر الله تم پرقیامت تک ہمیشہ دن ہی بنا دے تو الله کے سوا اورکون معبود ہے جو تمہارے پاس رات لے آئے جس میں تم آرام کرو تو کیا تم دیکھتے نہیں ؟

وَ مِنْ رَّحْمَتِهٖ جَعَلَ لَكُمُ الَّیْلَ وَ النَّهَارَ لِتَسْكُنُوْا فِیْهِ وَ لِتَبْتَغُوْا مِنْ فَضْلِهٖ وَ لَعَلَّكُمْ تَشْكُرُوْنَ(73)

ترجمہ: کنزالعرفان

اور اس نے اپنی رحمت سے تمہارے لیے رات اور دن بنائے کہ رات میں آرام کرو اور(دن میں ) اس کا فضل تلاش کرو اور تاکہ تم (اس کا) شکر ادا کرو۔

وَ یَوْمَ یُنَادِیْهِمْ فَیَقُوْلُ اَیْنَ شُرَكَآءِیَ الَّذِیْنَ كُنْتُمْ تَزْعُمُوْنَ(74)

ترجمہ: کنزالعرفان

اور یاد کروجس دن ( الله) انہیں ندا کرے گا تو فرمائے گا: کہاں ہیں میرے وہ شریک جنہیں تم (میرا شریک) سمجھتے تھے۔

وَ نَزَعْنَا مِنْ كُلِّ اُمَّةٍ شَهِیْدًا فَقُلْنَا هَاتُوْا بُرْهَانَكُمْ فَعَلِمُوْۤا اَنَّ الْحَقَّ لِلّٰهِ وَ ضَلَّ عَنْهُمْ مَّا كَانُوْا یَفْتَرُوْنَ(75)

ترجمہ: کنزالعرفان

اور ہم ہر امت میں سے ایک گواہ نکال لیں گے پھر فرمائیں گے : اپنی دلیل لاؤ تو وہ جان لیں گے کہ حق الله ہی کیلئے ہے اور ان سے ان کی بنائی ہوئی جھوٹی باتیں گم ہوجائیں گی۔

اِنَّ قَارُوْنَ كَانَ مِنْ قَوْمِ مُوْسٰى فَبَغٰى عَلَیْهِمْ۪-وَ اٰتَیْنٰهُ مِنَ الْكُنُوْزِ مَاۤ اِنَّ مَفَاتِحَهٗ لَتَنُوْٓاُ بِالْعُصْبَةِ اُولِی الْقُوَّةِۗ-اِذْ قَالَ لَهٗ قَوْمُهٗ لَا تَفْرَحْ اِنَّ اللّٰهَ لَا یُحِبُّ الْفَرِحِیْنَ(76)

ترجمہ: کنزالعرفان

بیشک قارون موسیٰ کی قوم سے تھا پھر اس نے قوم پر زیادتی کی اور ہم نے اس کو اتنے خزانے دئیے جن کی کنجیاں (اُٹھانا) ایک طاقتور جماعت پر بھاری تھیں ۔ جب اس سے اس کی قوم نے کہا:اِترا ؤنہیں ، بیشک الله اِترانے والوں کو پسندنہیں کرتا۔

وَ ابْتَغِ فِیْمَاۤ اٰتٰىكَ اللّٰهُ الدَّارَ الْاٰخِرَةَ وَ لَا تَنْسَ نَصِیْبَكَ مِنَ الدُّنْیَا وَ اَحْسِنْ كَمَاۤ اَحْسَنَ اللّٰهُ اِلَیْكَ وَ لَا تَبْغِ الْفَسَادَ فِی الْاَرْضِؕ-اِنَّ اللّٰهَ لَا یُحِبُّ الْمُفْسِدِیْنَ(77)

ترجمہ: کنزالعرفان

اور جو مال تجھے الله نے دیا ہے اس کے ذریعے آخرت کا گھر طلب کر اور دنیا سے اپنا حصہ نہ بھول اور احسان کر جیسا الله نے تجھ پر احسان کیا اور زمین میں فساد نہ کر، بے شک الله فسادیوں کو پسند نہیں کرتا۔

قَالَ اِنَّمَاۤ اُوْتِیْتُهٗ عَلٰى عِلْمٍ عِنْدِیْؕ-اَوَ لَمْ یَعْلَمْ اَنَّ اللّٰهَ قَدْ اَهْلَكَ مِنْ قَبْلِهٖ مِنَ الْقُرُوْنِ مَنْ هُوَ اَشَدُّ مِنْهُ قُوَّةً وَّ اَكْثَرُ جَمْعًاؕ-وَ لَا یُسْــٴَـلُ عَنْ ذُنُوْبِهِمُ الْمُجْرِمُوْنَ(78)

ترجمہ: کنزالعرفان

۔ (قارون نے) کہا: یہ تو مجھے ایک علم کی بنا پرملا ہے جو میرے پاس ہے اور کیا اسے یہ نہیں معلوم کہ الله نے اس سے پہلے وہ قومیں ہلاک فرمادیں جو زیادہ طاقتوراور زیادہ مال جمع کرنے والی تھیں اور مجرموں سے ان کے گناہوں کی پوچھ گچھ نہیں کی جاتی ۔

