حـم
بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
حٰمٓ(1)
ترجمہ: کنزالعرفان
حم۔
تَنْزِیْلُ الْكِتٰبِ مِنَ اللّٰهِ الْعَزِیْزِ الْحَكِیْمِ(2)
ترجمہ: کنزالعرفان
کتاب کا نازل فرمانا اللہ کی طرف سے ہے جو عزت والا، حکمت والاہے۔
مَا خَلَقْنَا السَّمٰوٰتِ وَ الْاَرْضَ وَ مَا بَیْنَهُمَاۤ اِلَّا بِالْحَقِّ وَ اَجَلٍ مُّسَمًّىؕ-وَ الَّذِیْنَ كَفَرُوْا عَمَّاۤ اُنْذِرُوْا مُعْرِضُوْنَ(3)
ترجمہ: کنزالعرفان
ہم نے آسمان اور زمین اور جو کچھ ان کے درمیان ہے سب حق کے ساتھ ہی اور ایک مقررہ مدت تک (کیلئے)بنایا اور کافر اس چیز سے منہ پھیرے ہیں جس سے انہیں ڈرایا گیا ہے۔
قُلْ اَرَءَیْتُمْ مَّا تَدْعُوْنَ مِنْ دُوْنِ اللّٰهِ اَرُوْنِیْ مَا ذَا خَلَقُوْا مِنَ الْاَرْضِ اَمْ لَهُمْ شِرْكٌ فِی السَّمٰوٰتِؕ-اِیْتُوْنِیْ بِكِتٰبٍ مِّنْ قَبْلِ هٰذَاۤ اَوْ اَثٰرَةٍ مِّنْ عِلْمٍ اِنْ كُنْتُمْ صٰدِقِیْنَ(4)
ترجمہ: کنزالعرفان
تم فرماؤ: بھلا بتاؤ تو کہ اللہ کے سوا جن کی تم عبادت کرتے ہو ،مجھے دکھاؤکہ انہوں نے زمین کا کون سا ذرہ بنایاہے یا آسمانوں میں ان کا کوئی حصہ ہے؟ میرے پاس اس سے پہلے کی کوئی کتاب یا کچھ بچا کھچا علم ہی لے آؤ اگر تم سچے ہو۔
وَ مَنْ اَضَلُّ مِمَّنْ یَّدْعُوْا مِنْ دُوْنِ اللّٰهِ مَنْ لَّا یَسْتَجِیْبُ لَهٗۤ اِلٰى یَوْمِ الْقِیٰمَةِ وَ هُمْ عَنْ دُعَآىٕهِمْ غٰفِلُوْنَ(5)
ترجمہ: کنزالعرفان
اور اس سے بڑھ کر گمراہ کون جو اللہ کی بجائے ان بتوں کی عبادت کرے جو قیامت تک اس کی نہ سنیں گے اور وہ ان کی پوجا سے بے خبر ہیں ۔
وَ اِذَا حُشِرَ النَّاسُ كَانُوْا لَهُمْ اَعْدَآءً وَّ كَانُوْا بِعِبَادَتِهِمْ كٰفِرِیْنَ(6)
ترجمہ: کنزالعرفان
اور جب لوگوں کا حشر ہوگاتو وہ بت ان کے دشمن ہوں گے اور ان کی عبادت سے منکر ہوجائیں گے۔
وَ اِذَا تُتْلٰى عَلَیْهِمْ اٰیٰتُنَا بَیِّنٰتٍ قَالَ الَّذِیْنَ كَفَرُوْا لِلْحَقِّ لَمَّا جَآءَهُمْۙ-هٰذَا سِحْرٌ مُّبِیْنٌﭤ(7)
ترجمہ: کنزالعرفان
اور جب ان کے سامنے ہماری روشن آیتیں پڑھی جاتی ہیں تو کافر اپنے پاس آئے ہوئے حق کے بارے میں کہتے ہیں : یہ کھلا جادو ہے۔
اَمْ یَقُوْلُوْنَ افْتَرٰىهُؕ-قُلْ اِنِ افْتَرَیْتُهٗ فَلَا تَمْلِكُوْنَ لِیْ مِنَ اللّٰهِ شَیْــٴًـاؕ-هُوَ اَعْلَمُ بِمَا تُفِیْضُوْنَ فِیْهِؕ-كَفٰى بِهٖ شَهِیْدًۢا بَیْنِیْ وَ بَیْنَكُمْؕ-وَ هُوَ الْغَفُوْرُ الرَّحِیْمُ(8)
ترجمہ: کنزالعرفان
بلکہ وہ یہ کہتے ہیں کہ اس(نبی) نے خود ہی قرآن بنالیا ہے ۔ تم فرماؤ: اگر میں نے اسے خود ہی بنایا ہوگا تو تم اللہ کے سامنے میرے لئے کسی چیز کے مالک نہیں ہو ۔وہ خوب جانتا ہے جن باتوں میں تم مشغول ہواور میرے اور تمہارے درمیان وہ کافی گواہ ہے اور وہی بخشنے والا مہربان ہے۔
قُلْ مَا كُنْتُ بِدْعًا مِّنَ الرُّسُلِ وَ مَاۤ اَدْرِیْ مَا یُفْعَلُ بِیْ وَ لَا بِكُمْؕ-اِنْ اَتَّبِـعُ اِلَّا مَا یُوْحٰۤى اِلَیَّ وَ مَاۤ اَنَا اِلَّا نَذِیْرٌ مُّبِیْنٌ(9)
ترجمہ: کنزالعرفان
تم فرماؤ: میں کوئی انوکھا رسول نہیں ہوں اور میں نہیں جانتا کہ میرے ساتھ کیا کیا جائے گا اور تمہارے ساتھ کیاہوگا؟ میں تو اسی کا تابع ہوں جو مجھے وحی ہوتی ہے اور میں تو صرف صاف ڈر سنانے والا ہوں ۔
قُلْ اَرَءَیْتُمْ اِنْ كَانَ مِنْ عِنْدِ اللّٰهِ وَ كَفَرْتُمْ بِهٖ وَ شَهِدَ شَاهِدٌ مِّنْۢ بَنِیْۤ اِسْرَآءِیْلَ عَلٰى مِثْلِهٖ فَاٰمَنَ وَ اسْتَكْبَرْتُمْؕ-اِنَّ اللّٰهَ لَا یَهْدِی الْقَوْمَ الظّٰلِمِیْنَ(10)
ترجمہ: کنزالعرفان
تم فرماؤ: بھلا دیکھو اگر وہ قرآن اللہ کے پاس سے ہو اور تم اس کا انکار کرو اور بنی اسرائیل کا ایک گواہ اس پر گواہی دے چکاہے تو وہ ایمان لایا اور تم نے تکبر کیا۔بیشک اللہ ظالموں کو ہدایت نہیں دیتا۔
وَ قَالَ الَّذِیْنَ كَفَرُوْا لِلَّذِیْنَ اٰمَنُوْا لَوْ كَانَ خَیْرًا مَّا سَبَقُوْنَاۤ اِلَیْهِؕ-وَ اِذْ لَمْ یَهْتَدُوْا بِهٖ فَسَیَقُوْلُوْنَ هٰذَاۤ اِفْكٌ قَدِیْمٌ(11)
ترجمہ: کنزالعرفان
اور کافروں نے مسلمانوں کے متعلق کہا:اگر اس ( اسلام)میں کچھ بھلائی ہو تو یہ مسلمان اس کی طرف ہم سے سبقت نہ لے جاتے اور جب ان کہنے والوں کو اس قرآن سے ہدایت نہ ملی تو اب کہیں گے کہ یہ ایک پرانا گھڑا ہوا جھوٹ ہے۔
وَ مِنْ قَبْلِهٖ كِتٰبُ مُوْسٰۤى اِمَامًا وَّ رَحْمَةًؕ-وَ هٰذَا كِتٰبٌ مُّصَدِّقٌ لِّسَانًا عَرَبِیًّا لِّیُنْذِرَ الَّذِیْنَ ظَلَمُوْا ﳓ وَ بُشْرٰى لِلْمُحْسِنِیْنَ(12)
ترجمہ: کنزالعرفان
اور اس سے پہلے موسیٰ کی کتاب پیشوا اور رحمت تھی اور یہ(قرآن) عربی زبان میں ہوتے ہوئے تصدیق کرنے والی ایک کتاب ہے تاکہ ظالموں کو ڈرائے اور نیکوں کیلئے بشارت ہو۔
اِنَّ الَّذِیْنَ قَالُوْا رَبُّنَا اللّٰهُ ثُمَّ اسْتَقَامُوْا فَلَا خَوْفٌ عَلَیْهِمْ وَ لَا هُمْ یَحْزَنُوْنَ(13)
ترجمہ: کنزالعرفان
بیشک جنہوں نے کہا ہمارا رب اللہ ہے پھر ثابت قدم رہے تو نہ ان پر خوف ہے اورنہ وہ غمگین ہوں گے۔
اُولٰٓىٕكَ اَصْحٰبُ الْجَنَّةِ خٰلِدِیْنَ فِیْهَاۚ-جَزَآءًۢ بِمَا كَانُوْا یَعْمَلُوْنَ(14)
ترجمہ: کنزالعرفان
وہ جنت والے ہیں ، ہمیشہ اس میں رہیں گے ، انہیں ان کے اعمال کابدلہ دیا جائے گا۔
وَ وَصَّیْنَا الْاِنْسَانَ بِوَالِدَیْهِ اِحْسٰنًاؕ-حَمَلَتْهُ اُمُّهٗ كُرْهًا وَّ وَضَعَتْهُ كُرْهًاؕ-وَ حَمْلُهٗ وَ فِصٰلُهٗ ثَلٰثُوْنَ شَهْرًاؕ-حَتّٰۤى اِذَا بَلَغَ اَشُدَّهٗ وَ بَلَغَ اَرْبَعِیْنَ سَنَةًۙ-قَالَ رَبِّ اَوْزِعْنِیْۤ اَنْ اَشْكُرَ نِعْمَتَكَ الَّتِیْۤ اَنْعَمْتَ عَلَیَّ وَ عَلٰى وَالِدَیَّ وَ اَنْ اَعْمَلَ صَالِحًا تَرْضٰىهُ وَ اَصْلِحْ لِیْ فِیْ ذُرِّیَّتِیْ ﱂاِنِّیْ تُبْتُ اِلَیْكَ وَ اِنِّیْ مِنَ الْمُسْلِمِیْنَ(15)
ترجمہ: کنزالعرفان
اور ہم نے آدمی کو حکم دیا کہ اپنے ماں باپ سے بھلائی کرے، ا س کی ماں نے اسے پیٹ میں مشقت سے رکھا اور مشقت سے اس کوجنا اور اس کے حمل اور اس کے دودھ چھڑانے کی مدت تیس مہینے ہے یہاں تک کہ جب وہ اپنی کامل قوت کی عمر کو پہنچا اور چالیس سال کا ہوگیاتو اس نے عرض کی: اے میرے رب!مجھے توفیق دے کہ میں تیری نعمت کا شکر ادا کروں جو تو نے مجھ پراور میرے ماں باپ پر فرمائی ہے اور میں وہ نیک کام کروں جس سے تو راضی ہوجائے اور میرے لیے میری اولاد میں نیکی رکھ، میں نے تیری طرف رجوع کیااور میں مسلمانوں میں سے ہوں ۔
اُولٰٓىٕكَ الَّذِیْنَ نَتَقَبَّلُ عَنْهُمْ اَحْسَنَ مَا عَمِلُوْا وَ نَتَجَاوَزُ عَنْ سَیِّاٰتِهِمْ فِیْۤ اَصْحٰبِ الْجَنَّةِؕ-وَعْدَ الصِّدْقِ الَّذِیْ كَانُوْا یُوْعَدُوْنَ(16)
ترجمہ: کنزالعرفان
یہی وہ لوگ ہیں جن کے اچھے اعمال ہم قبول فرمائیں گے اور ان کی خطاؤں سے درگزر فرمائیں گے، یہ لوگ جنت والوں میں سے ہوں گے۔یہ سچا وعدہ ہے جو اِن سے کیا جاتا تھا۔
وَ الَّذِیْ قَالَ لِوَالِدَیْهِ اُفٍّ لَّكُمَاۤ اَتَعِدٰنِنِیْۤ اَنْ اُخْرَ جَ وَ قَدْ خَلَتِ الْقُرُوْنُ مِنْ قَبْلِیْۚ-وَ هُمَا یَسْتَغِیْثٰنِ اللّٰهَ وَیْلَكَ اٰمِنْ ﳓ اِنَّ وَعْدَ اللّٰهِ حَقٌّ ۚۖ-فَیَقُوْلُ مَا هٰذَاۤ اِلَّاۤ اَسَاطِیْرُ الْاَوَّلِیْنَ(17)
ترجمہ: کنزالعرفان
اور وہ جس نے اپنے ماں باپ سے کہا: تمہارے لئے اُف( تم سے دل بیزار ہوگیاہے)کیا مجھے ڈراتے ہو کہ میں نکالاجاؤں گا حالانکہ مجھ سے پہلے کئی زمانے گزر چکے ہیں اور وہ دونوں اللہ سے فریاد کرتے ہیں ، (اور بیٹے سے کہتے ہیں ) تیری خرابی ہو، ایمان لے آ، بیشک اللہ کا وعدہ سچا ہے تو وہ کہتا ہے یہ تو پہلے لوگوں کی کہانیاں ہیں ۔
اُولٰٓىٕكَ الَّذِیْنَ حَقَّ عَلَیْهِمُ الْقَوْلُ فِیْۤ اُمَمٍ قَدْ خَلَتْ مِنْ قَبْلِهِمْ مِّنَ الْجِنِّ وَ الْاِنْسِؕ-اِنَّهُمْ كَانُوْا خٰسِرِیْنَ(18)
ترجمہ: کنزالعرفان
یہ وہ لوگ ہیں جن پر بات ثابت ہوچکی ہے(یہ)جنوں اور انسانوں کے ان گروہوں میں (شامل) ہیں جو ان سے پہلے گزرے ہیں ، بیشک وہ نقصان اٹھانے والے تھے۔
وَ لِكُلٍّ دَرَجٰتٌ مِّمَّا عَمِلُوْاۚ-وَ لِیُوَفِّیَهُمْ اَعْمَالَهُمْ وَ هُمْ لَا یُظْلَمُوْنَ(19)
ترجمہ: کنزالعرفان
اور سب کے لیے ان کے اعمال کے سبب درجات ہیں اور تاکہ اللہ انہیں ان کے اعمال کا پورا بدلہ دے اور ان پر ظلم نہیں ہوگا۔
وَ یَوْمَ یُعْرَضُ الَّذِیْنَ كَفَرُوْا عَلَى النَّارِؕ-اَذْهَبْتُمْ طَیِّبٰتِكُمْ فِیْ حَیَاتِكُمُ الدُّنْیَا وَ اسْتَمْتَعْتُمْ بِهَاۚ-فَالْیَوْمَ تُجْزَوْنَ عَذَابَ الْهُوْنِ بِمَا كُنْتُمْ تَسْتَكْبِرُوْنَ فِی الْاَرْضِ بِغَیْرِ الْحَقِّ وَ بِمَا كُنْتُمْ تَفْسُقُوْنَ(20)
ترجمہ: کنزالعرفان