فَخَرَ جَ عَلٰى قَوْمِهٖ فِیْ زِیْنَتِهٖؕ-قَالَ الَّذِیْنَ یُرِیْدُوْنَ الْحَیٰوةَ الدُّنْیَا یٰلَیْتَ لَنَا مِثْلَ مَاۤ اُوْتِیَ قَارُوْنُۙ-اِنَّهٗ لَذُوْ حَظٍّ عَظِیْمٍ(79)

ترجمہ: کنزالعرفان

تو وہ اپنی زینت میں اپنی قوم کے سامنے نکلا تو دنیاوی زندگی کے طلبگار کہنے لگے: اے کاش ہمیں بھی ایسا مل جاتا جیسا قارون کو ملا بیشک یہ بڑے نصیب والا ہے۔

وَ قَالَ الَّذِیْنَ اُوْتُوا الْعِلْمَ وَیْلَكُمْ ثَوَابُ اللّٰهِ خَیْرٌ لِّمَنْ اٰمَنَ وَ عَمِلَ صَالِحًاۚ-وَ لَا یُلَقّٰىهَاۤ اِلَّا الصّٰبِرُوْنَ(80)

ترجمہ: کنزالعرفان

اور جنہیں علم دیا گیا تھا انہوں نے کہا: تمہاری خرابی ہو، الله کا ثواب بہتر ہے اس آدمی کے لیے جو ایمان لائے اور اچھے کام کرے اور یہ انہیں کو دیا جائے گا جو صبر کرنے والے ہیں ۔فَخَسَفْنَا بِهٖ وَ بِدَارِهِ الْاَرْضَ- فَمَا كَانَ لَهٗ مِنْ فِئَةٍ یَّنْصُرُوْنَهٗ مِنْ دُوْنِ اللّٰهِۗ-وَ مَا كَانَ مِنَ الْمُنْتَصِرِیْنَ(81)

ترجمہ: کنزالعرفان

تو ہم نے اسے اور اس کے گھر کو زمین میں دھنسادیا تو اس کے پاس کوئی جماعت نہ تھی جو الله کے مقابلے میں اس کی مدد کرتی اور نہ وہ خود (اپنی) مدد کرسکا۔

وَ اَصْبَحَ الَّذِیْنَ تَمَنَّوْا مَكَانَهٗ بِالْاَمْسِ یَقُوْلُوْنَ وَیْكَاَنَّ اللّٰهَ یَبْسُطُ الرِّزْقَ لِمَنْ یَّشَآءُ مِنْ عِبَادِهٖ وَ یَقْدِرُۚ-لَوْ لَاۤ اَنْ مَّنَّ اللّٰهُ عَلَیْنَا لَخَسَفَ بِنَاؕ-وَیْكَاَنَّهٗ لَا یُفْلِحُ الْكٰفِرُوْنَ(82)

ترجمہ: کنزالعرفان

اور گزشتہ کل جو اس کے مقام و مرتبہ کی آرزو کرنے والے تھے وہ کہنے لگے: عجیب بات ہے کہ الله اپنے بندوں میں سے جس کیلئے چاہتا ہے رزق وسیع کرتا ہے اورتنگ فرمادیتا ہے۔ اگر الله ہم پر احسان نہ فرماتا تو ہمیں بھی دھنسادیتا۔بڑی عجیب بات ہے کہ کافرکامیاب نہیں ہوتے۔

تِلْكَ الدَّارُ الْاٰخِرَةُ نَجْعَلُهَا لِلَّذِیْنَ لَا یُرِیْدُوْنَ عُلُوًّا فِی الْاَرْضِ وَ لَا فَسَادًاؕ-وَ الْعَاقِبَةُ لِلْمُتَّقِیْنَ(83)

ترجمہ: کنزالعرفان

یہ آخرت کا گھر ہم ان لوگوں کے لیے بناتے ہیں جو زمین میں تکبر اور فساد نہیں چاہتے اوراچھا انجام پرہیزگاروں ہی کیلئے ہے۔

مَنْ جَآءَ بِالْحَسَنَةِ فَلَهٗ خَیْرٌ مِّنْهَاۚ-وَ مَنْ جَآءَ بِالسَّیِّئَةِ فَلَا یُجْزَى الَّذِیْنَ عَمِلُوا السَّیِّاٰتِ اِلَّا مَا كَانُوْا یَعْمَلُوْنَ(84)

ترجمہ: کنزالعرفان

جو نیکی لائے گااس کے لیے اس سے بہتربدلہ ہے اور جو برائی لائے توبراکام کرنے والوں کو اتنا ہی بدلہ دیا جائے گا جتنا وہ کرتے تھے۔

اِنَّ الَّذِیْ فَرَضَ عَلَیْكَ الْقُرْاٰنَ لَرَآدُّكَ اِلٰى مَعَادٍؕ-قُلْ رَّبِّیْۤ اَعْلَمُ مَنْ جَآءَ بِالْهُدٰى وَ مَنْ هُوَ فِیْ ضَلٰلٍ مُّبِیْنٍ(85)

ترجمہ: کنزالعرفان

بیشک جس نے آپ پر قرآن فرض کیا ہے وہ آپ کو لوٹنے کی جگہ ضرور واپس لے جائے گا ۔تم فرماؤ: میرا رب خوب جانتا ہے جو ہدایت لایا ہے اوراسے بھی جو کھلی گمراہی میں ہے۔

وَ مَا كُنْتَ تَرْجُوْۤا اَنْ یُّلْقٰۤى اِلَیْكَ الْكِتٰبُ اِلَّا رَحْمَةً مِّنْ رَّبِّكَ فَلَا تَكُوْنَنَّ ظَهِیْرًا لِّلْكٰفِرِیْنَ(86)

ترجمہ: کنزالعرفان

اور تم امید نہ رکھتے تھے کہ تمہاری طرف کوئی کتاب بھیجی جائے گی لیکن تمہارے رب کی طرف سے رحمت ہے تو تم ہرگز کافروں کا مددگار نہ ہونا۔

وَ لَا یَصُدُّنَّكَ عَنْ اٰیٰتِ اللّٰهِ بَعْدَ اِذْ اُنْزِلَتْ اِلَیْكَ وَ ادْعُ اِلٰى رَبِّكَ وَ لَا تَكُوْنَنَّ مِنَ الْمُشْرِكِیْنَ(87)

ترجمہ: کنزالعرفان

اور ہرگز وہ تمہیں الله کی آیتوں سے نہ روکیں اس کے بعد کہ وہ تمہاری طرف نازل کی جاچکی ہیں اور اپنے رب کی طرف بلاؤ اور ہرگز شرک والوں میں سے نہ ہونا۔

وَ لَا تَدْعُ مَعَ اللّٰهِ اِلٰهًا اٰخَرَۘ-لَاۤ اِلٰهَ اِلَّا هُوَ ۫-كُلُّ شَیْءٍ هَالِكٌ اِلَّا وَجْهَهٗؕ-لَهُ الْحُكْمُ وَ اِلَیْهِ تُرْجَعُوْنَ(88)

ترجمہ: کنزالعرفان

اور الله کے ساتھ دوسرے خدا کی عبادت نہ کر ،اس کے سوا کوئی معبود نہیں ۔اس کی ذات کے سوا ہر چیز فانی ہے ، اسی کا حکم ہے اور اسی کی طرف تم پھیرے جاؤ گے۔

 

بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

ترجمہ: کنزالعرفان

اللہ کے نام سے شروع جو نہایت مہربان ، رحمت والاہے ۔

الٓمّٓ(1)

ترجمہ: کنزالعرفان

الم۔

اَحَسِبَ النَّاسُ اَنْ یُّتْرَكُوْۤا اَنْ یَّقُوْلُوْۤا اٰمَنَّا وَ هُمْ لَا یُفْتَنُوْنَ(2)

ترجمہ: کنزالعرفان

کیا لوگوں نے یہ سمجھ رکھاہے کہ انہیں صرف اتنی بات پر چھوڑ دیا جائے گا کہ وہ کہتے ہیں ہم ’’ایمان لائے‘‘ اور انہیں آزمایا نہیں جائے گا؟

وَ لَقَدْ فَتَنَّا الَّذِیْنَ مِنْ قَبْلِهِمْ فَلَیَعْلَمَنَّ اللّٰهُ الَّذِیْنَ صَدَقُوْا وَ لَیَعْلَمَنَّ الْكٰذِبِیْنَ(3)

ترجمہ: کنزالعرفان

اور بیشک ہم نے ان سے پہلے لوگوں کوآزمایاتو ضرور ضرور الله انہیں دیکھے گا جو سچے ہیں اور ضرور ضرور جھوٹوں کو (بھی) دیکھے گا۔

اَمْ حَسِبَ الَّذِیْنَ یَعْمَلُوْنَ السَّیِّاٰتِ اَنْ یَّسْبِقُوْنَاؕ-سَآءَ مَا یَحْكُمُوْنَ(4)

ترجمہ: کنزالعرفان

یا (کیا) بُرے اعمال کرنے والوں نے یہ سمجھ رکھا ہے کہ ہم سے کہیں نکل جائیں گے؟ وہ کیا ہی بُرا فیصلہ کرتے ہیں ۔

مَنْ كَانَ یَرْجُوْا لِقَآءَ اللّٰهِ فَاِنَّ اَجَلَ اللّٰهِ لَاٰتٍؕ-وَ هُوَ السَّمِیْعُ الْعَلِیْمُ(5)

ترجمہ: کنزالعرفان

جو الله کی ملاقات کی امید رکھتاہوتو بیشک الله کا مقرر کیا ہوا وعدہ ضرور آنے والا ہے اور وہی سننے والا، جاننے والا ہے۔

وَ مَنْ جَاهَدَ فَاِنَّمَا یُجَاهِدُ لِنَفْسِهٖؕ-اِنَّ اللّٰهَ لَغَنِیٌّ عَنِ الْعٰلَمِیْنَ(6)

ترجمہ: کنزالعرفان

اور جو کوشش کرے تو اپنے ہی فائدے کیلئے کوشش کرتا ہے،بیشک الله سارے جہانوں سے بے پرواہ ہے۔