اور جس دن کافر آگ پر پیش کیے جائیں گے (تو کہا جائے گا) تم اپنے حصے کی پاک چیزیں اپنی دنیا ہی کی زندگی میں فنا کرچکے اور ان سے فائدہ اٹھاچکے تو آج تمہیں ذلت کے عذاب کابدلہ دیا جائے گا کیونکہ تم زمین میں ناحق تکبر کرتے تھے اور اس لیے کہ تم نافرمانی کرتے تھے۔
وَ اذْكُرْ اَخَا عَادٍؕ-اِذْ اَنْذَرَ قَوْمَهٗ بِالْاَحْقَافِ وَ قَدْ خَلَتِ النُّذُرُ مِنْۢ بَیْنِ یَدَیْهِ وَ مِنْ خَلْفِهٖۤ اَلَّا تَعْبُدُوْۤا اِلَّا اللّٰهَؕ-اِنِّیْۤ اَخَافُ عَلَیْكُمْ عَذَابَ یَوْمٍ عَظِیْمٍ(21)
ترجمہ: کنزالعرفان
اورعاد کے ہم قوم کو یاد کروجب اس نے اپنی قوم کو سرزمینِ احقاف میں ڈرایا اور بیشک اس سے پہلے اور اس کے بعد کئی ڈر سنانے والے گزر چکے کہ اللہ کے سوا کسی کی عبادت نہ کرو ، بیشک مجھے تم پر ایک بڑے دن کے عذاب کا ڈرہے۔
قَالُوْۤا اَجِئْتَنَا لِتَاْفِكَنَا عَنْ اٰلِهَتِنَاۚ-فَاْتِنَا بِمَا تَعِدُنَاۤ اِنْ كُنْتَ مِنَ الصّٰدِقِیْنَ(22)
ترجمہ: کنزالعرفان
انہوں نے کہا: کیا تم اس لیے آئے ہوکہ ہمیں ہمارے معبودوں سے پھیر دو، اگر تم سچے ہوتو ہم پر لے آؤ جس کی تم ہمیں وعیدیں سناتے ہو۔
قَالَ اِنَّمَا الْعِلْمُ عِنْدَ اللّٰهِ ﳲ وَ اُبَلِّغُكُمْ مَّاۤ اُرْسِلْتُ بِهٖ وَ لٰكِنِّیْۤ اَرٰىكُمْ قَوْمًا تَجْهَلُوْنَ(23)
ترجمہ: کنزالعرفان
فرمایا:علم تو اللہ ہی کے پاس ہے اورمیں تمہیں اسی چیز کی تبلیغ کرتا ہوں جس کے ساتھ مجھے بھیجا گیا ہے لیکن میں تمہیں ایک جاہل قوم سمجھتا ہوں ۔
فَلَمَّا رَاَوْهُ عَارِضًا مُّسْتَقْبِلَ اَوْدِیَتِهِمْۙ-قَالُوْا هٰذَا عَارِضٌ مُّمْطِرُنَاؕ-بَلْ هُوَ مَا اسْتَعْجَلْتُمْ بِهٖؕ-رِیْحٌ فِیْهَا عَذَابٌ اَلِیْمٌ(24)
ترجمہ: کنزالعرفان
پھر جب انہوں نے اسے (یعنی عذاب کو) بادل کی صورت میں پھیلا ہوا اپنی وادیوں کی طرف آتا ہوا دیکھا توکہنے لگے: یہ ہمیں بارش دینے والابادل ہے۔(کہا گیا کہ، نہیں ) بلکہ یہ تو وہ ہے جس کی تم نے جلدی مچائی تھی، یہ ایک آندھی ہے جس میں دردناک عذاب ہے۔
تُدَمِّرُ كُلَّ شَیْءٍۭ بِاَمْرِ رَبِّهَا فَاَصْبَحُوْا لَا یُرٰۤى اِلَّا مَسٰكِنُهُمْؕ-كَذٰلِكَ نَجْزِی الْقَوْمَ الْمُجْرِمِیْنَ(25)
ترجمہ: کنزالعرفان
یہ اپنے رب کے حکم سے ہر چیز کو تباہ کر دیتی ہے تو صبح کو ان کی ایسی حالت تھی کہ ان کے خالی مکان ہی نظر آرہے تھے۔ ہم مجرموں کوایسی ہی سزا دیتے ہیں ۔
وَ لَقَدْ مَكَّنّٰهُمْ فِیْمَاۤ اِنْ مَّكَّنّٰكُمْ فِیْهِ وَ جَعَلْنَا لَهُمْ سَمْعًا وَّ اَبْصَارًا وَّ اَفْـٕدَةً ﳲ فَمَاۤ اَغْنٰى عَنْهُمْ سَمْعُهُمْ وَ لَاۤ اَبْصَارُهُمْ وَ لَاۤ اَفْـٕدَتُهُمْ مِّنْ شَیْءٍ اِذْ كَانُوْا یَجْحَدُوْنَۙ-بِاٰیٰتِ اللّٰهِ وَ حَاقَ بِهِمْ مَّا كَانُوْا بِهٖ یَسْتَهْزِءُوْنَ(26)
ترجمہ: کنزالعرفان
اور بیشک ہم نے ان کو ان چیزوں میں قدرت دی تھی جن میں (اے اہلِ مکہ) تمہیں قدرت نہیں دی اور ان کے لیے کان اور آنکھیں اور دل بنائے تو ان کے کان اور ان کی آنکھیں اور ان کے دل ان کے کچھ کام نہ آئے جبکہ وہ اللہ کی آیتوں کا انکار کرتے تھے اورانہیں اس عذاب نے گھیرلیا جس کا وہ مذاق اڑاتے تھے۔
وَ لَقَدْ اَهْلَكْنَا مَا حَوْلَكُمْ مِّنَ الْقُرٰى وَ صَرَّفْنَا الْاٰیٰتِ لَعَلَّهُمْ یَرْجِعُوْنَ(27)
ترجمہ: کنزالعرفان
اور(اے اہلِ مکہ!) بیشک ہم نے تمہارے آس پاس کی بستیوں کو ہلاک کردیا اور بار بار نشانیاں لائے تاکہ وہ باز آجائیں ۔
فَلَوْ لَا نَصَرَهُمُ الَّذِیْنَ اتَّخَذُوْا مِنْ دُوْنِ اللّٰهِ قُرْبَانًا اٰلِهَةًؕ-بَلْ ضَلُّوْا عَنْهُمْۚ-وَ ذٰلِكَ اِفْكُهُمْ وَ مَا كَانُوْا یَفْتَرُوْنَ(28)
ترجمہ: کنزالعرفان
تو جن بتوں کو قرب حاصل کرنے کیلئے اللہ کے سوامعبود بنارکھا تھا انہوں نے ان کافروں کی مدد کیوں نہیں کی بلکہ وہ ان سے گم گئے اور یہ ان کا بہتان تھا اور جووہ گھڑتے رہتے تھے۔
وَ اِذْ صَرَفْنَاۤ اِلَیْكَ نَفَرًا مِّنَ الْجِنِّ یَسْتَمِعُوْنَ الْقُرْاٰنَۚ-فَلَمَّا حَضَرُوْهُ قَالُوْۤا اَنْصِتُوْاۚ-فَلَمَّا قُضِیَ وَ لَّوْا اِلٰى قَوْمِهِمْ مُّنْذِرِیْنَ(29)
ترجمہ: کنزالعرفان
اور(اے حبیب!یاد کرو) جب ہم نے تمہاری طرف جنوں کی ایک جماعت پھیری جو کان لگا کر قرآن سنتی تھی پھر جب وہ نبی کی بارگاہ میں حاضر ہوئے تو کہنے لگے: خاموش رہو (اور سنو) پھر جب تلاوت ختم ہوگئی تووہ اپنی قوم کی طرف ڈراتے ہوئے پلٹ گئے۔
قَالُوْا یٰقَوْمَنَاۤ اِنَّا سَمِعْنَا كِتٰبًا اُنْزِلَ مِنْۢ بَعْدِ مُوْسٰى مُصَدِّقًا لِّمَا بَیْنَ یَدَیْهِ یَهْدِیْۤ اِلَى الْحَقِّ وَ اِلٰى طَرِیْقٍ مُّسْتَقِیْمٍ(30)
ترجمہ: کنزالعرفان
کہنے لگے: اے ہماری قوم! ہم نے ایک کتاب سنی ہے جو موسیٰ کے بعد نازل کی گئی ہے وہ پہلی کتابوں کی تصدیق فرماتی ہے ، حق اور سیدھے راستے کی طرف رہنمائی کرتی ہے۔
یٰقَوْمَنَاۤ اَجِیْبُوْا دَاعِیَ اللّٰهِ وَ اٰمِنُوْا بِهٖ یَغْفِرْ لَكُمْ مِّنْ ذُنُوْبِكُمْ وَ یُجِرْكُمْ مِّنْ عَذَابٍ اَلِیْمٍ(31)
ترجمہ: کنزالعرفان
اے ہماری قوم! اللہ کے منادی کی بات مانو اور اس پر ایمان لاؤ وہ تمہارے گناہوں میں سے بخش دے گااور تمہیں دردناک عذاب سے بچالے گا۔
وَ مَنْ لَّا یُجِبْ دَاعِیَ اللّٰهِ فَلَیْسَ بِمُعْجِزٍ فِی الْاَرْضِ وَ لَیْسَ لَهٗ مِنْ دُوْنِهٖۤ اَوْلِیَآءُؕ-اُولٰٓىٕكَ فِیْ ضَلٰلٍ مُّبِیْنٍ(32)
ترجمہ: کنزالعرفان
اور جو اللہ کے بلانے والے کی بات نہ مانے تووہ زمین میں قابو سے نکل کر جانے والا نہیں ہے اور اللہ کے سامنے اس کا کوئی مددگار نہیں ہے۔وہ کھلی گمراہی میں ہیں ۔
اَوَ لَمْ یَرَوْا اَنَّ اللّٰهَ الَّذِیْ خَلَقَ السَّمٰوٰتِ وَ الْاَرْضَ وَ لَمْ یَعْیَ بِخَلْقِهِنَّ بِقٰدِرٍ عَلٰۤى اَنْ یُّحْیَِۧ الْمَوْتٰىؕ-بَلٰۤى اِنَّهٗ عَلٰى كُلِّ شَیْءٍ قَدِیْرٌ(33)
ترجمہ: کنزالعرفان
کیا انہوں نے نہیں دیکھاکہ وہ اللہ جس نے آسمان اور زمین بنائے اور ان کے بنانے میں نہ تھکا، وہ اس بات پر قادر ہے کہ مردوں کو زندہ کرے ؟کیوں نہیں ، بیشک وہ ہر شے پر قادرہے۔
وَ یَوْمَ یُعْرَضُ الَّذِیْنَ كَفَرُوْا عَلَى النَّارِؕ-اَلَیْسَ هٰذَا بِالْحَقِّؕ-قَالُوْا بَلٰى وَ رَبِّنَاؕ-قَالَ فَذُوْقُوا الْعَذَابَ بِمَا كُنْتُمْ تَكْفُرُوْنَ(34)
ترجمہ: کنزالعرفان
اور جس دن کافر آگ پر پیش کیے جائیں گے (توکہا جائے گا) کیا یہ حق نہیں ؟ کہیں گے: کیوں نہیں ، ہمارے رب کی قسم، اللہ فرمائے گا: تو اپنے کفر کے بدلے عذاب چکھو۔
فَاصْبِرْ كَمَا صَبَرَ اُولُوا الْعَزْمِ مِنَ الرُّسُلِ وَ لَا تَسْتَعْجِلْ لَّهُمْؕ-كَاَنَّهُمْ یَوْمَ یَرَوْنَ مَا یُوْعَدُوْنَۙ-لَمْ یَلْبَثُوْۤا اِلَّا سَاعَةً مِّنْ نَّهَارٍؕ-بَلٰغٌۚ-فَهَلْ یُهْلَكُ اِلَّا الْقَوْمُ الْفٰسِقُوْنَ(35)
ترجمہ: کنزالعرفان
تو (اے حبیب!)تم صبر کرو جیسے ہمت والے رسولوں نے صبر کیا اور ان کافروں کے لیے جلدی نہ کرو۔ جس دن وہ دیکھیں گے اسے جس کی وعید انہیں سنائی جاتی ہے (توسمجھیں گے کہ)گویا وہ دنیا میں دن کی صرف ایک گھڑی بھر ٹھہرے تھے۔ یہ ایک تبلیغ ہے تو نافرمان لوگ ہی ہلاک کئے جاتے ہیں ۔
بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
ترجمہ: کنزالعرفان
اللہ کے نام سے شروع جو نہایت مہربان ، رحمت والاہے ۔
اَلَّذِیْنَ كَفَرُوْا وَ صَدُّوْا عَنْ سَبِیْلِ اللّٰهِ اَضَلَّ اَعْمَالَهُمْ(1)
ترجمہ: کنزالعرفان
جنہوں نے کفر کیا اور اللہ کی راہ سے روکا، اللہ نے ان کے اعمال برباد کردئیے۔
وَ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا وَ عَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ وَ اٰمَنُوْا بِمَا نُزِّلَ عَلٰى مُحَمَّدٍ وَّ هُوَ الْحَقُّ مِنْ رَّبِّهِمْۙ-كَفَّرَ عَنْهُمْ سَیِّاٰتِهِمْ وَ اَصْلَحَ بَالَهُمْ(2)
ترجمہ: کنزالعرفان
اور جوایمان لائے اورانہوں نے اچھے کام کئے اور اس پر ایمان لائے جو محمد پر اتارا گیا اور وہی ان کے رب کے پاس سے حق ہے تواللہ نے ان کی برائیاں مٹا دیں اور ان کی حالتوں کی اصلاح فرمائی۔
ذٰلِكَ بِاَنَّ الَّذِیْنَ كَفَرُوا اتَّبَعُوا الْبَاطِلَ وَ اَنَّ الَّذِیْنَ اٰمَنُوا اتَّبَعُوا الْحَقَّ مِنْ رَّبِّهِمْؕ-كَذٰلِكَ یَضْرِبُ اللّٰهُ لِلنَّاسِ اَمْثَالَهُمْ(3)
ترجمہ: کنزالعرفان
یہ اس لیے کہ کافر باطل کے پیرو کارہوئے اور ایمان والوں نے حق کی پیروی کی جو ان کے رب کی طرف سے ہے ۔اللہ ان کے حالات لوگوں سے یونہی بیان فرماتا ہے۔