وَ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا وَ عَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ لَنُكَفِّرَنَّ عَنْهُمْ سَیِّاٰتِهِمْ وَ لَنَجْزِیَنَّهُمْ اَحْسَنَ الَّذِیْ كَانُوْا یَعْمَلُوْنَ(7)

ترجمہ: کنزالعرفان

اور جو لوگ ایمان لائے اورانہوں نے اچھے کام کئے توہم ضرور ان سے ان کی برائیاں مٹا دیں گے اور ضرور انہیں ان کے اچھے اعمال کا بدلہ دیں گے۔

وَ وَصَّیْنَا الْاِنْسَانَ بِوَالِدَیْهِ حُسْنًاؕ-وَ اِنْ جَاهَدٰكَ لِتُشْرِكَ بِیْ مَا لَیْسَ لَكَ بِهٖ عِلْمٌ فَلَا تُطِعْهُمَاؕ-اِلَیَّ مَرْجِعُكُمْ فَاُنَبِّئُكُمْ بِمَا كُنْتُمْ تَعْمَلُوْنَ(8)

ترجمہ: کنزالعرفان

اور ہم نے (ہر) انسان کو اپنے ماں باپ کے ساتھ اچھا سلوک کرنے کی تاکید کی اور (اے بندے!) اگر وہ تجھ سے کوشش کریں کہ توکسی کو میرا شریک ٹھہرائے جس کا تجھے علم نہیں تو تُو ان کی بات نہ مان۔میری ہی طرف تمہارا پھرنا ہے تو میں تمہیں تمہارے اعمال بتادوں گا۔

وَ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا وَ عَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ لَنُدْخِلَنَّهُمْ فِی الصّٰلِحِیْنَ(9)

ترجمہ: کنزالعرفان

اور جو ایمان لائے اورانہوں نے اچھے کام کئے تو ضرور ہم انہیں نیک بندوں میں داخل کریں گے۔

وَ مِنَ النَّاسِ مَنْ یَّقُوْلُ اٰمَنَّا بِاللّٰهِ فَاِذَاۤ اُوْذِیَ فِی اللّٰهِ جَعَلَ فِتْنَةَ النَّاسِ كَعَذَابِ اللّٰهِؕ-وَ لَىٕنْ جَآءَ نَصْرٌ مِّنْ رَّبِّكَ لَیَقُوْلُنَّ اِنَّا كُنَّا مَعَكُمْؕ-اَوَ لَیْسَ اللّٰهُ بِاَعْلَمَ بِمَا فِیْ صُدُوْرِ الْعٰلَمِیْنَ(10)

ترجمہ: کنزالعرفان

اورلوگوں میں کچھ وہ ہیں جو کہتے ہیں : ہم الله پر ایمان لائے پھر جب الله (کی راہ) میں انہیں کوئی تکلیف دی جاتی ہے تو لوگوں کے فتنے کواللہ کے عذاب کے برابر سمجھتے ہیں اور اگر تمہارے رب کے پاس سے کوئی مدد آجائے تو ضرور کہیں گے ہم یقیناتمہارے ساتھ تھے۔کیااللہ اسے خوب نہیں جانتا جو تمام جہان والوں کے دلوں میں ہے؟

وَ لَیَعْلَمَنَّ اللّٰهُ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا وَ لَیَعْلَمَنَّ الْمُنٰفِقِیْنَ(11)

ترجمہ: کنزالعرفان

اور ضرور الله ایمان والوں کوظاہر کردے گا اور ضرور منافقوں کوظاہر کردے گا۔

وَ قَالَ الَّذِیْنَ كَفَرُوْا لِلَّذِیْنَ اٰمَنُوا اتَّبِعُوْا سَبِیْلَنَا وَ لْنَحْمِلْ خَطٰیٰكُمْؕ-وَ مَا هُمْ بِحٰمِلِیْنَ مِنْ خَطٰیٰهُمْ مِّنْ شَیْءٍؕ-اِنَّهُمْ لَكٰذِبُوْنَ(12)

ترجمہ: کنزالعرفان

اور کافروں نے مسلمانوں سے کہا:ہماری راہ پر چلو اور ہم تمہارے گناہ اٹھالیں گے حالانکہ وہ ان کے گناہوں میں سے کچھ بوجھ بھی نہ اٹھائیں گے، بیشک وہ جھوٹے ہیں ۔

 

وَ لَیَحْمِلُنَّ اَثْقَالَهُمْ وَ اَثْقَالًا مَّعَ اَثْقَالِهِمْ٘-وَ لَیُسْــٴَـلُنَّ یَوْمَ الْقِیٰمَةِ عَمَّا كَانُوْا یَفْتَرُوْنَ(13)

ترجمہ: کنزالعرفان

اور بیشک ضرور اپنے بوجھ اٹھائیں گے اور اپنے بوجھوں کے ساتھ اور بوجھ اٹھائیں گے اور ضرور ان سے قیامت کے دن ان کے بہتانوں کے بارے میں پوچھا جائے گا۔

وَ لَقَدْ اَرْسَلْنَا نُوْحًا اِلٰى قَوْمِهٖ فَلَبِثَ فِیْهِمْ اَلْفَ سَنَةٍ اِلَّا خَمْسِیْنَ عَامًاؕ-فَاَخَذَهُمُ الطُّوْفَانُ وَ هُمْ ظٰلِمُوْنَ(14)

ترجمہ: کنزالعرفان

اور بیشک ہم نے نوح کو اس کی قوم کی طرف بھیجا تو وہ ان میں پچاس سال کم ایک ہزار سال رہے پھر اس قوم کو طوفان نے پکڑ لیا اور وہ ظالم تھے۔

فَاَنْجَیْنٰهُ وَ اَصْحٰبَ السَّفِیْنَةِ وَ جَعَلْنٰهَاۤ اٰیَةً لِّلْعٰلَمِیْنَ(15)

ترجمہ: کنزالعرفان

تو ہم نے نوح اور کشتی والوں کوبچالیا اور اس کشتی کو سارے جہانوں کے لیے نشانی بنادیا۔

وَ اِبْرٰهِیْمَ اِذْ قَالَ لِقَوْمِهِ اعْبُدُوا اللّٰهَ وَ اتَّقُوْهُؕ-ذٰلِكُمْ خَیْرٌ لَّكُمْ اِنْ كُنْتُمْ تَعْلَمُوْنَ(16)

ترجمہ: کنزالعرفان

اور ابراہیم کو (یاد کرو) جب اس نے اپنی قوم سے فرمایا: الله کی عبادت کرو اور اس سے ڈرو، یہ تمہارے لئے بہتر ہے اگر تم جانتے ہو۔

اِنَّمَا تَعْبُدُوْنَ مِنْ دُوْنِ اللّٰهِ اَوْثَانًا وَّ تَخْلُقُوْنَ اِفْكًاؕ-اِنَّ الَّذِیْنَ تَعْبُدُوْنَ مِنْ دُوْنِ اللّٰهِ لَا یَمْلِكُوْنَ لَكُمْ رِزْقًا فَابْتَغُوْا عِنْدَ اللّٰهِ الرِّزْقَ وَ اعْبُدُوْهُ وَ اشْكُرُوْا لَهٗؕ-اِلَیْهِ تُرْجَعُوْنَ(17)

ترجمہ: کنزالعرفان

تم تو الله کے سوا بتوں کو پوجتے ہو اور نرا جھوٹ گھڑتے ہو۔بیشک جن کی تم الله کے سوا عبادت کرتے ہو وہ تمہارے لئے روزی کے کچھ مالک نہیں تو تم الله کے پاس رزق ڈھونڈواور اس کی عبادت کرو اور اس کے شکر گزار بنو ، اسی کی طرف تم لوٹائے جاؤ گے۔

وَ اِنْ تُكَذِّبُوْا فَقَدْ كَذَّبَ اُمَمٌ مِّنْ قَبْلِكُمْؕ-وَ مَا عَلَى الرَّسُوْلِ اِلَّا الْبَلٰغُ الْمُبِیْنُ(18)

ترجمہ: کنزالعرفان

اور اگر تم جھٹلاؤگے تو تم سے پہلے کتنے ہی گروہ جھٹلا چکے ہیں اور رسول کے ذمہ توصرف صاف پہنچا دینا ہے۔

اَوَ لَمْ یَرَوْا كَیْفَ یُبْدِئُ اللّٰهُ الْخَلْقَ ثُمَّ یُعِیْدُهٗؕ-اِنَّ ذٰلِكَ عَلَى اللّٰهِ یَسِیْرٌ(19)

ترجمہ: کنزالعرفان

اور کیا انہوں نے نہیں دیکھا کہ الله پیدا کرنے کی ابتداء کیسے کرتا ہے؟پھروہ اسے دوبارہ بنائے گابیشک یہ الله پر بہت آسان ہے۔

قُلْ سِیْرُوْا فِی الْاَرْضِ فَانْظُرُوْا كَیْفَ بَدَاَ الْخَلْقَ ثُمَّ اللّٰهُ یُنْشِئُ النَّشْاَةَ الْاٰخِرَةَؕ-اِنَّ اللّٰهَ عَلٰى كُلِّ شَیْءٍ قَدِیْرٌ(20)

ترجمہ: کنزالعرفان

تم فرماؤ :زمین میں چل کر دیکھوکہ الله نے پہلے کیسے بنایا؟ پھر الله دوسری مرتبہ پیدا فرمائے گا۔ بیشک الله ہر شے پر قادر ہے۔

یُعَذِّبُ مَنْ یَّشَآءُ وَ یَرْحَمُ مَنْ یَّشَآءُۚ-وَ اِلَیْهِ تُقْلَبُوْنَ(21)

ترجمہ: کنزالعرفان

وہ جسے چاہتا ہے عذاب دیتا ہے اور جس پر چاہتا ہے رحم فرماتا ہے اور تم اسی کی طرف پلٹائے جاؤ گے۔

وَ مَاۤ اَنْتُمْ بِمُعْجِزِیْنَ فِی الْاَرْضِ وَ لَا فِی السَّمَآءِ٘-وَ مَا لَكُمْ مِّنْ دُوْنِ اللّٰهِ مِنْ وَّلِیٍّ وَّ لَا نَصِیْرٍ(22)