فَاِذَا لَقِیْتُمُ الَّذِیْنَ كَفَرُوْا فَضَرْبَ الرِّقَابِؕ-حَتّٰۤى اِذَاۤ اَثْخَنْتُمُوْهُمْ فَشُدُّوا الْوَثَاقَۙ-فَاِمَّا مَنًّۢا بَعْدُ وَ اِمَّا فِدَآءً حَتّٰى تَضَعَ الْحَرْبُ اَوْزَارَهَا ﲰذٰلِكَ ﳍوَ لَوْ یَشَآءُ اللّٰهُ لَانْتَصَرَ مِنْهُمْ وَ لٰـكِنْ لِّیَبْلُوَاۡ بَعْضَكُمْ بِبَعْضٍؕ-وَ الَّذِیْنَ قُتِلُوْا فِیْ سَبِیْلِ اللّٰهِ فَلَنْ یُّضِلَّ اَعْمَالَهُمْ(4)
ترجمہ: کنزالعرفان
تو جب کافروں سے تمہارا سامناہوتو گردنیں مارو یہاں تک کہ جب تم انہیں خوب قتل کرلو تو (قیدیوں کو) مضبوطی سے باندھ دو پھر اس کے بعدچاہے احسان کرکے چھوڑ دو یافدیہ لے لو ،یہاں تک کہ لڑائی اپنے بوجھ رکھ دے۔ (حکم) یہی ہے اوراگر اللہ چاہتا تو آپ ہی اُن سے بدلہ لے لیتا مگر (تمہیں قتال کا حکم دیا) تاکہ تم میں سے ایک کو دوسرے کے ذریعے جانچے اور جو اللہ کی راہ میں مارے گئے اللہ ہرگز ان کے عمل ضائع نہیں فرمائے گا۔
سَیَهْدِیْهِمْ وَ یُصْلِحُ بَالَهُمْ(5)
ترجمہ: کنزالعرفان
عنقریب اللہ انہیں راستہ دکھائے گا اور ان کے حال کی اصلاح فرمائے گا۔
وَ یُدْخِلُهُمُ الْجَنَّةَ عَرَّفَهَا لَهُمْ(6)
ترجمہ: کنزالعرفان
اور انہیں جنت میں داخل فرمائے گا، اللہ نے انہیں اس کی پہچان کروادی تھی۔
یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْۤا اِنْ تَنْصُرُوا اللّٰهَ یَنْصُرْكُمْ وَ یُثَبِّتْ اَقْدَامَكُمْ(7)
ترجمہ: کنزالعرفان
اے ایمان والو! اگر تم اللہ کے دین کی مدد کرو گے تو اللہ تمہاری مدد کرے گا اور تمہیں ثابت قدمی عطا فرمائے گا۔
وَ الَّذِیْنَ كَفَرُوْا فَتَعْسًا لَّهُمْ وَ اَضَلَّ اَعْمَالَهُمْ(8)
ترجمہ: کنزالعرفان
اور جنہوں نے کفر کیا تو ان کیلئے تباہی و بربادی ہے اور اللہ نے ان کے اعمال برباد کردیئے۔
ذٰلِكَ بِاَنَّهُمْ كَرِهُوْا مَاۤ اَنْزَلَ اللّٰهُ فَاَحْبَطَ اَعْمَالَهُمْ(9)
ترجمہ: کنزالعرفان
یہ (سزا)اس وجہ سے ہے کہ انہوں نے اللہ کے نازل کئے ہوئے کو ناپسند کیا تو اللہ نے ان کے اعمال ضائع کردئیے۔
اَفَلَمْ یَسِیْرُوْا فِی الْاَرْضِ فَیَنْظُرُوْا كَیْفَ كَانَ عَاقِبَةُ الَّذِیْنَ مِنْ قَبْلِهِمْؕ-دَمَّرَ اللّٰهُ عَلَیْهِمْ٘-وَ لِلْكٰفِرِیْنَ اَمْثَالُهَا(10)
ترجمہ: کنزالعرفان
تو کیا انہوں نے زمین میں سفر نہ کیاتو دیکھتے کہ ان سے پہلے لوگوں کا کیسا انجام ہوا؟ اللہ نے ان پر تباہی ڈالی اور اِن کافروں کے لیے بھی پہلوں کے انجام جیسی بہت سی سزائیں ہیں ۔
ذٰلِكَ بِاَنَّ اللّٰهَ مَوْلَى الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا وَ اَنَّ الْكٰفِرِیْنَ لَا مَوْلٰى لَهُمْ(11)
ترجمہ: کنزالعرفان
یہ اس لیے کہ اللہ مسلمانوں کا مددگارہے اور کافروں کا کوئی مددگارنہیں ۔
اِنَّ اللّٰهَ یُدْخِلُ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا وَ عَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ جَنّٰتٍ تَجْرِیْ مِنْ تَحْتِهَا الْاَنْهٰرُؕ-وَ الَّذِیْنَ كَفَرُوْا یَتَمَتَّعُوْنَ وَ یَاْكُلُوْنَ كَمَا تَاْكُلُ الْاَنْعَامُ وَ النَّارُ مَثْوًى لَّهُمْ(12)
ترجمہ: کنزالعرفان
بیشک اللہ ایمان لانے والوں اور اچھے اعمال کرنے والوں کو ان باغوں میں داخل فرمائے گا جن کے نیچے نہریں رواں ہیں اور کافر فائدہ اٹھارہے ہیں اور ایسے کھاتے ہیں جیسے جانور کھاتے ہیں اور آگ ان کا ٹھکانہ ہے۔
وَ كَاَیِّنْ مِّنْ قَرْیَةٍ هِیَ اَشَدُّ قُوَّةً مِّنْ قَرْیَتِكَ الَّتِیْۤ اَخْرَجَتْكَۚ-اَهْلَكْنٰهُمْ فَلَا نَاصِرَ لَهُمْ(13)
ترجمہ: کنزالعرفان
اور کتنے ہی ایسے شہر ہیں جوتمہارے اِس شہر سے زیادہ قوت والے تھے جس نے تمہیں باہر نکال دیا، ہم نے انہیں ہلاک کردیاتو ان کیلئے کوئی مددگار نہیں ۔
اَفَمَنْ كَانَ عَلٰى بَیِّنَةٍ مِّنْ رَّبِّهٖ كَمَنْ زُیِّنَ لَهٗ سُوْٓءُ عَمَلِهٖ وَ اتَّبَعُوْۤا اَهْوَآءَهُمْ(14)
ترجمہ: کنزالعرفان
تو جو شخص اپنے رب کی طرف سے روشن دلیل پر ہوکیا وہ اُس جیسا ہوگا جس کے برے عمل اس کیلئے خوبصورت بنادئیے گئے اور وہ اپنی خواہشوں کے پیچھے چلے۔
مَثَلُ الْجَنَّةِ الَّتِیْ وُعِدَ الْمُتَّقُوْنَؕ-فِیْهَاۤ اَنْهٰرٌ مِّنْ مَّآءٍ غَیْرِ اٰسِنٍۚ-وَ اَنْهٰرٌ مِّنْ لَّبَنٍ لَّمْ یَتَغَیَّرْ طَعْمُهٗۚ-وَ اَنْهٰرٌ مِّنْ خَمْرٍ لَّذَّةٍ لِّلشّٰرِبِیْنَ ﳛ وَ اَنْهٰرٌ مِّنْ عَسَلٍ مُّصَفًّىؕ-وَ لَهُمْ فِیْهَا مِنْ كُلِّ الثَّمَرٰتِ وَ مَغْفِرَةٌ مِّنْ رَّبِّهِمْؕ-كَمَنْ هُوَ خَالِدٌ فِی النَّارِ وَ سُقُوْا مَآءً حَمِیْمًا فَقَطَّعَ اَمْعَآءَهُمْ(15)
ترجمہ: کنزالعرفان
اس جنت کا حال جس کا پرہیزگاروں سے وعدہ کیا گیا ہے یہ ہے کہ اس میں خراب نہ ہونے والے پانی کی نہریں ہیں اور ایسے دودھ کی نہریں ہیں جس کا مزہ نہ بدلے اور ایسی شراب کی نہریں ہیں جو پینے والوں کیلئے سراسرلذت ہے اور صاف شفاف شہد کی نہریں ہیں اور ان کے لیے اس میں ہر قسم کے پھل اوران کے رب کی طرف سے مغفرت ہے ۔کیا (یہ جنتی) اس کے برابر ہوسکتا ہے جو ہمیشہ آگ میں رہنے والاہے اور انہیں کھولتا پانی پلایا جائے گا تووہ ان کی آنتوں کے ٹکڑے ٹکڑے کردے گا؟
وَ مِنْهُمْ مَّنْ یَّسْتَمِـعُ اِلَیْكَۚ-حَتّٰۤى اِذَا خَرَجُوْا مِنْ عِنْدِكَ قَالُوْا لِلَّذِیْنَ اُوْتُوا الْعِلْمَ مَا ذَا قَالَ اٰنِفًا- اُولٰٓىٕكَ الَّذِیْنَ طَبَعَ اللّٰهُ عَلٰى قُلُوْبِهِمْ وَ اتَّبَعُوْۤا اَهْوَآءَهُمْ(16)
ترجمہ: کنزالعرفان
اور لوگوں میں سے کچھ وہ ہیں جو تمہاری طرف کان لگاکر سنتے ہیں یہاں تک کہ جب تمہارے پاس سے نکل کر جاتے ہیں تو علم والوں سے کہتے ہیں : ابھی انہوں نے کیا کہا؟یہی وہ لوگ ہیں جن کے دلوں پر اللہ نے مہر لگادی اور وہ اپنی خواہشوں کے تابع ہوگئے۔
وَ الَّذِیْنَ اهْتَدَوْا زَادَهُمْ هُدًى وَّ اٰتٰىهُمْ تَقْوٰىهُمْ(17)
ترجمہ: کنزالعرفان
اور جنہوں نے ہدایت پائی تواللہ نے ان کی ہدایت اور زیادہ فرمادی اور انہیں ان کی پرہیزگاری عطا فرمائی۔
فَهَلْ یَنْظُرُوْنَ اِلَّا السَّاعَةَ اَنْ تَاْتِیَهُمْ بَغْتَةًۚ-فَقَدْ جَآءَ اَشْرَاطُهَاۚ-فَاَنّٰى لَهُمْ اِذَا جَآءَتْهُمْ ذِكْرٰىهُمْ(18)
ترجمہ: کنزالعرفان
تو وہ قیامت ہی کاانتظار کررہے ہیں کہ ان پر اچانک آجائے تو بیشک اس کی (کئی)علامتیں تو آہی چکی ہیں پھر جب قیامت آجائے گی توان کا نصیحت ماننا انہیں کہاں مفید ہوگا؟
فَاعْلَمْ اَنَّهٗ لَاۤ اِلٰهَ اِلَّا اللّٰهُ وَ اسْتَغْفِرْ لِذَنْۢبِكَ وَ لِلْمُؤْمِنِیْنَ وَ الْمُؤْمِنٰتِؕ-وَ اللّٰهُ یَعْلَمُ مُتَقَلَّبَكُمْ وَ مَثْوٰىكُمْ(19)
ترجمہ: کنزالعرفان
تو جان لو کہ اللہ کے سوا کوئی عبادت کے لائق نہیں اور اے حبیب!اپنے خاص غلاموں اور عام مسلمان مردوں اور عورتوں کے گناہوں کی معافی مانگو اور (اے لوگو!)اللہ دن کے وقت تمہارے پھرنے اور رات کو تمہارے آرام کرنے کو جانتا ہے۔
وَ یَقُوْلُ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا لَوْ لَا نُزِّلَتْ سُوْرَةٌۚ-فَاِذَاۤ اُنْزِلَتْ سُوْرَةٌ مُّحْكَمَةٌ وَّ ذُكِرَ فِیْهَا الْقِتَالُۙ-رَاَیْتَ الَّذِیْنَ فِیْ قُلُوْبِهِمْ مَّرَضٌ یَّنْظُرُوْنَ اِلَیْكَ نَظَرَ الْمَغْشِیِّ عَلَیْهِ مِنَ الْمَوْتِؕ-فَاَوْلٰى لَهُمْ(20)
ترجمہ: کنزالعرفان
اور مسلمان کہتے ہیں : کوئی سورت کیوں نہیں اتاری گئی؟ پھر جب کوئی واضح سورت اتاری جاتی ہے اور اس میں جہاد کا حکم دیا جاتا ہے تو تم ان لوگوں کو دیکھو گے جن کے دلوں میں بیماری ہے کہ تمہاری طرف ایسے دیکھتے ہیں جیسے وہ دیکھتا ہے جس پر موت چھائی ہوئی ہوتو ان کے لئے بہتر تھا۔
طَاعَةٌ وَّ قَوْلٌ مَّعْرُوْفٌ- فَاِذَا عَزَمَ الْاَمْرُ- فَلَوْ صَدَقُوا اللّٰهَ لَكَانَ خَیْرًا لَّهُمْ(21)
ترجمہ: کنزالعرفان
فرمانبرداری کرنا اور اچھی بات کہنا ،پھر جب (جہاد کا)حکم قطعی ہوگیا تو اگر اللہ سے سچے رہتے تو یہ ان کیلئے بہتر ہوتا۔
فَهَلْ عَسَیْتُمْ اِنْ تَوَلَّیْتُمْ اَنْ تُفْسِدُوْا فِی الْاَرْضِ وَ تُقَطِّعُوْۤا اَرْحَامَكُمْ(22)
ترجمہ: کنزالعرفان
تو کیا تم اس بات کے قریب ہو کہ اگر تمہیں حکومت ملے تو زمین میں فساد پھیلاؤ اور اپنے رشتے کاٹ دو۔
اُولٰٓىٕكَ الَّذِیْنَ لَعَنَهُمُ اللّٰهُ فَاَصَمَّهُمْ وَ اَعْمٰۤى اَبْصَارَهُمْ(23)
ترجمہ: کنزالعرفان
یہ وہ لوگ ہیں جن پر اللہ نے لعنت کی تو اللہ نے انہیں بہرا کردیا اور ان کی آنکھیں اندھی کردیں ۔
اَفَلَا یَتَدَبَّرُوْنَ الْقُرْاٰنَ اَمْ عَلٰى قُلُوْبٍ اَقْفَالُهَا(24)
ترجمہ: کنزالعرفان
تو کیا وہ قرآن میں غور وفکر نہیں کرتے؟ بلکہ دلوں پر ان کے تالے لگے ہوئے ہیں ۔
اِنَّ الَّذِیْنَ ارْتَدُّوْا عَلٰۤى اَدْبَارِهِمْ مِّنْۢ بَعْدِ مَا تَبَیَّنَ لَهُمُ الْهُدَىۙ-الشَّیْطٰنُ سَوَّلَ لَهُمْؕ-وَ اَمْلٰى لَهُمْ(25)
ترجمہ: کنزالعرفان
بیشک وہ لوگ جو اپنے پیچھے پلٹ گئے اس کے بعد کہ ان کیلئے ہدایت بالکل واضح ہوچکی تھی شیطان نے انہیں فریب دیا اور انہیں (لمبی لمبی) امیدیں دلائیں ۔
ذٰلِكَ بِاَنَّهُمْ قَالُوْا لِلَّذِیْنَ كَرِهُوْا مَا نَزَّلَ اللّٰهُ سَنُطِیْعُكُمْ فِیْ بَعْضِ الْاَمْرِۚۖ-وَ اللّٰهُ یَعْلَمُ اِسْرَارَهُمْ(26)
ترجمہ: کنزالعرفان
یہ اس لیے ہے کہ انہوں نے اللہ کے نازل کردہ کو ناپسند کرنے والوں سے کہا: کسی کام میں ہم تمہاری اطاعت کریں گے اور اللہ ان کی چھپی ہوئی باتوں کو جانتا ہے۔
فَكَیْفَ اِذَا تَوَفَّتْهُمُ الْمَلٰٓىٕكَةُ یَضْرِبُوْنَ وُجُوْهَهُمْ وَ اَدْبَارَهُمْ(27)
ترجمہ: کنزالعرفان
تو ان کاکیسا حال ہوگا جب فرشتے ان کے منہ اور ان کی پیٹھوں پر ضربیں مارتے ہوئے ان کی روح قبض کریں گے۔
ذٰلِكَ بِاَنَّهُمُ اتَّبَعُوْا مَاۤ اَسْخَطَ اللّٰهَ وَ كَرِهُوْا رِضْوَانَهٗ فَاَحْبَطَ اَعْمَالَهُمْ(28)
ترجمہ: کنزالعرفان
یہ اس لیے ہے کہ انہوں نے اللہ کو ناراض کرنے والی بات کی پیروی کی اور انہوں نے اللہ کی خوشنودی کو پسند نہ کیا تو اس نے ان کے اعمال ضائع کردئیے۔
اَمْ حَسِبَ الَّذِیْنَ فِیْ قُلُوْبِهِمْ مَّرَضٌ اَنْ لَّنْ یُّخْرِ جَ اللّٰهُ اَضْغَانَهُمْ(29)
ترجمہ: کنزالعرفان
کیا جن کے دلوں میں بیماری ہے وہ اس گھمنڈ میں ہیں کہ اللہ ان کے چھپے ہوئے بغض و کینے کو ظاہر نہ فرمائے گا۔
وَ لَوْ نَشَآءُ لَاَرَیْنٰكَهُمْ فَلَعَرَفْتَهُمْ بِسِیْمٰىهُمْؕ-وَ لَتَعْرِفَنَّهُمْ فِیْ لَحْنِ الْقَوْلِؕ-وَ اللّٰهُ یَعْلَمُ اَعْمَالَكُمْ(30)
ترجمہ: کنزالعرفان
اور اگر ہم چاہتے تو تمہیں وہ منافقین دکھادیتے تو تم انہیں ان کی صورت سے پہچان لیتے اور ضرور تم انہیں گفتگو کے انداز میں پہچان لو گے اور اللہ تمہارے اعمال جانتا ہے۔
وَ لَنَبْلُوَنَّكُمْ حَتّٰى نَعْلَمَ الْمُجٰهِدِیْنَ مِنْكُمْ وَ الصّٰبِرِیْنَۙ-وَ نَبْلُوَاۡ اَخْبَارَكُمْ(31)
ترجمہ: کنزالعرفان
اور ضرور ہم تمہیں آزمائیں گے یہاں تک کہ ہم تم میں سے جہاد کرنے والوں اور صبرکرنے والوں کودیکھ لیں اور تمہاری خبریں آزمالیں ۔
اِنَّ الَّذِیْنَ كَفَرُوْا وَ صَدُّوْا عَنْ سَبِیْلِ اللّٰهِ وَ شَآقُّوا الرَّسُوْلَ مِنْۢ بَعْدِ مَا تَبَیَّنَ لَهُمُ الْهُدٰىۙ-لَنْ یَّضُرُّوا اللّٰهَ شَیْــٴًـاؕ-وَ سَیُحْبِطُ اَعْمَالَهُمْ(32)
ترجمہ: کنزالعرفان
بیشک جنہوں نے کفرکیا اور اللہ کی راہ سے روکا اور رسول کی مخالفت کی اس کے بعدکہ ان کیلئے ہدایت بالکل ظاہر ہوچکی تھی وہ ہرگز اللہ کو کچھ نقصان نہیں پہنچا سکیں گے اور بہت جلد اللہ ان کے اعمال برباد کردے گا۔
یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْۤا اَطِیْعُوا اللّٰهَ وَ اَطِیْعُوا الرَّسُوْلَ وَ لَا تُبْطِلُوْۤا اَعْمَالَكُمْ(33)
ترجمہ: کنزالعرفان
اے ایمان والو! اللہ کا حکم مانو اور رسول کا حکم مانو اور اپنے اعمال باطل نہ کرو۔
اِنَّ الَّذِیْنَ كَفَرُوْا وَ صَدُّوْا عَنْ سَبِیْلِ اللّٰهِ ثُمَّ مَاتُوْا وَ هُمْ كُفَّارٌ فَلَنْ یَّغْفِرَ اللّٰهُ لَهُمْ(34)
ترجمہ: کنزالعرفان
بیشک جنہوں نے کفر کیا اور اللہ کی راہ سے روکا پھر کافر ہی مرگئے تو اللہ انہیں ہرگزنہیں بخشے گا۔
فَلَا تَهِنُوْا وَ تَدْعُوْۤا اِلَى السَّلْمِ ﳓ وَ اَنْتُمُ الْاَعْلَوْنَ ﳓ وَ اللّٰهُ مَعَكُمْ وَ لَنْ یَّتِرَكُمْ اَعْمَالَكُمْ(35)
ترجمہ: کنزالعرفان
تو تم سستی نہ کرو اور خود صلح کی طرف دعوت نہ دو اور تم ہی غالب ہو گے اور اللہ تمہارے ساتھ ہے اور وہ ہرگز تمہارے اعمال میں تمہیں نقصان نہ دے گا۔
اِنَّمَا الْحَیٰوةُ الدُّنْیَا لَعِبٌ وَّ لَهْوٌؕ-وَ اِنْ تُؤْمِنُوْا وَ تَتَّقُوْا یُؤْتِكُمْ اُجُوْرَكُمْ وَ لَا یَسْــٴَـلْكُمْ اَمْوَالَكُمْ(36)
ترجمہ: کنزالعرفان
دنیا کی زندگی تو یہی کھیل کود ہے اور اگر تم ایمان لاؤ اور پرہیزگاری کرو تو وہ تمہیں تمہارے ثواب عطا فرمائے گا اور کچھ تم سے تمہارے مال نہ مانگے گا۔
اِنْ یَّسْــٴَـلْكُمُوْهَا فَیُحْفِكُمْ تَبْخَلُوْا وَ یُخْرِ جْ اَضْغَانَكُمْ(37)
ترجمہ: کنزالعرفان
اگر اللہ تم سے تمہارے مال طلب کرے اور زیادہ طلب کرے توتم بخل کرو گے اور وہ بخل تمہارے دلوں کے کھوٹ کوظاہر کردے گا۔
هٰۤاَنْتُمْ هٰۤؤُلَآءِ تُدْعَوْنَ لِتُنْفِقُوْا فِیْ سَبِیْلِ اللّٰهِۚ-فَمِنْكُمْ مَّنْ یَّبْخَلُۚ-وَ مَنْ یَّبْخَلْ فَاِنَّمَا یَبْخَلُ عَنْ نَّفْسِهٖؕ-وَ اللّٰهُ الْغَنِیُّ وَ اَنْتُمُ الْفُقَرَآءُۚ-وَ اِنْ تَتَوَلَّوْا یَسْتَبْدِلْ قَوْمًا غَیْرَكُمْۙ-ثُمَّ لَا یَكُوْنُوْۤا اَمْثَالَكُمْ(38)
ترجمہ: کنزالعرفان
ہاں ہاں یہ تم ہوجو بلائے جاتے ہو تاکہ تم اللہ کی راہ میں خرچ کرو تو تم میں کوئی بخل کرتا ہے اور جو بخل کرے وہ اپنی ہی جان سے بخل کرتا ہے اور اللہ بے نیاز ہے اور تم سب محتاج ہو اور اگر تم منہ پھیرو گے تو وہ تمہارے سوا اور لوگ بدل دے گا پھر وہ تم جیسے نہ ہوں گے۔
بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
ترجمہ: کنزالعرفان
اللہ کے نام سے شروع جو نہایت مہربان ، رحمت والاہے ۔
اِنَّا فَتَحْنَا لَكَ فَتْحًا مُّبِیْنًا(1)
ترجمہ: کنزالعرفان
بیشک ہم نے تمہارے لیے روشن فتح کافیصلہ فرمادیا۔
لِّیَغْفِرَ لَكَ اللّٰهُ مَا تَقَدَّمَ مِنْ ذَنْۢبِكَ وَ مَا تَاَخَّرَ وَ یُتِمَّ نِعْمَتَهٗ عَلَیْكَ وَ یَهْدِیَكَ صِرَاطًا مُّسْتَقِیْمًا(2)
ترجمہ: کنزالعرفان
تاکہ اللہ تمہارے صدقے تمہارے اپنوں کے اگلے اور پچھلے گناہ بخش دے اور اپنا انعام تم پر تمام کردے اور تمہیں سیدھی راہ دکھادے۔
وَّ یَنْصُرَكَ اللّٰهُ نَصْرًا عَزِیْزًا(3)
ترجمہ: کنزالعرفان
اور اللہ تمہاری زبردست مدد فرمائے۔
هُوَ الَّذِیْۤ اَنْزَلَ السَّكِیْنَةَ فِیْ قُلُوْبِ الْمُؤْمِنِیْنَ لِیَزْدَادُوْۤا اِیْمَانًا مَّعَ اِیْمَانِهِمْؕ-وَ لِلّٰهِ جُنُوْدُ السَّمٰوٰتِ وَ الْاَرْضِؕ-وَ كَانَ اللّٰهُ عَلِیْمًا حَكِیْمًا(4)
ترجمہ: کنزالعرفان
وہی ہے جس نے ایمان والوں کے دلوں میں اطمینان اتارا تاکہ ان کے یقین پر یقین میں اضافہ ہو اورآسمانوں اور زمین کے تمام لشکراللہ ہی کی ملک ہیں اور اللہ علم والا، حکمت والا ہے۔
لِّیُدْخِلَ الْمُؤْمِنِیْنَ وَ الْمُؤْمِنٰتِ جَنّٰتٍ تَجْرِیْ مِنْ تَحْتِهَا الْاَنْهٰرُ خٰلِدِیْنَ فِیْهَا وَ یُكَفِّرَ عَنْهُمْ سَیِّاٰتِهِمْؕ-وَ كَانَ ذٰلِكَ عِنْدَ اللّٰهِ فَوْزًا عَظِیْمًا(5)
ترجمہ: کنزالعرفان
تاکہ وہ ایمان والے مردوں اور ایمان والی عورتوں کو ان باغوں میں داخل فرمادے جن کے نیچے نہریں بہتی ہیں ،ہمیشہ ان میں رہیں گے اورتاکہ اللہ ان کی برائیاں ان سے مٹادے، اور یہ اللہ کے یہاں بڑی کامیابی ہے۔
وَّ یُعَذِّبَ الْمُنٰفِقِیْنَ وَ الْمُنٰفِقٰتِ وَ الْمُشْرِكِیْنَ وَ الْمُشْرِكٰتِ الظَّآنِّیْنَ بِاللّٰهِ ظَنَّ السَّوْءِؕ-عَلَیْهِمْ دَآىٕرَةُ السَّوْءِۚ-وَ غَضِبَ اللّٰهُ عَلَیْهِمْ وَ لَعَنَهُمْ وَ اَعَدَّ لَهُمْ جَهَنَّمَؕ-وَ سَآءَتْ مَصِیْرًا(6)
ترجمہ: کنزالعرفان
اور تاکہ وہ منافق مردوں اور منافق عورتوں اور مشرک مردوں اور مشرک عورتوں کو عذاب دے جو اللہ پر براگمان کرتے ہیں بری گردش انہیں پر ہے اور اللہ نے اُن پر غضب فرمایا اور ان پر لعنت کی اور ان کے لیے جہنم تیار فرمائی اور وہ کیا ہی برا ٹھکانہ ہے۔
وَ لِلّٰهِ جُنُوْدُ السَّمٰوٰتِ وَ الْاَرْضِؕ-وَ كَانَ اللّٰهُ عَزِیْزًا حَكِیْمًا(7)
ترجمہ: کنزالعرفان
اور آسمانوں اور زمین کے سب لشکراللہ ہی کی ملکیت میں ہیں اور اللہ عزت والا، حکمت والا ہے۔
اِنَّاۤ اَرْسَلْنٰكَ شَاهِدًا وَّ مُبَشِّرًا وَّ نَذِیْرًا(8)
ترجمہ: کنزالعرفان
بیشک ہم نے تمہیں گواہ اور خوشخبری دینے والااور ڈر سنانے والا بنا کربھیجا۔
لِّتُؤْمِنُوْا بِاللّٰهِ وَ رَسُوْلِهٖ وَ تُعَزِّرُوْهُ وَ تُوَقِّرُوْهُؕ-وَ تُسَبِّحُوْهُ بُكْرَةً وَّ اَصِیْلًا(9)
ترجمہ: کنزالعرفان
تاکہ (اے لوگو!) تم اللہ اور اس کے رسول پر ایمان لاؤ اور رسول کی تعظیم و توقیر کرو اور صبح و شام اللہ کی پاکی بیان کرو۔
اِنَّ الَّذِیْنَ یُبَایِعُوْنَكَ اِنَّمَا یُبَایِعُوْنَ اللّٰهَؕ-یَدُ اللّٰهِ فَوْقَ اَیْدِیْهِمْۚ-فَمَنْ نَّكَثَ فَاِنَّمَا یَنْكُثُ عَلٰى نَفْسِهٖۚ-وَ مَنْ اَوْفٰى بِمَا عٰهَدَ عَلَیْهُ اللّٰهَ فَسَیُؤْتِیْهِ اَجْرًا عَظِیْمًا(10)
ترجمہ: کنزالعرفان
بیشک جولوگ تمہاری بیعت کرتے ہیں وہ تو اللہ ہی سے بیعت کرتے ہیں ، ان کے ہاتھوں پر اللہ کا ہاتھ ہے تو جس نے عہد توڑا تو وہ اپنی جان کے خلاف ہی عہد توڑتا ہے اور جس نے اللہ سے کئے ہوئے اپنے عہد کو پورا کیا تو بہت جلد اللہ اسے عظیم ثواب دے گا۔