ترجمہ: کنزالعرفان

اور نہ تم زمین میں (ہمیں ) عاجز کرنے والے ہو اور نہ آسمان میں اور تمہارے لیے الله کے سوا نہ کوئی کام بنانے والاہے اور نہ مددگار۔

وَ الَّذِیْنَ كَفَرُوْا بِاٰیٰتِ اللّٰهِ وَ لِقَآىٕهٖۤ اُولٰٓىٕكَ یَىٕسُوْا مِنْ رَّحْمَتِیْ وَ اُولٰٓىٕكَ لَهُمْ عَذَابٌ اَلِیْمٌ(23)

ترجمہ: کنزالعرفان

اور وہ جنہوں نے الله کی آیتوں کا اور اس سے ملنے کا انکار کیا وہ وہی لوگ ہیں جو میری رحمت سے مایوس ہیں اور ان کے لیے دردناک عذاب ہے۔

فَمَا كَانَ جَوَابَ قَوْمِهٖۤ اِلَّاۤ اَنْ قَالُوا اقْتُلُوْهُ اَوْ حَرِّقُوْهُ فَاَنْجٰىهُ اللّٰهُ مِنَ النَّارِؕ-اِنَّ فِیْ ذٰلِكَ لَاٰیٰتٍ لِّقَوْمٍ یُّؤْمِنُوْنَ(24)

ترجمہ: کنزالعرفان

تو ابراہیم کی قوم کا کوئی جواب نہ تھا مگر یہ کہ انہوں نے کہا: انہیں قتل کردو یا جلادوتو الله نے انہیں آگ سے بچالیا۔بیشک اس میں ایمان والوں کیلئے ضرور نشانیاں ہیں ۔

وَ قَالَ اِنَّمَا اتَّخَذْتُمْ مِّنْ دُوْنِ اللّٰهِ اَوْثَانًاۙ-مَّوَدَّةَ بَیْنِكُمْ فِی الْحَیٰوةِ الدُّنْیَاۚ-ثُمَّ یَوْمَ الْقِیٰمَةِ یَكْفُرُ بَعْضُكُمْ بِبَعْضٍ وَّ یَلْعَنُ بَعْضُكُمْ بَعْضًا٘-وَّ مَاْوٰىكُمُ النَّارُ وَ مَا لَكُمْ مِّنْ نّٰصِرِیْنَ(25)

ترجمہ: کنزالعرفان

اور ابراہیم نے فرمایا: تم نے تو دنیاوی زندگی میں اپنی آپس کی دوستی کی وجہ سے الله کے سوا یہ بت (معبود) بنالئے ہیں پھر قیامت کے دن تم میں ایک دوسرے کا انکار کرے گا اور ایک دوسرے پر لعنت کرے گااور تم سب کا ٹھکانہ جہنم ہے اور تمہارا کوئی مددگار نہیں ۔

فَاٰمَنَ لَهٗ لُوْطٌۘ-وَ قَالَ اِنِّیْ مُهَاجِرٌ اِلٰى رَبِّیْؕ-اِنَّهٗ هُوَ الْعَزِیْزُ الْحَكِیْمُ(26)

ترجمہ: کنزالعرفان

تو ابراہیم کی تصدیق لوط نے کی اور ابراہیم نے فرمایا: میں اپنے رب کی (سر زمین شام کی) طرف ہجرت کرنے والا ہوں ، بیشک وہی عزت والا، حکمت والا ہے۔

وَ وَهَبْنَا لَهٗۤ اِسْحٰقَ وَ یَعْقُوْبَ وَ جَعَلْنَا فِیْ ذُرِّیَّتِهِ النُّبُوَّةَ وَ الْكِتٰبَ وَ اٰتَیْنٰهُ اَجْرَهٗ فِی الدُّنْیَاۚ-وَ اِنَّهٗ فِی الْاٰخِرَةِ لَمِنَ الصّٰلِحِیْنَ(27)

ترجمہ: کنزالعرفان

اور ہم نے اسے اسحاق (بیٹا) اور یعقوب (پوتا) عطا فرمائے اور ہم نے اس کی اولاد میں نبوت اور کتاب رکھی اور ہم نے دنیا میں اس کا ثواب اسے عطا فرمایااور بیشک وہ آخرت میں (بھی) ہمارے خاص قرب کے لائق بندوں میں ہوگا۔

وَ لُوْطًا اِذْ قَالَ لِقَوْمِهٖۤ اِنَّكُمْ لَتَاْتُوْنَ الْفَاحِشَةَ٘-مَا سَبَقَكُمْ بِهَا مِنْ اَحَدٍ مِّنَ الْعٰلَمِیْنَ(28)

ترجمہ: کنزالعرفان

اور لوط کو (یاد کرو) جب اس نے اپنی قوم سے فرمایا: تم بیشک بے حیائی کا وہ کام کرتے ہوجو تم سے پہلے دنیا بھر میں کسی نے نہ کیا۔

اَىٕنَّكُمْ لَتَاْتُوْنَ الرِّجَالَ وَ تَقْطَعُوْنَ السَّبِیْلَ ﳔ وَ تَاْتُوْنَ فِیْ نَادِیْكُمُ الْمُنْكَرَؕ-فَمَا كَانَ جَوَابَ قَوْمِهٖۤ اِلَّاۤ اَنْ قَالُوا ائْتِنَا بِعَذَابِ اللّٰهِ اِنْ كُنْتَ مِنَ الصّٰدِقِیْنَ(29)