سَیَقُوْلُ لَكَ الْمُخَلَّفُوْنَ مِنَ الْاَعْرَابِ شَغَلَتْنَاۤ اَمْوَالُنَا وَ اَهْلُوْنَا فَاسْتَغْفِرْ لَنَاۚ-یَقُوْلُوْنَ بِاَلْسِنَتِهِمْ مَّا لَیْسَ فِیْ قُلُوْبِهِمْؕ-قُلْ فَمَنْ یَّمْلِكُ لَكُمْ مِّنَ اللّٰهِ شَیْــٴًـا اِنْ اَرَادَ بِكُمْ ضَرًّا اَوْ اَرَادَ بِكُمْ نَفْعًاؕ-بَلْ كَانَ اللّٰهُ بِمَا تَعْمَلُوْنَ خَبِیْرًا(11)
ترجمہ: کنزالعرفان
پیچھے رہ جانے والے دیہاتی اب تم سے کہیں گے کہ ہمیں ہمارے مال اور ہمارے گھر والوں نے مشغول رکھاتو اب آپ ہمارے لئے مغفرت کی دعا کردیں ، وہ اپنی زبانوں سے وہ بات کہتے ہیں جو ان کے دلوں میں نہیں ہے۔ تم فرماؤ اگر اللہ تمہیں نقصان پہنچاناچاہے یا وہ تمہاری بھلائی کا ارادہ فرمائے تو اللہ کے مقابلے میں کون تمہارے لئے کسی چیز کا اختیار رکھتا ہے؟ بلکہ اللہ تمہارے کاموں سے خبردار ہے۔
بَلْ ظَنَنْتُمْ اَنْ لَّنْ یَّنْقَلِبَ الرَّسُوْلُ وَ الْمُؤْمِنُوْنَ اِلٰۤى اَهْلِیْهِمْ اَبَدًا وَّ زُیِّنَ ذٰلِكَ فِیْ قُلُوْبِكُمْ وَ ظَنَنْتُمْ ظَنَّ السَّوْءِ ۚۖ-وَ كُنْتُمْ قَوْمًۢا بُوْرًا(12)
ترجمہ: کنزالعرفان
بلکہ تم تو یہ سمجھے ہوئے تھے کہ رسول اور مسلمان ہرگز کبھی اپنے گھر والوں کی طرف واپس نہ آئیں گے اور یہ بات تمہارے دلوں میں بڑی خوبصورت بنادی گئی تھی اور تم نے (یہ) بہت برا گمان کیاتھا اور تم ہلاک ہونے والے لوگ تھے۔
وَ مَنْ لَّمْ یُؤْمِنْۢ بِاللّٰهِ وَ رَسُوْلِهٖ فَاِنَّاۤ اَعْتَدْنَا لِلْكٰفِرِیْنَ سَعِیْرًا(13)
ترجمہ: کنزالعرفان
اور جو اللہ اور اس کے رسول پرایمان نہ لائے تو بیشک ہم نے کافروں کے لیے بھڑکتی آگ تیار کر رکھی ہے۔
\وَ لِلّٰهِ مُلْكُ السَّمٰوٰتِ وَ الْاَرْضِؕ-یَغْفِرُ لِمَنْ یَّشَآءُ وَ یُعَذِّبُ مَنْ یَّشَآءُؕ-وَ كَانَ اللّٰهُ غَفُوْرًا رَّحِیْمًا(14)
ترجمہ: کنزالعرفان
اور آسمانوں اور زمین کی سلطنت اللہ ہی کے لیے ہے ، جس کی چاہے مغفرت فرمائے اور جسے چاہے عذاب دے اور اللہ بخشنے والا، مہربان ہے۔
سَیَقُوْلُ الْمُخَلَّفُوْنَ اِذَا انْطَلَقْتُمْ اِلٰى مَغَانِمَ لِتَاْخُذُوْهَا ذَرُوْنَا نَتَّبِعْكُمْۚ-یُرِیْدُوْنَ اَنْ یُّبَدِّلُوْا كَلٰمَ اللّٰهِؕ-قُلْ لَّنْ تَتَّبِعُوْنَا كَذٰلِكُمْ قَالَ اللّٰهُ مِنْ قَبْلُۚ-فَسَیَقُوْلُوْنَ بَلْ تَحْسُدُوْنَنَاؕ-بَلْ كَانُوْا لَا یَفْقَهُوْنَ اِلَّا قَلِیْلًا(15)
ترجمہ: کنزالعرفان
جب تم غنیمتیں حاصل کرنے کے لیے ان کی طرف چلو گے توپیچھے رہ جانے والے کہیں گے : ہمیں بھی اپنے پیچھے آنے دو۔ وہ چاہتے ہیں کہ اللہ کا کلام بدل دیں۔ تم فرماؤ: ہرگز ہمارے پیچھے نہ آؤ۔ اللہ نے پہلے سے اسی طرح فرمادیاہے، تو اب کہیں گے: بلکہ تم ہم سے حسد کرتے ہو بلکہ وہ منافق بہت تھوڑی بات سمجھتے ہیں ۔
قُلْ لِّلْمُخَلَّفِیْنَ مِنَ الْاَعْرَابِ سَتُدْعَوْنَ اِلٰى قَوْمٍ اُولِیْ بَاْسٍ شَدِیْدٍ تُقَاتِلُوْنَهُمْ اَوْ یُسْلِمُوْنَۚ-فَاِنْ تُطِیْعُوْا یُؤْتِكُمُ اللّٰهُ اَجْرًا حَسَنًاۚ-وَ اِنْ تَتَوَلَّوْا كَمَا تَوَلَّیْتُمْ مِّنْ قَبْلُ یُعَذِّبْكُمْ عَذَابًا اَلِیْمًا(16)
ترجمہ: کنزالعرفان
پیچھے رہ جانے والے دیہاتیوں سے فرماؤ: عنقریب تمہیں ایک سخت لڑائی والی قوم کی طرف بلایا جائے گا تم ان سے لڑو گے یا وہ مسلمان ہوجائیں گے پھر اگر تم فرمانبرداری کروگے تو اللہ تمہیں اچھا ثواب دے گاا ور اگر پھر وگے جیسے تم اس سے پہلے پھر گئے تھے تو وہ تمہیں درد ناک عذاب دے گا۔
لَیْسَ عَلَى الْاَعْمٰى حَرَجٌ وَّ لَا عَلَى الْاَعْرَجِ حَرَجٌ وَّ لَا عَلَى الْمَرِیْضِ حَرَجٌؕ-وَ مَنْ یُّطِعِ اللّٰهَ وَ رَسُوْلَهٗ یُدْخِلْهُ جَنّٰتٍ تَجْرِیْ مِنْ تَحْتِهَا الْاَنْهٰرُۚ-وَ مَنْ یَّتَوَلَّ یُعَذِّبْهُ عَذَابًا اَلِیْمًا(17)
ترجمہ: کنزالعرفان
اندھے پر کوئی تنگی نہیں اور نہ لنگڑے پر کوئی مضائقہ اور نہ بیمار پر کوئی حرج ہے اور جو اللہ اور اس کے رسول کا حکم مانے تواللہ اسے باغوں میں داخل فرمائے گا جن کے نیچے نہریں بہتی ہیں اور جو پھرے اللہ اسے دردناک عذاب دے گا۔
لَقَدْ رَضِیَ اللّٰهُ عَنِ الْمُؤْمِنِیْنَ اِذْ یُبَایِعُوْنَكَ تَحْتَ الشَّجَرَةِ فَعَلِمَ مَا فِیْ قُلُوْبِهِمْ فَاَنْزَلَ السَّكِیْنَةَ عَلَیْهِمْ وَ اَثَابَهُمْ فَتْحًا قَرِیْبًا(18)
ترجمہ: کنزالعرفان
بیشک اللہ ایمان والوں سے راضی ہوا جب وہ درخت کے نیچے تمہاری بیعت کررہے تھے تو اللہ کووہ معلوم تھا جو ان کے دلوں میں تھا تو اس نے ان پر اطمینان اتارا اور انہیں جلد آنے والی فتح کا انعام دیا۔
وَّ مَغَانِمَ كَثِیْرَةً یَّاْخُذُوْنَهَاؕ-وَ كَانَ اللّٰهُ عَزِیْزًا حَكِیْمًا(19)
ترجمہ: کنزالعرفان
اور بہت سی غنیمتیں جنہیں وہ لیں گے اور اللہ عزت والا، حکمت والا ہے۔
وَعَدَكُمُ اللّٰهُ مَغَانِمَ كَثِیْرَةً تَاْخُذُوْنَهَا فَعَجَّلَ لَكُمْ هٰذِهٖ وَ كَفَّ اَیْدِیَ النَّاسِ عَنْكُمْۚ-وَ لِتَكُوْنَ اٰیَةً لِّلْمُؤْمِنِیْنَ وَ یَهْدِیَكُمْ صِرَاطًا مُّسْتَقِیْمًا(20)
ترجمہ: کنزالعرفان
اور اللہ نے تم سے بہت سی غنیمتوں کاوعدہ کیا ہے جو تم حاصل کرو گے تو تمہیں یہ جلد عطا فرمادی اور لوگوں کے ہاتھ تم سے روک دئیے اور تاکہ ایمان والوں کے لیے نشانی ہو اور تاکہ وہ تمہیں سیدھا راستہ دکھائے۔
وَّ اُخْرٰى لَمْ تَقْدِرُوْا عَلَیْهَا قَدْ اَحَاطَ اللّٰهُ بِهَاؕ-وَ كَانَ اللّٰهُ عَلٰى كُلِّ شَیْءٍ قَدِیْرًا(21)
ترجمہ: کنزالعرفان
اور دوسری غنیمتوں کا (بھی وعدہ فرمایا ہے) جن پر تمہیں قدرت نہیں ، انہیں اللہ نے گھیر رکھا ہے اور اللہ ہر چیز پر قادر ہے۔
وَ لَوْ قٰتَلَكُمُ الَّذِیْنَ كَفَرُوْا لَوَلَّوُا الْاَدْبَارَ ثُمَّ لَا یَجِدُوْنَ وَلِیًّا وَّ لَا نَصِیْرًا(22)
ترجمہ: کنزالعرفان
اور اگر کافر تم سے لڑیں گے تو ضرور تمہارے مقابلہ سے پیٹھ پھیردیں گے پھر وہ کوئی حمایتی اور مددگار نہ پائیں گے۔
سُنَّةَ اللّٰهِ الَّتِیْ قَدْ خَلَتْ مِنْ قَبْلُ ۚۖ-وَ لَنْ تَجِدَ لِسُنَّةِ اللّٰهِ تَبْدِیْلًا(23)
ترجمہ: کنزالعرفان
اللہ کا دستور ہے جو پہلے لوگوں میں گزرچکا ہے اور تم ہرگزاللہ کے دستورمیں تبدیلی نہ پاؤ گے۔
وَ هُوَ الَّذِیْ كَفَّ اَیْدِیَهُمْ عَنْكُمْ وَ اَیْدِیَكُمْ عَنْهُمْ بِبَطْنِ مَكَّةَ مِنْۢ بَعْدِ اَنْ اَظْفَرَكُمْ عَلَیْهِمْؕ-وَ كَانَ اللّٰهُ بِمَا تَعْمَلُوْنَ بَصِیْرًا(24)
ترجمہ: کنزالعرفان
اور وہی ہے جس نے وادیٔ مکہ میں کافروں کے ہاتھ تم سے روک دئیے اور تمہارے ہاتھ ان سے روک دئیے حالانکہ اللہ نے تمہیں ان پر قابو دے دیا تھا اور اللہ تمہارے کام دیکھتا ہے۔
هُمُ الَّذِیْنَ كَفَرُوْا وَ صَدُّوْكُمْ عَنِ الْمَسْجِدِ الْحَرَامِ وَ الْهَدْیَ مَعْكُوْفًا اَنْ یَّبْلُغَ مَحِلَّهٗؕ-وَ لَوْ لَا رِجَالٌ مُّؤْمِنُوْنَ وَ نِسَآءٌ مُّؤْمِنٰتٌ لَّمْ تَعْلَمُوْهُمْ اَنْ تَـطَــٴُـوْهُمْ فَتُصِیْبَكُمْ مِّنْهُمْ مَّعَرَّةٌۢ بِغَیْرِ عِلْمٍۚ-لِیُدْخِلَ اللّٰهُ فِیْ رَحْمَتِهٖ مَنْ یَّشَآءُۚ-لَوْ تَزَیَّلُوْا لَعَذَّبْنَا الَّذِیْنَ كَفَرُوْا مِنْهُمْ عَذَابًا اَلِیْمًا(25)
ترجمہ: کنزالعرفان
وہ وہی لوگ ہیں جنہوں نے کفر کیا اور تمہیں مسجدحرام سے روکا اور قربانی کے جانوروں کو (روکا) اس حال میں کہ وہ اپنی قربانی کی جگہ پہنچنے سے رُکے ہوئے تھے اور اگر (مکہ میں) کچھ مسلمان مرد اورمسلمان عورتیں نہ ہوتے جن کی تمہیں خبر نہیں (اور یہ بات نہ ہوتی) کہ تم انہیں روند ڈالو گے پھر تمہیں ان کی طرف سے لاعلمی میں کوئی ناپسندیدہ بات پہنچے گی(تو ہم تمہیں کفارِ مکہ سے جہاد کی اجازت دیدیتے۔ ان کا یہ بچاؤ) اس لیے ہے کہ اللہ اپنی رحمت میں داخل کرتاہے جسے چاہتا ہے۔ اگر مسلمان (وہاں سے)ہٹ جاتے تو ہم ضرور ان میں سے کافروں کو دردناک عذاب دیتے۔
اِذْ جَعَلَ الَّذِیْنَ كَفَرُوْا فِیْ قُلُوْبِهِمُ الْحَمِیَّةَ حَمِیَّةَ الْجَاهِلِیَّةِ فَاَنْزَلَ اللّٰهُ سَكِیْنَتَهٗ عَلٰى رَسُوْلِهٖ وَ عَلَى الْمُؤْمِنِیْنَ وَ اَلْزَمَهُمْ كَلِمَةَ التَّقْوٰى وَ كَانُوْۤا اَحَقَّ بِهَا وَ اَهْلَهَاؕ-وَ كَانَ اللّٰهُ بِكُلِّ شَیْءٍ عَلِیْمًا(26)
ترجمہ: کنزالعرفان
۔ (اے حبیب! یاد کریں )جب کافروں نے اپنے دلوں میں زمانہ جاہلیت کی ہٹ دھرمی جیسی ضد رکھی تو اللہ نے اپنا اطمینان اپنے رسول اور ایمان والوں پر اتارا اور پرہیزگاری کا کلمہ ان پر لازم فرمادیا اورمسلمان اس کلمہ کے زیادہ حق دار اور اس کے اہل تھے اور اللہ سب کچھ جاننے والا ہے۔