ترجمہ: کنزالعرفان

کیا تم مردوں سے بدفعلی کرتے ہو اور راستہ کاٹتے ہو اور اپنی مجلسوں میں برے کام کو آتے ہو تو اس کی قوم کا کوئی جواب نہ تھا مگر یہ کہا: اگر تم سچے ہوتوہم پر الله کا عذاب لے آؤ۔

قَالَ رَبِّ انْصُرْنِیْ عَلَى الْقَوْمِ الْمُفْسِدِیْنَ(30)

ترجمہ: کنزالعرفان

۔ (لوط نے) عرض کی، اے میرے رب!ان فسادی لوگوں کے مقابلے میں میری مدد فرما۔

وَ لَمَّا جَآءَتْ رُسُلُنَاۤ اِبْرٰهِیْمَ بِالْبُشْرٰىۙ-قَالُوْۤا اِنَّا مُهْلِكُوْۤا اَهْلِ هٰذِهِ الْقَرْیَةِۚ-اِنَّ اَهْلَهَا كَانُوْا ظٰلِمِیْنَ(31)

ترجمہ: کنزالعرفان

اور جب ہمارے فرشتے ابراہیم کے پاس خوشخبری لے کر آئے تو انہوں نے کہا: ہم ضرور اس شہر والوں کو ہلاک کرنے والے ہیں ۔ بیشک اس شہر والے ظالم ہیں ۔

قَالَ اِنَّ فِیْهَا لُوْطًاؕ-قَالُوْا نَحْنُ اَعْلَمُ بِمَنْ فِیْهَا ﱞ لَنُنَجِّیَنَّهٗ وَ اَهْلَهٗۤ اِلَّا امْرَاَتَهٗ ﱪ كَانَتْ مِنَ الْغٰبِرِیْنَ(32)

ترجمہ: کنزالعرفان

فرمایا:اس میں تو لوط (بھی) ہے۔فرشتوں نے کہا: ہمیں خوب معلوم ہے جو کوئی اس میں ہے، ضرور ہم اسے اور اس کے گھر والوں کو نجات دیں گے سوائے اس کی بیوی کے کہ وہ پیچھے رہ جانے والوں میں سے ہے۔

وَ لَمَّاۤ اَنْ جَآءَتْ رُسُلُنَا لُوْطًا سِیْٓءَ بِهِمْ وَ ضَاقَ بِهِمْ ذَرْعًا وَّ قَالُوْا لَا تَخَفْ وَ لَا تَحْزَنْ- اِنَّا مُنَجُّوْكَ وَ اَهْلَكَ اِلَّا امْرَاَتَكَ كَانَتْ مِنَ الْغٰبِرِیْنَ(33)

ترجمہ: کنزالعرفان

اور جب ہمارے فرشتے لوط کے پاس آئے توانہیں فرشتوں کا آنا برا لگا اور ان کے سبب دل تنگ ہوا اورفرشتوں نے کہا: آپ نہ ڈریں اور نہ غمگین ہوں، بیشک ہم آپ کو اور آپ کے گھر والوں کو بچانے والے ہیں سوائے آپ کی بیوی کے کہ وہ پیچھے رہ جانے والوں میں سے ہے۔

اِنَّا مُنْزِلُوْنَ عَلٰۤى اَهْلِ هٰذِهِ الْقَرْیَةِ رِجْزًا مِّنَ السَّمَآءِ بِمَا كَانُوْا یَفْسُقُوْنَ(34)

ترجمہ: کنزالعرفان

بیشک ہم اِس شہر والوں پر آسمان سے عذاب اتارنے والے ہیں کیونکہ یہ نافرمانی کرتے تھے۔

وَ لَقَدْ تَّرَكْنَا مِنْهَاۤ اٰیَةًۢ بَیِّنَةً لِّقَوْمٍ یَّعْقِلُوْنَ(35)

ترجمہ: کنزالعرفان

اور بیشک ہم نے عقل والوں کے لیے اس بستی میں روشن نشانی کو باقی رکھا۔

وَ اِلٰى مَدْیَنَ اَخَاهُمْ شُعَیْبًاۙ-فَقَالَ یٰقَوْمِ اعْبُدُوا اللّٰهَ وَ ارْجُوا الْیَوْمَ الْاٰخِرَ وَ لَا تَعْثَوْا فِی الْاَرْضِ مُفْسِدِیْنَ(36)

ترجمہ: کنزالعرفان

مدین کی طرف ان کے ہم قوم شعیب کو بھیجا تو اس نے فرمایا، اے میری قوم! الله کی بندگی کرو اور آخرت کے دن کی امید رکھو اور زمین میں فساد پھیلاتے نہ پھرو۔

فَكَذَّبُوْهُ فَاَخَذَتْهُمُ الرَّجْفَةُ فَاَصْبَحُوْا فِیْ دَارِهِمْ جٰثِمِیْنَ(37)