لَقَدْ صَدَقَ اللّٰهُ رَسُوْلَهُ الرُّءْیَا بِالْحَقِّۚ-لَتَدْخُلُنَّ الْمَسْجِدَ الْحَرَامَ اِنْ شَآءَ اللّٰهُ اٰمِنِیْنَۙ-مُحَلِّقِیْنَ رُءُوْسَكُمْ وَ مُقَصِّرِیْنَۙ-لَا تَخَافُوْنَؕ-فَعَلِمَ مَا لَمْ تَعْلَمُوْا فَجَعَلَ مِنْ دُوْنِ ذٰلِكَ فَتْحًا قَرِیْبًا(27)
ترجمہ: کنزالعرفان
بیشک اللہ نے اپنے رسول کا سچا خواب سچ کردیا ۔ اگر اللہ چاہے توتم ضرور مسجد حرام میں امن و امان سے داخل ہوگے، کچھ اپنے سروں کے بال منڈاتے ہوئے اور کچھ بال ترشواتے ہوئے ،تمہیں کسی کا ڈر نہیں ہوگا۔ تو اللہ کو وہ معلوم ہے جو تمہیں معلوم نہیں تو اس نے مکے میں داخلے سے پہلے ایک نزدیک آنے والی فتح رکھی ہے۔
هُوَ الَّذِیْۤ اَرْسَلَ رَسُوْلَهٗ بِالْهُدٰى وَ دِیْنِ الْحَقِّ لِیُظْهِرَهٗ عَلَى الدِّیْنِ كُلِّهٖؕ-وَ كَفٰى بِاللّٰهِ شَهِیْدًاﭤ(28)
ترجمہ: کنزالعرفان
وہی (اللہ ) ہے جس نے اپنے رسول کو ہدایت اور سچے دین کے ساتھ بھیجا تاکہ اسے سب دینوں پر غالب کردے اور اللہ کافی گواہ ہے۔
مُحَمَّدٌ رَّسُوْلُ اللّٰهِؕ-وَ الَّذِیْنَ مَعَهٗۤ اَشِدَّآءُ عَلَى الْكُفَّارِ رُحَمَآءُ بَیْنَهُمْ تَرٰىهُمْ رُكَّعًا سُجَّدًا یَّبْتَغُوْنَ فَضْلًا مِّنَ اللّٰهِ وَ رِضْوَانًا٘-سِیْمَاهُمْ فِیْ وُجُوْهِهِمْ مِّنْ اَثَرِ السُّجُوْدِؕ-ذٰلِكَ مَثَلُهُمْ فِی التَّوْرٰىةِ ﳝ- وَ مَثَلُهُمْ فِی الْاِنْجِیْلِ ﱠ كَزَرْعٍ اَخْرَ جَ شَطْــٴَـهٗ فَاٰزَرَهٗ فَاسْتَغْلَظَ فَاسْتَوٰى عَلٰى سُوْقِهٖ یُعْجِبُ الزُّرَّاعَ لِیَغِیْظَ بِهِمُ الْكُفَّارَؕ-وَعَدَ اللّٰهُ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا وَ عَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ مِنْهُمْ مَّغْفِرَةً وَّ اَجْرًا عَظِیْمًا(29)
ترجمہ: کنزالعرفان
محمد اللہ کے رسول ہیں اور ان کے ساتھ والے کافروں پر سخت ، آپس میں نرم دل ہیں ۔ تُو انہیں رکوع کرتے ہوئے، سجدے کرتے ہوئے دیکھے گا ،اللہ کا فضل و رضا چاہتے ہیں ، ان کی علامت ان کے چہروں میں سجدوں کے نشان سے ہے ۔یہ ان کی صفت تورات میں (مذکور) ہے اور ان کی صفت انجیل میں (مذکور) ہے۔ (ان کی صفت ایسے ہے) جیسے ایک کھیتی ہو جس نے اپنی باریک سی کونپل نکالی پھر اسے طاقت دی پھر وہ موٹی ہوگئی پھر اپنے تنے پر سیدھی کھڑی ہوگئی، کسانوں کو اچھی لگتی ہے (اللہ نے مسلمانوں کی یہ شان اس لئے بڑھائی) تاکہ ان سے کافروں کے دل جلائے۔ اللہ نے ان میں سے ایمان والوں اور اچھے کام کرنے والوں سے بخشش اور بڑے ثواب کاوعدہ فرمایا ہے۔
بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
ترجمہ: کنزالعرفان
اللہ کے نام سے شروع جو نہایت مہربان ، رحمت والاہے ۔
یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا لَا تُقَدِّمُوْا بَیْنَ یَدَیِ اللّٰهِ وَ رَسُوْلِهٖ وَ اتَّقُوا اللّٰهَؕ-اِنَّ اللّٰهَ سَمِیْعٌ عَلِیْمٌ(1)
ترجمہ: کنزالعرفان
اے ایمان والو! اللہ اور اس کے رسول سے آگے نہ بڑھو اور اللہ سے ڈرو بیشک اللہ سننے والا، جاننے والاہے۔
یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا لَا تَرْفَعُوْۤا اَصْوَاتَكُمْ فَوْقَ صَوْتِ النَّبِیِّ وَ لَا تَجْهَرُوْا لَهٗ بِالْقَوْلِ كَجَهْرِ بَعْضِكُمْ لِبَعْضٍ اَنْ تَحْبَطَ اَعْمَالُكُمْ وَ اَنْتُمْ لَا تَشْعُرُوْنَ(2)
ترجمہ: کنزالعرفان
اے ایمان والو! اپنی آوازیں نبی کی آواز پر اونچی نہ کرو اور ان کے حضور زیادہ بلند آواز سے کوئی بات نہ کہو جیسے ایک دوسرے کے سامنے بلند آواز سے بات کرتے ہو کہ کہیں تمہارے اعمال بربادنہ ہوجائیں اور تمہیں خبرنہ ہو۔
اِنَّ الَّذِیْنَ یَغُضُّوْنَ اَصْوَاتَهُمْ عِنْدَ رَسُوْلِ اللّٰهِ اُولٰٓىٕكَ الَّذِیْنَ امْتَحَنَ اللّٰهُ قُلُوْبَهُمْ لِلتَّقْوٰىؕ-لَهُمْ مَّغْفِرَةٌ وَّ اَجْرٌ عَظِیْمٌ(3)
ترجمہ: کنزالعرفان
بیشک جولوگ اللہ کے رسول کے پاس اپنی آوازیں نیچی رکھتے ہیں یہی وہ لوگ ہیں جن کے دلوں کو اللہ نے پرہیزگاری کے لیے پرکھ لیا ہے، ان کے لیے بخشش اور بڑا ثواب ہے۔
اِنَّ الَّذِیْنَ یُنَادُوْنَكَ مِنْ وَّرَآءِ الْحُجُرٰتِ اَكْثَرُهُمْ لَا یَعْقِلُوْنَ(4)
ترجمہ: کنزالعرفان
بیشک جو لوگ آپ کو حجروں کے باہر سے پکارتے ہیں ان میں اکثر بے عقل ہیں ۔
وَ لَوْ اَنَّهُمْ صَبَرُوْا حَتّٰى تَخْرُ جَ اِلَیْهِمْ لَكَانَ خَیْرًا لَّهُمْؕ-وَ اللّٰهُ غَفُوْرٌ رَّحِیْمٌ(5)
ترجمہ: کنزالعرفان
اور اگر وہ صبر کرتے یہاں تک کہ تم ان کے پاس خود تشریف لے آتے تو یہ ان کے لیے بہتر تھا اور اللہ بخشنے والا مہربان ہے۔
یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْۤا اِنْ جَآءَكُمْ فَاسِقٌۢ بِنَبَاٍ فَتَبَیَّنُوْۤا اَنْ تُصِیْبُوْا قَوْمًۢا بِجَهَالَةٍ فَتُصْبِحُوْا عَلٰى مَا فَعَلْتُمْ نٰدِمِیْنَ(6)
ترجمہ: کنزالعرفان
اے ایمان والو! اگر کوئی فاسق تمہارے پاس کوئی خبر لائے تو تحقیق کرلو کہ کہیں کسی قوم کوانجانے میں تکلیف نہ دے بیٹھو پھر اپنے کئے پر شرمندہ ہونا پڑے۔
وَ اعْلَمُوْۤا اَنَّ فِیْكُمْ رَسُوْلَ اللّٰهِؕ-لَوْ یُطِیْعُكُمْ فِیْ كَثِیْرٍ مِّنَ الْاَمْرِ لَعَنِتُّمْ وَ لٰكِنَّ اللّٰهَ حَبَّبَ اِلَیْكُمُ الْاِیْمَانَ وَ زَیَّنَهٗ فِیْ قُلُوْبِكُمْ وَ كَرَّهَ اِلَیْكُمُ الْكُفْرَ وَ الْفُسُوْقَ وَ الْعِصْیَانَؕ-اُولٰٓىٕكَ هُمُ الرّٰشِدُوْنَ(7)
ترجمہ: کنزالعرفان
اور جان لو کہ تم میں اللہ کے رسول تشریف فرماہیں ،اگر بہت سے معاملات میں وہ تمہاری بات مانیں تو تم ضرور مشقت میں پڑجاؤ گے لیکن اللہ نے تمہیں ایمان محبوب بنادیا ہے اور اسے تمہارے دلوں میں آراستہ کردیا اور کفر اور حکم عدولی اور نافرمانی تمہیں ناگوار کر دی، ایسے ہی لوگ رشدو ہدایت والے ہیں ۔
فَضْلًا مِّنَ اللّٰهِ وَ نِعْمَةًؕ-وَ اللّٰهُ عَلِیْمٌ حَكِیْمٌ(8)
ترجمہ: کنزالعرفان
اللہ کا فضل اور احسان ہے اور اللہ علم والا، حکمت والا ہے۔
وَ اِنْ طَآىٕفَتٰنِ مِنَ الْمُؤْمِنِیْنَ اقْتَتَلُوْا فَاَصْلِحُوْا بَیْنَهُمَاۚ-فَاِنْۢ بَغَتْ اِحْدٰىهُمَا عَلَى الْاُخْرٰى فَقَاتِلُوا الَّتِیْ تَبْغِیْ حَتّٰى تَفِیْٓءَ اِلٰۤى اَمْرِ اللّٰهِۚ-فَاِنْ فَآءَتْ فَاَصْلِحُوْا بَیْنَهُمَا بِالْعَدْلِ وَ اَقْسِطُوْاؕ-اِنَّ اللّٰهَ یُحِبُّ الْمُقْسِطِیْنَ(9)
ترجمہ: کنزالعرفان
اور اگر مسلمانوں کے دو گروہ آپس میں لڑپڑیں تو تم ان میں صلح کرادوپھر اگران میں سے ایک دوسرے پر زیادتی کرے تو اس زیادتی کرنے والے سے لڑو یہاں تک کہ وہ اللہ کے حکم کی طرف پلٹ آئے پھر اگر وہ پلٹ آئے تو انصاف کے ساتھ ان میں صلح کروادو اور عدل کرو، بیشک اللہ عدل کرنے والوں سے محبت فرماتا ہے۔
اِنَّمَا الْمُؤْمِنُوْنَ اِخْوَةٌ فَاَصْلِحُوْا بَیْنَ اَخَوَیْكُمْ وَ اتَّقُوا اللّٰهَ لَعَلَّكُمْ تُرْحَمُوْنَ(10)
ترجمہ: کنزالعرفان
صرف مسلمان بھائی بھائی ہیں تو اپنے دو بھائیوں میں صلح کرادو اور اللہ سے ڈروتا کہ تم پر رحمت ہو۔
یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا لَا یَسْخَرْ قَوْمٌ مِّنْ قَوْمٍ عَسٰۤى اَنْ یَّكُوْنُوْا خَیْرًا مِّنْهُمْ وَ لَا نِسَآءٌ مِّنْ نِّسَآءٍ عَسٰۤى اَنْ یَّكُنَّ خَیْرًا مِّنْهُنَّۚ-وَ لَا تَلْمِزُوْۤا اَنْفُسَكُمْ وَ لَا تَنَابَزُوْا بِالْاَلْقَابِؕ-بِئْسَ الِاسْمُ الْفُسُوْقُ بَعْدَ الْاِیْمَانِۚ-وَ مَنْ لَّمْ یَتُبْ فَاُولٰٓىٕكَ هُمُ الظّٰلِمُوْنَ(11)
ترجمہ: کنزالعرفان
اے ایمان والو !مرد دوسرے مردوں پر نہ ہنسیں ،ہوسکتا ہے کہ وہ ان ہنسنے والوں سے بہتر ہوں اور نہ عورتیں دوسری عورتوں پر ہنسیں ، ہوسکتا ہے کہ وہ ان ہنسنے والیوں سے بہتر ہوں اور آپس میں کسی کو طعنہ نہ دو اور ایک دوسرے کے برے نام نہ رکھو، مسلمان ہونے کے بعد فاسق کہلانا کیا ہی برا نام ہے اور جو توبہ نہ کریں تو وہی ظالم ہیں ۔
یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوا اجْتَنِبُوْا كَثِیْرًا مِّنَ الظَّنِّ٘-اِنَّ بَعْضَ الظَّنِّ اِثْمٌ وَّ لَا تَجَسَّسُوْا وَ لَا یَغْتَبْ بَّعْضُكُمْ بَعْضًاؕ-اَیُحِبُّ اَحَدُكُمْ اَنْ یَّاْكُلَ لَحْمَ اَخِیْهِ مَیْتًا فَكَرِهْتُمُوْهُؕ-وَ اتَّقُوا اللّٰهَؕ-اِنَّ اللّٰهَ تَوَّابٌ رَّحِیْمٌ(12)
ترجمہ: کنزالعرفان
اے ایمان والو! بہت زیادہ گمان کرنے سے بچو بیشک کوئی گمان گناہ ہوجاتا ہے اور (پوشیدہ باتوں کی) جستجو نہ کرو اور ایک دوسرے کی غیبت نہ کرو کیا تم میں کوئی پسند کرے گا کہ اپنے مرے ہوئے بھائی کا گوشت کھائے تو یہ تمہیں ناپسند ہوگا اور اللہ سے ڈرو بیشک اللہ بہت توبہ قبول کرنے والا، مہربان ہے۔
یٰۤاَیُّهَا النَّاسُ اِنَّا خَلَقْنٰكُمْ مِّنْ ذَكَرٍ وَّ اُنْثٰى وَ جَعَلْنٰكُمْ شُعُوْبًا وَّ قَبَآىٕلَ لِتَعَارَفُوْاؕ-اِنَّ اَكْرَمَكُمْ عِنْدَ اللّٰهِ اَتْقٰىكُمْؕ-اِنَّ اللّٰهَ عَلِیْمٌ خَبِیْرٌ(13)
ترجمہ: کنزالعرفان
اے لوگو!ہم نے تمہیں ایک مرد اورایک عورت سے پیدا کیا اور تمہیں قومیں اور قبیلے بنایاتاکہ تم آپس میں پہچان رکھو، بیشک اللہ کے یہاں تم میں زیادہ عزت والا وہ ہے جو تم میں زیادہ پرہیزگارہے بیشک اللہ جاننے والا خبردار ہے۔
قَالَتِ الْاَعْرَابُ اٰمَنَّاؕ-قُلْ لَّمْ تُؤْمِنُوْا وَ لٰـكِنْ قُوْلُوْۤا اَسْلَمْنَا وَ لَمَّا یَدْخُلِ الْاِیْمَانُ فِیْ قُلُوْبِكُمْؕ-وَ اِنْ تُطِیْعُوا اللّٰهَ وَ رَسُوْلَهٗ لَا یَلِتْكُمْ مِّنْ اَعْمَالِكُمْ شَیْــٴًـاؕ-اِنَّ اللّٰهَ غَفُوْرٌ رَّحِیْمٌ(14)
ترجمہ: کنزالعرفان
دیہاتیوں نے کہا: ہم ایمان لے آئے، تم فرماؤ: تم ایمان تو نہیں لائے ہاں یوں کہوکہ ہم فرمانبردار ہوئے اور ابھی ایمان تمہارے دلوں میں داخل نہیں ہوا اور اگر تم اللہ اور اس کے رسول کی فرمانبرداری کرو گے تو تمہارے اعمال سے کچھ کمی نہیں کرے گا بیشک اللہ بخشنے والا مہربان ہے۔
اِنَّمَا الْمُؤْمِنُوْنَ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا بِاللّٰهِ وَ رَسُوْلِهٖ ثُمَّ لَمْ یَرْتَابُوْا وَ جٰهَدُوْا بِاَمْوَالِهِمْ وَ اَنْفُسِهِمْ فِیْ سَبِیْلِ اللّٰهِؕ-اُولٰٓىٕكَ هُمُ الصّٰدِقُوْنَ(15)
ترجمہ: کنزالعرفان
ایمان والے تو وہی ہیں جو اللہ اور اس کے رسول پر ایمان لائے پھر انہوں نے شک نہ کیا اور اپنی جان اور مال سے اللہ کی راہ میں جہاد کیا وہی سچے ہیں ۔
قُلْ اَتُعَلِّمُوْنَ اللّٰهَ بِدِیْنِكُمْؕ-وَ اللّٰهُ یَعْلَمُ مَا فِی السَّمٰوٰتِ وَ مَا فِی الْاَرْضِؕ-وَ اللّٰهُ بِكُلِّ شَیْءٍ عَلِیْمٌ(16)
ترجمہ: کنزالعرفان
تم فرماؤ: کیا تم اللہ کو اپنا دین بتاتے ہوحالانکہ اللہ جانتا ہے جو کچھ آسمانوں میں اور جو کچھ زمین میں ہے اور اللہ سب کچھ جانتا ہے۔
یَمُنُّوْنَ عَلَیْكَ اَنْ اَسْلَمُوْاؕ-قُلْ لَّا تَمُنُّوْا عَلَیَّ اِسْلَامَكُمْۚ-بَلِ اللّٰهُ یَمُنُّ عَلَیْكُمْ اَنْ هَدٰىكُمْ لِلْاِیْمَانِ اِنْ كُنْتُمْ صٰدِقِیْنَ(17)
ترجمہ: کنزالعرفان
اے محبوب! وہ تم پر احسان جتاتے ہیں کہ وہ مسلمان ہوگئے۔ تم فرماؤ: اپنے اسلام کا احسان مجھ پر نہ رکھو بلکہ اللہ تم پر احسان رکھتا ہے کہ اس نے تمہیں اسلام کی ہدایت دی اگر تم سچے ہو۔
اِنَّ اللّٰهَ یَعْلَمُ غَیْبَ السَّمٰوٰتِ وَ الْاَرْضِؕ-وَ اللّٰهُ بَصِیْرٌۢ بِمَا تَعْمَلُوْنَ(18)
ترجمہ: کنزالعرفان
بیشک اللہ آسمانوں اور زمین کے سب غیب جانتا ہے اور اللہ تمہارے کام دیکھ رہا ہے۔
بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
ترجمہ: کنزالعرفان
اللہ کے نام سے شروع جو نہایت مہربان ، رحمت والاہے ۔
قٓ ۫ۚ-وَ الْقُرْاٰنِ الْمَجِیْدِ(1)
ترجمہ: کنزالعرفان
ق، عزت والے قرآن کی قسم۔
بَلْ عَجِبُوْۤا اَنْ جَآءَهُمْ مُّنْذِرٌ مِّنْهُمْ فَقَالَ الْكٰفِرُوْنَ هٰذَا شَیْءٌ عَجِیْبٌ(2)
ترجمہ: کنزالعرفان
بلکہ انہیں اس بات پر تعجب ہوا کہ ان کے پاس انہی میں سے ایک ڈر سنانے والا تشریف لایا تو کافر کہنے لگے: یہ تو عجیب بات ہے۔
ءَاِذَا مِتْنَا وَ كُنَّا تُرَابًاۚ-ذٰلِكَ رَجْعٌۢ بَعِیْدٌ(3)
ترجمہ: کنزالعرفان
کیا جب ہم مرجائیں اور مٹی ہوجائیں گے (تو اس کے بعد پھر زندہ کئے جائیں گے) یہ پلٹنا دور ہے۔
قَدْ عَلِمْنَا مَا تَنْقُصُ الْاَرْضُ مِنْهُمْۚ-وَ عِنْدَنَا كِتٰبٌ حَفِیْظٌ(4)
ترجمہ: کنزالعرفان
ہم جانتے ہیں جو کچھ زمین ان سے گھٹاتی ہے اور ہمارے پاس ایک یاد رکھنے والی کتاب ہے۔
بَلْ كَذَّبُوْا بِالْحَقِّ لَمَّا جَآءَهُمْ فَهُمْ فِیْۤ اَمْرٍ مَّرِیْجٍ(5)
ترجمہ: کنزالعرفان
بلکہ انہوں نے حق کو جھٹلایا جب وہ ان کے پاس آیا تو وہ ایک ایسی بات میں ہیں جسے قرار نہیں ۔
اَفَلَمْ یَنْظُرُوْۤا اِلَى السَّمَآءِ فَوْقَهُمْ كَیْفَ بَنَیْنٰهَا وَ زَیَّنّٰهَا وَ مَا لَهَا مِنْ فُرُوْجٍ(6)
ترجمہ: کنزالعرفان
تو کیا انہوں نے اپنے اوپر آسمان کو نہ دیکھا ہم نے اسے کیسے بنایا اور سجایا اور اس میں کہیں کوئی شگاف نہیں ۔
وَ الْاَرْضَ مَدَدْنٰهَا وَ اَلْقَیْنَا فِیْهَا رَوَاسِیَ وَ اَنْۢبَتْنَا فِیْهَا مِنْ كُلِّ زَوْجٍۭ بَهِیْجٍ(7)
ترجمہ: کنزالعرفان
اور زمین کو ہم نے پھیلایا اور اس میں مضبوط پہاڑ ڈالے اور اس میں ہربارونق جوڑا اگایا۔
تَبْصِرَةً وَّ ذِكْرٰى لِكُلِّ عَبْدٍ مُّنِیْبٍ(8)
ترجمہ: کنزالعرفان
ہر رجوع کرنے والے بندے کیلئے بصیرت اور نصیحت کیلئے۔
وَ نَزَّلْنَا مِنَ السَّمَآءِ مَآءً مُّبٰرَكًا فَاَنْۢبَتْنَا بِهٖ جَنّٰتٍ وَّ حَبَّ الْحَصِیْدِ(9)
ترجمہ: کنزالعرفان
اور ہم نے آسمان سے برکت والا پانی اتارا تو اس سے باغات اور کاٹا جانے والا اناج اُگایا۔
وَ النَّخْلَ بٰسِقٰتٍ لَّهَا طَلْعٌ نَّضِیْدٌ(10)
ترجمہ: کنزالعرفان
اور کھجور کے لمبے درخت (اگائے) جن کے گچھے اوپر نیچے تہہ لگے ہوئے ہیں ۔
رِّزْقًا لِّلْعِبَادِۙ-وَ اَحْیَیْنَا بِهٖ بَلْدَةً مَّیْتًاؕ- كَذٰلِكَ الْخُرُوْجُ(11)
ترجمہ: کنزالعرفان
بندوں کی روزی کے لیے اور ہم نے اس سے مردہ شہرکو زندہ کیا۔ یونہی (قبروں سے تمہارا) نکلنا ہوگا۔
كَذَّبَتْ قَبْلَهُمْ قَوْمُ نُوْحٍ وَّ اَصْحٰبُ الرَّسِّ وَ ثَمُوْدُ(12)
ترجمہ: کنزالعرفان
ان (کفارِ مکہ) سے پہلے نوح کی قوم اور رس (نامی کنویں ) والوں نے اور ثمودنے جھٹلایا۔
وَ عَادٌ وَّ فِرْعَوْنُ وَ اِخْوَانُ لُوْطٍ(13)
ترجمہ: کنزالعرفان
اور عاد اور فرعون نے اور لوط کے ہم قوم لوگوں نے۔
وَّ اَصْحٰبُ الْاَیْكَةِ وَ قَوْمُ تُبَّعٍؕ-كُلٌّ كَذَّبَ الرُّسُلَ فَحَقَّ وَعِیْدِ(14)
ترجمہ: کنزالعرفان
اور جنگل والوں اور تبع کی قوم نے، ان سب نے رسولوں کو جھٹلایا تو میرے عذاب کا وعدہ ثابت ہوگیا۔
اَفَعَیِیْنَا بِالْخَلْقِ الْاَوَّلِؕ-بَلْ هُمْ فِیْ لَبْسٍ مِّنْ خَلْقٍ جَدِیْدٍ(15)
ترجمہ: کنزالعرفان
تو کیا ہم پہلی بار بنانے کی وجہ سے تھک گئے؟ بلکہ وہ نئی پیدائش کے متعلق شبے میں ہیں ۔
وَ لَقَدْ خَلَقْنَا الْاِنْسَانَ وَ نَعْلَمُ مَا تُوَسْوِسُ بِهٖ نَفْسُهٗ ۚۖ-وَ نَحْنُ اَقْرَبُ اِلَیْهِ مِنْ حَبْلِ الْوَرِیْدِ(16)
ترجمہ: کنزالعرفان
اور بیشک ہم نے آدمی کو پیدا کیا اور ہم جانتے ہیں جو وسوسہ اس کا نفس ڈالتا ہے اور ہم دل کی رگ سے بھی زیادہ اس کے قریب ہیں ۔
اِذْ یَتَلَقَّى الْمُتَلَقِّیٰنِ عَنِ الْیَمِیْنِ وَ عَنِ الشِّمَالِ قَعِیْدٌ(17)
ترجمہ: کنزالعرفان
جب اس سے لینے والے دو فرشتے لیتے ہیں ،ایک دائیں جانب اور دوسرا بائیں جانب بیٹھا ہوا ہے۔
مَا یَلْفِظُ مِنْ قَوْلٍ اِلَّا لَدَیْهِ رَقِیْبٌ عَتِیْدٌ(18)
ترجمہ: کنزالعرفان
وہ زبان سے کوئی بات نہیں نکالتامگر یہ کہ ایک محافظ فرشتہ اس کے پاس تیار بیٹھاہوتا ہے۔
وَ جَآءَتْ سَكْرَةُ الْمَوْتِ بِالْحَقِّؕ-ذٰلِكَ مَا كُنْتَ مِنْهُ تَحِیْدُ(19)
ترجمہ: کنزالعرفان
اور موت کی سختی حق کے ساتھ آگئی ، یہ وہ ہے جس سے تو بھاگتا تھا۔
وَ نُفِخَ فِی الصُّوْرِؕ-ذٰلِكَ یَوْمُ الْوَعِیْدِ(20)
ترجمہ: کنزالعرفان
اور صُور میں پھونک ماری جائے گی ،یہ عذاب کی وعید کادن ہے۔
وَ جَآءَتْ كُلُّ نَفْسٍ مَّعَهَا سَآىٕقٌ وَّ شَهِیْدٌ(21)
ترجمہ: کنزالعرفان
اور ہر جان یوں حاضر ہوگی کہ اس کے ساتھ ایک ہانکنے والا اور ایک گواہ ہوگا۔
لَقَدْ كُنْتَ فِیْ غَفْلَةٍ مِّنْ هٰذَا فَكَشَفْنَا عَنْكَ غِطَآءَكَ فَبَصَرُكَ الْیَوْمَ حَدِیْدٌ(22)
ترجمہ: کنزالعرفان
بیشک تو اس سے غفلت میں تھا تو ہم نے تجھ سے تیراپردہ اٹھادیا تو آج تیری نگاہ تیز ہے۔
وَ قَالَ قَرِیْنُهٗ هٰذَا مَا لَدَیَّ عَتِیْدٌﭤ(23)
ترجمہ: کنزالعرفان
اور اس کاساتھی فرشتہ کہے گا:یہ ہے جو میرے پاس تیار موجود ہے۔
اَلْقِیَا فِیْ جَهَنَّمَ كُلَّ كَفَّارٍ عَنِیْدٍ(24)
ترجمہ: کنزالعرفان
۔(حکم ہوگا) تم دونوں ہر بڑے ناشکرے ہٹ دھرم کوجہنم میں ڈال دو۔
مَّنَّاعٍ لِّلْخَیْرِ مُعْتَدٍ مُّرِیْبِﹰ(25)
ترجمہ: کنزالعرفان
جو بھلائی سے بہت روکنے والا، حد سے بڑھنے والا، شک کرنے والاہے۔
الَّذِیْ جَعَلَ مَعَ اللّٰهِ اِلٰهًا اٰخَرَ فَاَلْقِیٰهُ فِی الْعَذَابِ الشَّدِیْدِ(26)
ترجمہ: کنزالعرفان
جس نے اللہ کے ساتھ کوئی اور معبود ٹھہرایا تم دونوں اسے سخت عذاب میں ڈال دو۔
قَالَ قَرِیْنُهٗ رَبَّنَا مَاۤ اَطْغَیْتُهٗ وَ لٰـكِنْ كَانَ فِیْ ضَلٰلٍۭ بَعِیْدٍ(27)
ترجمہ: کنزالعرفان
اس کا ساتھی شیطان کہے گا: اے ہمارے رب! میں نے اسے سرکش نہیں بنایا تھا،ہاں یہ خود ہی دور کی گمراہی میں تھا۔
قَالَ لَا تَخْتَصِمُوْا لَدَیَّ وَ قَدْ قَدَّمْتُ اِلَیْكُمْ بِالْوَعِیْدِ(28)
ترجمہ: کنزالعرفان