ترجمہ: کنزالعرفان

تو انہوں نے اسے جھٹلایا تو انہیں زلزلے نے آلیا تو صبح اپنے گھروں میں گھٹنوں کے بل پڑے رہ گئے۔

وَ عَادًا وَّ ثَمُوْدَاۡ وَ قَدْ تَّبَیَّنَ لَكُمْ مِّنْ مَّسٰكِنِهِمْ- وَ زَیَّنَ لَهُمُ الشَّیْطٰنُ اَعْمَالَهُمْ فَصَدَّهُمْ عَنِ السَّبِیْلِ وَ كَانُوْا مُسْتَبْصِرِیْنَ(38)

ترجمہ: کنزالعرفان

اور (ہم نے) عاد اور ثمود کو (ہلاک کیا) اور ان کی رہائش کے مقامات تمہارے لئے ظاہرہوچکے اور شیطان نے ان کے اعمال ان کیلئے خوبصورت بنادئیے اور انہیں ( الله کے) راستے سے روکا حالانکہ وہ سمجھدارتھے۔

وَ قَارُوْنَ وَ فِرْعَوْنَ وَ هَامٰنَ ﱎ وَ لَقَدْ جَآءَهُمْ مُّوْسٰى بِالْبَیِّنٰتِ فَاسْتَكْبَرُوْا فِی الْاَرْضِ وَ مَا كَانُوْا سٰبِقِیْنَ(39)

ترجمہ: کنزالعرفان

اور (ہم نے) قارون اور فرعون اور ہامان کو (ہلاک کیا) اور بیشک ان کے پاس موسیٰ روشن نشانیاں لے کر آئے تو انہوں نے زمین میں تکبر کیا اور وہ ہم سے نکل کر جانے والے نہ تھے۔

فَكُلًّا اَخَذْنَا بِذَنْۢبِهٖۚ-فَمِنْهُمْ مَّنْ اَرْسَلْنَا عَلَیْهِ حَاصِبًاۚ-وَ مِنْهُمْ مَّنْ اَخَذَتْهُ الصَّیْحَةُۚ-وَ مِنْهُمْ مَّنْ خَسَفْنَا بِهِ الْاَرْضَۚ-وَ مِنْهُمْ مَّنْ اَغْرَقْنَاۚ-وَ مَا كَانَ اللّٰهُ لِیَظْلِمَهُمْ وَ لٰـكِنْ كَانُوْۤا اَنْفُسَهُمْ یَظْلِمُوْنَ(40)

ترجمہ: کنزالعرفان

تو ان میں ہر ایک کو ہم نے اس کے گناہ کی وجہ سے (ہی) پکڑا تو ان میں کسی پر ہم نے پتھراؤ بھیجا اور ان میں کسی کو خوفناک آواز نے پکڑلیا اور ان میں کسی کو زمین میں دھنسادیا اور ان میں کسی کو ڈبو دیا اور الله کی شان نہ تھی کہ ان پر ظلم کرے ہاں وہ خود ہی اپنی جانوں پر ظلم کرتے تھے۔

مَثَلُ الَّذِیْنَ اتَّخَذُوْا مِنْ دُوْنِ اللّٰهِ اَوْلِیَآءَ كَمَثَلِ الْعَنْكَبُوْتِۖۚ-اِتَّخَذَتْ بَیْتًاؕ-وَ اِنَّ اَوْهَنَ الْبُیُوْتِ لَبَیْتُ الْعَنْكَبُوْتِۘ-لَوْ كَانُوْا یَعْلَمُوْنَ(41)

ترجمہ: کنزالعرفان

جنہوں نے الله کے سوا اورمددگاربنارکھے ہیں ان کی مثال مکڑی کی طرح ہے،جس نے گھر بنایا اور بیشک سب گھروں میں کمزور گھر مکڑی کا گھرہوتا ہے۔کیا اچھا ہوتا اگر وہ جانتے۔

اِنَّ اللّٰهَ یَعْلَمُ مَا یَدْعُوْنَ مِنْ دُوْنِهٖ مِنْ شَیْءٍؕ-وَ هُوَ الْعَزِیْزُ الْحَكِیْمُ(42)

ترجمہ: کنزالعرفان

بیشک الله جانتا ہے اس چیز کو جس کی وہ الله کے سوا پوجا کرتے ہیں اور وہی عزت والا حکمت والا ہے۔

وَ تِلْكَ الْاَمْثَالُ نَضْرِبُهَا لِلنَّاسِۚ-وَ مَا یَعْقِلُهَاۤ اِلَّا الْعٰلِمُوْنَ(43)

ترجمہ: کنزالعرفان

اور یہ مثالیں ہیں جنہیں ہم لوگوں کے لیے بیان فرماتے ہیں اور انہیں علماء ہی سمجھتے ہیں ۔

خَلَقَ اللّٰهُ السَّمٰوٰتِ وَ الْاَرْضَ بِالْحَقِّؕ-اِنَّ فِیْ ذٰلِكَ لَاٰیَةً لِّلْمُؤْمِنِیْنَ(44)

ترجمہ: کنزالعرفان

الله نے آسمان اور زمین حق بنائے، بیشک اس میں ایمان والوں کیلئے نشانی ہے۔

Scroll to Top