اللہ فرمائے گا: میرے پاس نہ جھگڑو ،میں پہلے ہی تمہاری طرف عذاب کی وعید بھیج چکا تھا۔
مَا یُبَدَّلُ الْقَوْلُ لَدَیَّ وَ مَاۤ اَنَا بِظَلَّامٍ لِّلْعَبِیْدِ(29)
ترجمہ: کنزالعرفان
میرے ہاں بات بدلتی نہیں اور نہ میں بندوں پر ظلم کرنے والا ہوں ۔
یَوْمَ نَقُوْلُ لِجَهَنَّمَ هَلِ امْتَلَاْتِ وَ تَقُوْلُ هَلْ مِنْ مَّزِیْدٍ(30)
ترجمہ: کنزالعرفان
جس دن ہم جہنم سے فرمائیں گے: کیا تو بھر گئی؟ وہ عرض کرے گی: کیاکچھ اور زیادہ ہے؟
وَ اُزْلِفَتِ الْجَنَّةُ لِلْمُتَّقِیْنَ غَیْرَ بَعِیْدٍ(31)
ترجمہ: کنزالعرفان
اور جنت پرہیزگاروں کے قریب لائی جائے گی ، ان سے دور نہ ہوگی۔
هٰذَا مَا تُوْعَدُوْنَ لِكُلِّ اَوَّابٍ حَفِیْظٍ(32)
ترجمہ: کنزالعرفان
۔(کہا جائے گا:) یہ ہے وہ (جنت) جس کا تم سے وعدہ کیا جاتا رہا ،ہر رجوع کرنے والے، حفاظت کرنے والے کے لیے۔
مَنْ خَشِیَ الرَّحْمٰنَ بِالْغَیْبِ وَ جَآءَ بِقَلْبٍ مُّنِیْبِﹰ(33)
ترجمہ: کنزالعرفان
جو رحمٰن سے بن دیکھے ڈرا اور رجوع کرنے والے دل کے ساتھ آیا۔
ادْخُلُوْهَا بِسَلٰمٍؕ-ذٰلِكَ یَوْمُ الْخُلُوْدِ(34)
ترجمہ: کنزالعرفان
۔ (ان سے فرمایا جائے گا) سلامتی کے ساتھ جنت میں داخل ہوجاؤ ،یہ ہمیشہ رہنے کا دن ہے۔
لَهُمْ مَّا یَشَآءُوْنَ فِیْهَا وَ لَدَیْنَا مَزِیْدٌ(35)
ترجمہ: کنزالعرفان
ان کے لیے جنت میں وہ تمام چیزیں ہوں گی جو وہ چاہیں گے اور ہمارے پاس اس سے بھی زیادہ ہے۔
وَ كَمْ اَهْلَكْنَا قَبْلَهُمْ مِّنْ قَرْنٍ هُمْ اَشَدُّ مِنْهُمْ بَطْشًا فَنَقَّبُوْا فِی الْبِلَادِؕ-هَلْ مِنْ مَّحِیْصٍ(36)
ترجمہ: کنزالعرفان
اور ان سے پہلے ہم نے کتنی قوموں کوہلاک فرمادیا، وہ گرفت میں ان سے زیادہ سخت تھیں تو انہوں نے شہروں میں کوشش کی کہ کیا کوئی بھاگنے کی جگہ ہے۔
اِنَّ فِیْ ذٰلِكَ لَذِكْرٰى لِمَنْ كَانَ لَهٗ قَلْبٌ اَوْ اَلْقَى السَّمْعَ وَ هُوَ شَهِیْدٌ(37)
ترجمہ: کنزالعرفان
بیشک اس میں نصیحت ہے اس کے لیے جو دِل رکھتا ہو یا کان لگائے اوروہ متوجہ ہو۔
وَ لَقَدْ خَلَقْنَا السَّمٰوٰتِ وَ الْاَرْضَ وَ مَا بَیْنَهُمَا فِیْ سِتَّةِ اَیَّامٍ ﳓ وَّ مَا مَسَّنَا مِنْ لُّغُوْبٍ(38)
ترجمہ: کنزالعرفان
اور بیشک ہم نے آسمانوں اور زمین کو اور جو کچھ ان کے درمیان ہے چھ دن میں بنایا اور ہمیں کوئی تھکاوٹ نہ ہوئی۔
فَاصْبِرْ عَلٰى مَا یَقُوْلُوْنَ وَ سَبِّحْ بِحَمْدِ رَبِّكَ قَبْلَ طُلُوْعِ الشَّمْسِ وَ قَبْلَ الْغُرُوْبِ(39)
ترجمہ: کنزالعرفان
تو ان کی باتوں پر صبر کرو اور سورج طلوع ہونے سے پہلے اور غروب ہونے سے پہلے اپنے رب کی تعریف کرتے ہوئے اس کی پاکی بیان کرو۔
وَ مِنَ الَّیْلِ فَسَبِّحْهُ وَ اَدْبَارَ السُّجُوْدِ(40)
ترجمہ: کنزالعرفان
اور رات کے کچھ حصے میں اس کی تسبیح کرو اور نمازوں کے بعد۔
وَ اسْتَمِـعْ یَوْمَ یُنَادِ الْمُنَادِ مِنْ مَّكَانٍ قَرِیْبٍ(41)
ترجمہ: کنزالعرفان
اور کان لگا کر سنو جس دن ایک قریب کی جگہ سے پکارنے والا پکارے گا۔
یَّوْمَ یَسْمَعُوْنَ الصَّیْحَةَ بِالْحَقِّؕ-ذٰلِكَ یَوْمُ الْخُرُوْجِ(42)
ترجمہ: کنزالعرفان
جس دن لوگ حق کے ساتھ ایک چیخ سنیں گے ، یہ (قبروں سے) باہر آنے کادن ہوگا۔
اِنَّا نَحْنُ نُحْیٖ وَ نُمِیْتُ وَ اِلَیْنَا الْمَصِیْرُ(43)
ترجمہ: کنزالعرفان
بیشک ہم زندگی دیتے ہیں اور ہم موت دیتے ہیں اور ہماری طرف ہی پھرنا ہے۔
یَوْمَ تَشَقَّقُ الْاَرْضُ عَنْهُمْ سِرَاعًاؕ-ذٰلِكَ حَشْرٌ عَلَیْنَا یَسِیْرٌ(44)
ترجمہ: کنزالعرفان
۔ جس دن زمین ان پرسے پھٹ جائے گی تو وہ جلدی کرتے ہوئے نکلیں گے ،یہ حشر ہم پر آسان ہے۔
نَحْنُ اَعْلَمُ بِمَا یَقُوْلُوْنَ وَ مَاۤ اَنْتَ عَلَیْهِمْ بِجَبَّارٍ۫- فَذَكِّرْ بِالْقُرْاٰنِ مَنْ یَّخَافُ وَعِیْدِ(45)
ترجمہ: کنزالعرفان
ہم خوب جان رہے ہیں جو وہ کہہ رہے ہیں اور تم ان پر جبر کرنے والے نہیں ہوتو اس شخص کو قرآن سے نصیحت کرو جو میری دھمکی سے ڈرے۔
بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
ترجمہ: کنزالعرفان
اللہ کے نام سے شروع جو نہایت مہربان ، رحمت والاہے ۔
وَ الذّٰرِیٰتِ ذَرْوًا(1)
ترجمہ: کنزالعرفان
بکھیر کر اڑادینے والیوں کی قسم۔
فَالْحٰمِلٰتِ وِقْرًا(2)
ترجمہ: کنزالعرفان
پھر بوجھ اٹھانے والیوں کی۔
فَالْجٰرِیٰتِ یُسْرًا(3)
ترجمہ: کنزالعرفان
پھر آسانی سے چلنے والیوں کی۔
فَالْمُقَسِّمٰتِ اَمْرًا(4)
ترجمہ: کنزالعرفان
پھر حکم کو تقسیم کرنے والیوں کی۔
اِنَّمَا تُوْعَدُوْنَ لَصَادِقٌ(5)
ترجمہ: کنزالعرفان
بیشک جس کی تمہیں وعید سنائی جا رہی ہے وہ ضرور سچ ہے۔
وَّ اِنَّ الدِّیْنَ لَوَاقِعٌﭤ(6)
ترجمہ: کنزالعرفان
اور بیشک بدلہ دیا جانا ضرور واقع ہونے والا ہے۔
وَ السَّمَآءِ ذَاتِ الْحُبُكِ(7)
ترجمہ: کنزالعرفان
راستوں والے آسمان کی قسم۔
اِنَّكُمْ لَفِیْ قَوْلٍ مُّخْتَلِفٍ(8)
ترجمہ: کنزالعرفان
تم طرح طرح کی بات میں ہو۔
یُّؤْفَكُ عَنْهُ مَنْ اُفِكَﭤ(9)
ترجمہ: کنزالعرفان
اس قرآن سے وہی اوندھا کیا جاتا ہے جو اوندھا ہی کردیا گیا ہو۔
قُتِلَ الْخَرّٰصُوْنَ(10)
ترجمہ: کنزالعرفان
جھوٹے اندازے لگانے والے مارے جائیں ۔
الَّذِیْنَ هُمْ فِیْ غَمْرَةٍ سَاهُوْنَ(11)
ترجمہ: کنزالعرفان
جو نشے میں بھولے ہوئے ہیں ۔
یَسْــٴَـلُوْنَ اَیَّانَ یَوْمُ الدِّیْنِﭤ(12)
ترجمہ: کنزالعرفان
۔ پوچھتے ہیں کہ بدلے کا دن کب ہوگا؟
یَوْمَ هُمْ عَلَى النَّارِ یُفْتَنُوْنَ(13)
ترجمہ: کنزالعرفان
۔ (یہ اس دن واقع ہوگا) جس دن وہ آگ پر تپائے جائیں گے۔
ذُوْقُوْا فِتْنَتَكُمْؕ-هٰذَا الَّذِیْ كُنْتُمْ بِهٖ تَسْتَعْجِلُوْنَ(14)
ترجمہ: کنزالعرفان
اور (فرمایا جائے گا) اپنا عذاب چکھو، یہ وہی عذاب ہے جس کی تم جلدی مچاتے تھے۔
اِنَّ الْمُتَّقِیْنَ فِیْ جَنّٰتٍ وَّ عُیُوْنٍ(15)
ترجمہ: کنزالعرفان
بیشک پرہیزگارلوگ باغوں اور چشموں میں ہوں گے۔
اٰخِذِیْنَ مَاۤ اٰتٰىهُمْ رَبُّهُمْؕ-اِنَّهُمْ كَانُوْا قَبْلَ ذٰلِكَ مُحْسِنِیْنَﭤ(16)
ترجمہ: کنزالعرفان
اپنے رب کی عطائیں لیتے ہوئے، بیشک وہ اس سے پہلے نیکیاں کرنے والے تھے۔
كَانُوْا قَلِیْلًا مِّنَ الَّیْلِ مَا یَهْجَعُوْنَ(17)
ترجمہ: کنزالعرفان
وہ رات میں کم سویا کرتے تھے۔
وَ بِالْاَسْحَارِ هُمْ یَسْتَغْفِرُوْنَ(18)
ترجمہ: کنزالعرفان
اور رات کے آخری پہروں میں بخشش مانگتے تھے۔
وَ فِیْۤ اَمْوَالِهِمْ حَقٌّ لِّلسَّآىٕلِ وَ الْمَحْرُوْمِ(19)
ترجمہ: کنزالعرفان
اور ان کے مالوں میں مانگنے والے اور محروم کا حق تھا۔
وَ فِی الْاَرْضِ اٰیٰتٌ لِّلْمُوْقِنِیْنَ(20)
ترجمہ: کنزالعرفان
اور زمین میں یقین والوں کیلئے نشانیاں ہیں ۔
وَ فِیْۤ اَنْفُسِكُمْؕ-اَفَلَا تُبْصِرُوْنَ(21)
ترجمہ: کنزالعرفان
اور خود تمہاری ذاتوں میں ،تو کیا تم دیکھتے نہیں ؟
وَ فِی السَّمَآءِ رِزْقُكُمْ وَ مَا تُوْعَدُوْنَ(22)
ترجمہ: کنزالعرفان
اور آسمان میں تمہارا رزق ہے اور وہ جس کا تم سے وعدہ کیا جاتا ہے۔
فَوَرَبِّ السَّمَآءِ وَ الْاَرْضِ اِنَّهٗ لَحَقٌّ مِّثْلَ مَاۤ اَنَّكُمْ تَنْطِقُوْنَ(23)
ترجمہ: کنزالعرفان
تو آسمان اور زمین کے رب کی قسم! بیشک یہ حق ہے ویسی ہی زبان میں جو تم بولتے ہو۔
هَلْ اَتٰىكَ حَدِیْثُ ضَیْفِ اِبْرٰهِیْمَ الْمُكْرَمِیْنَ(24)
ترجمہ: کنزالعرفان
اے حبیب!کیا تمہارے پاس ابراہیم کے معزز مہمانوں کی خبر آئی۔
اِذْ دَخَلُوْا عَلَیْهِ فَقَالُوْا سَلٰمًاؕ-قَالَ سَلٰمٌۚ-قَوْمٌ مُّنْكَرُوْنَ(25)
ترجمہ: کنزالعرفان
جب وہ اس کے پاس آئے تو کہا: سلام، (ابراہیم نے) فرمایا، ’’سلام ‘‘اجنبی لوگ ہیں ۔
فَرَاغَ اِلٰۤى اَهْلِهٖ فَجَآءَ بِعِجْلٍ سَمِیْنٍ(26)
ترجمہ: کنزالعرفان
پھر ابراہیم اپنے گھر والوں کی طرف گئے تو ایک موٹا تازہ بچھڑا لے آئے۔
فَقَرَّبَهٗۤ اِلَیْهِمْ قَالَ اَلَا تَاْكُلُوْنَ(27)
ترجمہ: کنزالعرفان
پھر اسے ان کے پاس رکھ دیا تو فرمایا: کیا تم کھاتے نہیں ؟
فَاَوْجَسَ مِنْهُمْ خِیْفَةًؕ-قَالُوْا لَا تَخَفْؕ-وَ بَشَّرُوْهُ بِغُلٰمٍ عَلِیْمٍ(28)
ترجمہ: کنزالعرفان
تو اپنے دل میں ان سے خوف محسوس کیا، (فرشتوں نے) عرض کی: آپ نہ ڈریں اور انہوں نے اسے ایک علم والے لڑکے کی خوشخبری سنائی۔
فَاَقْبَلَتِ امْرَاَتُهٗ فِیْ صَرَّةٍ فَصَكَّتْ وَجْهَهَا وَ قَالَتْ عَجُوْزٌ عَقِیْمٌ(29)
ترجمہ: کنزالعرفان
تو ابراہیم کی بیوی چلاتی ہوئی آئی پھر اپنے چہرے پر ہاتھ مارا اورکہا:کیا بوڑھی بانجھ عورت (بچہ جنے گی۔)
قَالُوْا كَذٰلِكِۙ-قَالَ رَبُّكِؕ-اِنَّهٗ هُوَ الْحَكِیْمُ الْعَلِیْمُ(30)
ترجمہ: کنزالعرفان
فرشتوں نے کہا: تمہارے رب نے یونہی فرمایا ہے، بیشک وہی حکمت والا، علم والا ہے۔